شعلے
شعلے بھارت کی ایک اردو فلم ہے جس کے لیے ہدایات رمیش سپی نے دی تھیں۔ یہ بھارت کی فلمی صنعت بالی ووڈ کی تاریخ کی سب سے کامیاب ہندوستانی فلم ہے۔ 15 اگست 1975ء کو جاری ہونے والی اس فلم میں دھرمیندر، سنجیو کمار، امیتابھ بچن، ہیما مالنی، جیا بچن اور امجد خان نے اپنی فنکاری کے جوہر دکھائے۔ ریاست کرناٹک کے قصبہ رام نگر کے پہاڑی علاقے میں فلمائی گئی یہ فلم دراصل دو چھوٹے موٹے مجرموں کی کہانی ہے جن کی خدمات ایک ڈاکو گبر سنگھ کی گرفتاری کے لیے حاصل کی گئی تھیں۔
شعلے | |
---|---|
ہدایت کار | رمیش سپی |
پروڈیوسر | جی پی سپی |
تحریر | جاوید اختر سلیم خان |
ستارے | دھرمیندر سنجیو کمار ہیما مالنی امیتابھ بچن جیا بچن امجد خان |
موسیقی | راہول دیو برمن |
سنیماگرافی | دوارکا دویچا |
ایڈیٹر | ایم ایس شندے |
تقسیم کار | سپی فلمز |
تاریخ نمائش | 15 اگست 1975ء |
دورانیہ | 199 دقیقہ |
ملک | بھارت |
زبان | اردو |
بجٹ | 2 کروڑ روپے [1] |
باکس آفس | 768.81 کروڑ روپے |
یہ بھارتی فلمی تاریخ میں سب سے زیادہ منافع بخش فلم ہے۔ اس نے 7 ارب 68 کروڑ 81 لاکھ روپے (160 ملین امریکی ڈالرز) کی آمدنی حاصل کی۔ فلم ممبئی کے ایک سینما گھر "منروا" میں مسلسل 286 ہفتوں (پانچ سے زائد سال) تک نمائش کے لیے چلتی رہی۔ شعلے اب بھی بھارت بھر میں 60 سینما گھروں میں 50 ہفتے، جسے فلمی اصطلاح میں گولڈن جوبلی کہا جاتا ہے، تک مسلسل نمائش پر لگی رہنے کا ریکارڈ رکھتی ہے اور 1970ء کی دہائی کے اواخر، 1980ء، 1990ء کی دہائیوں اور 2000ء کی دہائی کے اوائل میں سینما گھروں میں ایک مرتبہ پھر جلوہ گر ہو کر اپنی اصل آمدنی میں دگنا اضافہ کیا۔ شعلے بھارت کی تاریخ کی پہلی فلم تھی جس نے ملک کے 100 سے زائد سینما گھروں میں 25 ہفتے تک نمائش کے لیے موجود رہی۔
1999ء میں بی بی سی انڈیا نے اسے "ہزاریے کی بہترین فلم" قرار دیا جبکہ انڈیا ٹائمز نے اسے بالی ووڈ کی لازمی دیکھنے والی اولین 25 فلموں میں شمار کیا۔[2] اسی سال 50 ویں فلم ویئر ایوارڈز کی تقریب میں منصفین نے اسے ایک خصوصی اعزاز "فلم فیئر 50 سالوں کی بہترین فلم" سے نوازا۔
یہ فلم مغربی فلموں کی نقالی کی ایک اور بہترین مثال تھی، جیسا کہ بھارت کی فلمی صنعت میں بیشتر فلمیں ہوتی ہیں۔ یہ فلم خاص طور پر سرجیو لیون کی اسپیگھٹی ویسٹرنز (Spaghetti Westerns) اور جون اسٹرجز کی دی میگنفیسنٹ سیون (The Magnificent Seven) سے بہت زیادہ متاثر تھی۔ اس کے علاوہ چند مناظر 1969ء کی وائلڈ بنچ (The Wild Bunch) اور 1973ء کی بلی دی کڈ (Billy the Kid) کی نقالی تھے۔
اہم کردار
ترمیم- امیتابھ بچن بطور جے
- دھرمیندر بطور ویرو
- سنجیو کمار بطور ٹھاکر بلدیو سنگھ
- امجد خان بطور گبر سنگھ
- ہیما مالنی بطور بسنتی
- جیا بچن بطور رادھا
- اے کے ہنگل بطور امام صاحب / رحیم چاچا
- سچن بطور احمد، امام کا بیٹا
- ستیندر کپور بطور رام لال
- افتخار بطور نرملاجي، رادھا کے والد
- لیلا مشرا بطور موسی
- میک موہن بطور سامبھا
- وجو کھوٹے بطور کالیا
- حبیب بطور ہیرا
- جگدیپ بطور سورما بھوپالی
- اسرانی بطور انگریزوں کے زمانے کے جیلر
- راج کشور بطور قیدی
- كیشٹو مکھرجی بطور ہری رام / قیدی نائی
- وکاس آنند بطور جے اور ویرو کو لانے والا جیلر
- پی جے راج بطور پولیس کمشنر
- شرد کمار بطور ننني
- ماسٹر النکار بطور دیپک
- گیتا سدھارتھ بطور دیپک کی ماں (خصوصی ظہور)
- اوم شیو پوری بطور انسپکٹر صاحب (خصوصی ظہور)
- ہیلن بطور بنجارن رقاصہ ( خصوصی ظہور)
- جلال آغا بطوربجارہ گلوکار (خصوصی ظہور)
موسیقی
ترمیمفلم کی موسیقی راہول دیو برمن (المعروف آر ڈی برمن) نے ترتیب دی تھی۔ یہ ایک گیت محبوبہ محبوبہ انھوں نے خود گایا بھی تھا۔ فلم کے دیگر گانے و گلوکار یہ ہیں:
- یہ دوستی - منا دے اور کشور کمار
- کوئی حسینہ - کشور کمار اور ہیما مالنی
- ہولی کے دن - کشور کمار اور لتا منگیشکر
- جب تک ہے جان - لتا منگیشکر
حوالہ جات
ترمیم- ↑ بالی ووڈ کی بہترین فلمیں -
- ↑ لازمی دیکھنے والی 25 بھارتی فلمیں آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ movies.indiatimes.com (Error: unknown archive URL) - انڈیا ٹائمز