نفیسہ شاہ
نفیسہ شاہ (انگریزی: Nafisa Shah) ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو چودہویں قومی اسمبلی پاکستان کی رکن تھیں۔ حال ہی میں وہ پندرہویں قومی اسمبلی پاکستان کی رکن منتخب ہوئی ہیں۔
نفیسہ شاہ | |
---|---|
مناصب | |
رکن چودہویں قومی اسمبلی پاکستان | |
رکنیت مدت 1 جون 2013 – 31 مئی 2018 |
|
حلقہ انتخاب | خواتین کے لیے مخصوص نشست |
پارلیمانی مدت | چودہویں قومی اسمبلی |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20 جنوری 1968ء (56 سال) |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی |
والد | سید قاسم علی شاہ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | کراچی گرائمر اسکول جامعہ اوکسفرڈ |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمنفیسہ 20 جنوری 1968ء [1] کو خیرپور، سندھ میں پیدا ہوئیں۔ [2] سندھ کے سابقہ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کی بیٹی ہیں۔ [3] انھوں نے سماجی اور ثقافتی بشریات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری جامعہ اوکسفرڈ سے حاصل کی۔ [2]
سیاسی کیریئر
ترمیم2001ء تا 2007ء [2] وہ ضلع خیرپور کی ناظم رہی ہیں۔ [4][3][5]
پاکستان عام انتخابات 2008ء میں انھوں نے خواتین کی مخصوص نشست کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ہو کر قومی اسمبلی پاکستان کی رکن بنیں۔ .[6][7] 2008ء اور 2013ء کے درمیان نسانی ترقی کے قومی کمیشن کی سربراہ اور خواتین کی پارلیمانی کوکس کی جنرل سیکرٹری کے طور پر کام کیا۔ [3]
وہ دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن کی نائب صدر رہہ ہیں۔ .[3] انھوں نے انسانی ترقی کے قومی کمیشن کی سربراہی بھی کی۔ [5] 2011ء میں انھیں سندھ میں ناموسی قتل پر اپنے مطالعہ کے لیے جامعہ اوکسفرڈ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی گئی۔ [5]
پاکستان کے عام انتخابات، 2013ء میں وہ خواتین کی مخصوص نشست کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ہو کر دوسری بار قومی اسمبلی پاکستان کی رکن بنیں۔ [8][9][10]
تصانیف
ترمیم- نفیسہ شاہ نے غیرت کے نام پر خواتین کے قتل سے متعلق تحقیق پر مبنی کتاب لکھی، یہ اصل میں پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے
ان کی دیگر کتب یہ ہیں،
Honour Unmasked: Gender Violence, Law, and Power in Pakistan – 2016
Honour and Violence: Gender, Power and Law in Southern Pakistan.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "If elections are held on time…"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ مؤرشف من الأصل في 05 دسمبر 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2017
- ^ ا ب پ "Profiles: International Conference on Civil-Military Relations"۔ www.pildat.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2017
- ^ ا ب پ ت "Wondrous women"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 6 March 2016۔ 9 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017
- ↑ "SUKKUR: Khairpur Nazim did not attend meeting"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 19 April 2002۔ 9 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017
- ^ ا ب پ "Nafisa Shah gets Ph.D from Oxford"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 3 April 2011۔ 12 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017
- ↑ "KARACHI: Opposition parties shortlist candidates : Crucial PML meeting today"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 24 November 2007۔ 9 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017
- ↑ "Dual nationality: PM among 450 MPs yet to file declaration"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 23 October 2012۔ 9 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017
- ↑ "Women, minority seats allotted"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 29 May 2013۔ 7 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017
- ↑ "Women treated as 'second-rate' parliamentarians, says Dr Nafisa - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 21 March 2016۔ 9 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017
- ↑ "Women's reserved seats: Top politicians' spouses, kin strike it lucky - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 30 May 2013۔ 12 February 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017