مولا جٹ

پاکستانی پنجابی ایکشن فلم

مولا جٹ سال 1979ء میں لالی وڈ کی تاریخ کی کامیاب ترین پنجابی فلم مولاجٹ ریلیز ہوئی فلم کے اداکاروں میں سلطان راہی اور مصطفی قریشی شامل تھے۔ فلم کے ہدایت کار یونس ملک تھے۔ یہ فلم لاہور کے گلستان سینما میں مسلسل 130 ہفتوں تک چلتی رہی تھی اور اپنی اوّلین نمائش کے دوران مجموعی طور پر 310 ہفتوں تک چلی۔ اُسکے بعد بھی یہ اُترنے کا نام نہ لے رہی تھی لیکن انسانی ٹانگ کاٹنے کے ایک پُر تشدد منظر پر اعتراض کے باعث چلتی فلم کو بین کر دیا گیا ورنہ یقیناً مولا جٹ بھارتی فلم ’شعلے‘ کا ریکارڈ توڑ دیتی جو اس نے مسلمل پانچ برس تک چل کر قائم کیاتھا۔

مولا جٹ
ہدایت کاریونس ملک
پروڈیوسرمحمد سرور بھٹی
تحریرناصر ادیب
منظر نویسناصر ادیب
کہانیناصر ادیب
ماخوذ ازوحشی جٹ
ستارے
راویچوہدری محمد جمیل
عاشق علی
موسیقیماسٹر عنايت حسین
سنیماگرافیمسعود بٹ
ایڈیٹرضمیر قصیر، قصیر ضمیر
پروڈکشن
کمپنی
تقسیم کارباہو فلمز
تاریخ نمائش
دورانیہ
147 دقیقہ
ملک پاکستان
زبانپنجابی فاموِس کلر
بجٹ8 million (امریکی $110,000)
باکس آفساندازاً۔ 30 billion (امریکی $420 ملین)

مولا جٹ پہلی فلم تھی جِس نےلاہورکے علاوہ راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان میں بھی الگ الگ گولڈن جوبلی کی اور گجرات، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور سرگودھا میں الگ الگ سلور جوبلی کی۔

اداکار

ترمیم

اس فلم کے گیتوں کے موسیقار ماسٹر عنایت حسین تھے۔ یہ گیت پاکستان کے مشہور و معروف گلوکاروں نور جہاں، مہناز، عنایت حسین بھٹی، عالم لوہار، شوکت علی اور غلام علی نے گائے۔ نسیم فضل، سلطان باہو

اس فلم کے مشہور گیت:

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Cast of Maula Jatt"۔ IMDB۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 ستمبر 2011 

بیرونی روابط

ترمیم