نفیسہ شاہ

پاکستان میں سیاستدان

نفیسہ شاہ (انگریزی: Nafisa Shah) ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو چودہویں قومی اسمبلی پاکستان کی رکن تھیں۔ حال ہی میں وہ پندرہویں قومی اسمبلی پاکستان کی رکن منتخب ہوئی ہیں۔

نفیسہ شاہ
مناصب
رکن چودہویں قومی اسمبلی پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت مدت
1 جون 2013  – 31 مئی 2018 
حلقہ انتخاب خواتین کے لیے مخصوص نشست  
پارلیمانی مدت چودہویں قومی اسمبلی  
معلومات شخصیت
پیدائش 20 جنوری 1968ء (56 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد سید قاسم علی شاہ   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی کراچی گرائمر اسکول
جامعہ اوکسفرڈ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

نفیسہ 20 جنوری 1968ء [1] کو خیرپور، سندھ میں پیدا ہوئیں۔ [2] سندھ کے سابقہ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کی بیٹی ہیں۔ [3] انھوں نے سماجی اور ثقافتی بشریات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری جامعہ اوکسفرڈ سے حاصل کی۔ [2]

سیاسی کیریئر

ترمیم

2001ء تا 2007ء [2] وہ ضلع خیرپور کی ناظم رہی ہیں۔ [4][3][5]

پاکستان عام انتخابات 2008ء میں انھوں نے خواتین کی مخصوص نشست کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ہو کر قومی اسمبلی پاکستان کی رکن بنیں۔ .[6][7] 2008ء اور 2013ء کے درمیان نسانی ترقی کے قومی کمیشن کی سربراہ اور خواتین کی پارلیمانی کوکس کی جنرل سیکرٹری کے طور پر کام کیا۔ [3]

وہ دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن کی نائب صدر رہہ ہیں۔ .[3] انھوں نے انسانی ترقی کے قومی کمیشن کی سربراہی بھی کی۔ [5] 2011ء میں انھیں سندھ میں ناموسی قتل پر اپنے مطالعہ کے لیے جامعہ اوکسفرڈ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی گئی۔ [5]

پاکستان کے عام انتخابات، 2013ء میں وہ خواتین کی مخصوص نشست کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ہو کر دوسری بار قومی اسمبلی پاکستان کی رکن بنیں۔ [8][9][10]

تصانیف

ترمیم
  • نفیسہ شاہ نے غیرت کے نام پر خواتین کے قتل سے متعلق تحقیق پر مبنی کتاب لکھی، یہ اصل میں پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے

ان کی دیگر کتب یہ ہیں،

Honour Unmasked: Gender Violence, Law, and Power in Pakistan – 2016

Honour and Violence: Gender, Power and Law in Southern Pakistan.

حوالہ جات

ترمیم
  1. "If elections are held on time…"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ مؤرشف من الأصل في 05 دسمبر 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2017 
  2. ^ ا ب پ "Profiles: International Conference on Civil-Military Relations"۔ www.pildat.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2017 
  3. ^ ا ب پ ت "Wondrous women"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 6 March 2016۔ 9 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017 
  4. "SUKKUR: Khairpur Nazim did not attend meeting"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 19 April 2002۔ 9 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017 
  5. ^ ا ب پ "Nafisa Shah gets Ph.D from Oxford"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 3 April 2011۔ 12 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017 
  6. "KARACHI: Opposition parties shortlist candidates : Crucial PML meeting today"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 24 November 2007۔ 9 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017 
  7. "Dual nationality: PM among 450 MPs yet to file declaration"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 23 October 2012۔ 9 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017 
  8. "Women, minority seats allotted"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 29 May 2013۔ 7 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017 
  9. "Women treated as 'second-rate' parliamentarians, says Dr Nafisa - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 21 March 2016۔ 9 March 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017 
  10. "Women's reserved seats: Top politicians' spouses, kin strike it lucky - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 30 May 2013۔ 12 February 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017