نزاکت علی خان
استاد نزاکت علی خان (پیدائش: 1932ء - وفات: 14 جولائی، 1983ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے شام چوراسی گھرانے کے نامور کلاسیکی گائیک اور استاد سلامت علی خان کے بڑے بھائی تھے۔
استاد نزاکت علی خان | |
---|---|
صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1932ء شام چوراسی، ضلع ہوشیارپور، صوبہ پنجاب |
وفات | جولائی 14، 1983 راولپنڈی، پاکستان |
ء
قومیت | پاکستانی |
عملی زندگی | |
پیشہ | گلو کار |
وجہ شہرت | [گلوکاری],[موسیقی] |
صنف | کلاسیکل، دھرپد، خیال |
اعزازات | |
صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیماستاد نزاکت علی خان 12 دسمبر، 1934ء کو شام چوراسی، ضلع ہوشیارپور، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) میں پیدا ہوئے۔ شام چوراسی نامی قصبہ موسیقی کے گھرانے کی وجہ سے پورے برصغیر پاک و ہند میں مشہور ہے۔ ان کا سلسلہ نسب استاد چاند خان، سورج خان سے ملتا ہے جو دربار اکبری کے نامور گائیک اور میاں تان سین کے ہم عصر تھے۔ استاد نزاکت علی خان کے والد استاد ولایت علی خان بھی اپنے زمانے کے نامور موسیقار تھے اور دھرپد گائیکی میں اختصاص رکھتے تھے۔[1]۔
استاد نزاکت علی خان نے اپنے چھوٹے بھائی استاد سلامت علی خان (1934ء۔ 2001ء) کے ساتھ اپنے والد ولایت علی خان سے اکٹھے تعلیم حاصل کی اور نہایت کم عمری میں اپنی گائیکی کی وجہ سے ہندوستان بھر میں مشہور ہو گئے۔ تقسیم ہند کے بعد انھوں نے پہلے ملتان اور پھر لاہور میں اقامت اختیار کی اور پاکستان کے معروف موسیقاروں اور گائیکوں میں شمار ہونے لگے۔[1]
اعزازات
ترمیمحکومت پاکستان نے استاد نزاکت علی خان کی فنی خدمات کے اعتراف کے طور پر انھیں صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی عطا کیا۔[1]
وفات
ترمیماستاد نزاکت علی خان 14 جولائی، 1983ء کو راولپنڈی، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ لاہور میں آسودہ خاک ہیں۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ص 544، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء