من موہن گھوش ((بنگالی: মনমোহন ঘোষ)‏) ‏(13 مارچ 1844ء – 16 اکتوبر 1896ء) پہلے ہندوستانی نژاد بیرسٹر تھے۔[1][2] تعلیم نسواں اور اپنے ہم وطنوں میں حب الوطنی پیدا کرنے کی کوشش کرنا ان کا محبوب مشغلہ تھا۔ من موہن ان اولین افراد میں سے تھے جنھوں نے منظم قومی سیاسیات میں حصہ لیا۔[3] البتہ ان کی بعض فرنگی نما عادتیں اکثر انھیں کلکتہ میں ہدف تمسخر بنا دیتی تھیں۔[4]

من موہن گھوش

معلومات شخصیت
پیدائش 13 مارچ 1844ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بوئراگدی، منشی گنج ضلع
وفات 16 اکتوبر 1896ء (52 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کرشنا نگر، ندیا
جماعت انڈین نیشنل کانگریس   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ سورنا لتا
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کلکتہ
پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ بیرسٹر، سماجی مصلح

ابتدائی زندگی ترمیم

من موہن گھوش کے والد رام لوچن گھوش تھے۔ ان کا آبائی وطن بکرام پور تھا جو اب بنگلہ دیش میں منشی گنج کے نام سے معروف ہے۔ ان کے والد ایک مشہور معاون جج اور محب وطن تھے۔ راجا رام موہن رائے کے اہل تعلق میں سے تھے اور انہی کی صحبت نے ان کے ذہن کو وسیع کر دیا تھا۔[3]

گھوش بچپن میں اپنے والد کے ساتھ کرشنا نگر میں رہتے تھے۔ سنہ 1859ء میں انھوں نے کرشنا نگر گورنمنٹ کالج سے داخلہ امتحان دیا اور کامیاب رہے۔ سنہ 1858ء میں انھوں نے سورن لتا سے شادی کی جو تاکی سریپور، چوبیس پرگنہ کے شائیما چرن رائے کی بیٹی تھیں[3]

جب وہ اسکول میں زیر تعلیم تھے اس وقت انڈگو تحریک اٹھی۔ من موہن نے نیل کے تاجروں کے خلاف مضمون لکھا اور "ہندو پیٹریاٹ" میں اشاعت کے لیے بھیج دیا لیکن وہ اس کے مدیر ہریش چندر مکھرجی کی ناوقت موت کے سبب چھپ نہ سکا۔ سنہ 1861ء میں وہ پریزیڈنسی کالج میں داخل ہوئے۔ یہاں تعلیم کے دوران میں کیشب چندر سین سے ان کی دوستی ہوئی اور ان دونوں نے مل کر "انڈین مرر" شروع کیا۔[3]

سنہ 1862ء میں من موہن اور ستیندر ناتھ ٹیگور انڈین سول سروس کا امتحان دینے کے لیے انگلستان جانے والے پہلے ہندوستانی تھے۔[3] مقابلہ سخت دشوار اور امتحان کی تیاری خاصی مشکل تھی کیونکہ انھیں ان مضامین کی بھی تیاری کرنا تھا جو ہندوستان میں نہیں پڑھائے جاتے تھے۔[5] مزید برآں گھوش کو وہاں نسلی امتیاز کا بھی سامنا تھا۔[4] امتحان کا نظام الاوقات اور نصاب بدل دیا گیا تھا۔ انھوں نے دو بار امتحان دیا اور دونوں دفعہ ناکام رہے البتہ ستیندر ناتھ ٹیگور کامیاب رہے اور سب سے پہلے ہندوستانی نژاد سول سرونٹ کہلائے۔[3]

انگلستان کے قیام کے دوران میں من موہن نے مائیکل مدھو سودن دت کا تعاون کیا جو اُس وقت وہاں مشکل حالات سے گذر رہے تھے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب Subodhchandra Sengupta (1998)۔ Sansad Bangali charitabhidhan۔ صفحہ: 395۔ ISBN 978-81-85626-65-9 
  2. Cotton, H.E.A., Calcutta Old and New, 1909/1980, pp. 639-40, General Printers and Publishers Pvt. Ltd.
  3. ^ ا ب پ ت ٹ ث Sastri, Sivanath, Ramtanu Lahiri O Tatkalin Banga Samaj, 1903/2001, (بنگالی میں), pp. 202-04, New Age Publishers Pvt. Ltd.
  4. ^ ا ب David Kopf (1979)۔ The Brahmo Samaj and the Shaping of the Modern Indian Mind۔ Princeton University Press۔ صفحہ: 96–97۔ ISBN 978-0-691-03125-5 
  5. Dutt, R.C., Romesh Chunder Dutt, 1968/1991, p. 12, Publications Division, Government of India.