نصیر احمد ناصر
ڈاکٹر نصیر احمد ناصر (پیدائش: 1934ء- وفات: 13 اپریل، 1997ء) اردو زبان کے نامورشاعر، فلسفی، مورخ، پروفیسر، مفسر قرآن اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر تھے۔
نصیر احمد ناصر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 19 جولائی 1934ء امرتسر ، برطانوی پنجاب |
وفات | 13 اپریل 1997ء (63 سال) لاہور ، پاکستان |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
تعلیمی اسناد | ڈاکٹر آف لیٹرز |
پیشہ | پروفیسر ، شاعر ، فلسفی |
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، انگریزی ، عربی |
شعبۂ عمل | نعت ، غزل ، جمالیات ، اسلامی فلسفہ ، سفرنامہ ، تفسیر قرآن |
ملازمت | اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمنصیر احمد ناصر 1916ء کو امرتسر، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) میں ایک کشمیری گھرانے میں پیدا ہوئے۔[1] ان کا اصل نام نصیر احمد اور ناصر تخلص تھا۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم ایم اے او ہائی اسکول اور ایم اے او کالج امرتسر سے حاصل کی۔ 1943ء میں بی اے آنرز، 1945ء میں ایم اے (معاشیات) اور 1947ء میں جامعہ پنجاب سے ڈاکٹر آف لیٹرز (ڈی لٹ) کی سند حاصل کی۔ انھیں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا وائس چانسلر بھی مقرر کیا گیا۔ ڈاکٹر ناصر عربی، فارسی، اردو اور انگریزی زبانوں پر مکمل دسترس رکھتے تھے۔ ان کی تصانیف کی تعداد تیس سے زائد ہے۔ ان کی کتابوں میں تاریخ جمالیات، پیغمبر اعظم و آخر ، حسن تفسیر، جمالیات - قرآن حکیم کی روشنی میں، اقبال اور جمالیات، حسن انقلاب، فلسفہ رسالت، آرزوئے حسن، داستان اندلس، ارمغان خالد، شیطان کا جمالیاتی فریب، سوچ، سرگزشت فلسفہ، حریف آدم، تاریخ ہسپانیہ اور روداد سفر حجاز قابلِ ذکر ہیں۔ ان کی وفات 13 اپریل 1997ء کو لاہور میں ہوئی۔ ان کا مرقد گلبرگ تھری، لاہور کے قبرستان میں ہے۔[2][1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، وفیات ناموران پاکستان، اردو سائنس بورڈ، لاہور، 2006ء، ص 892
- ↑ ایم آر شاہد، لاہور میں مدفون مشاہیر (جلد اول)، الفیصل ناشران و تاجرانِ کتب، لاہور، جولائی 2007ء، ص 292