نوارا نجم
نوارا نجم ، پیدائش 8 اکتوبر 1973ء، معروف مصری صحافی، مترجم، انسانی حقوق کی علمبردار اور نیوز ایڈیٹر ہیں۔ نوارا نجم انسانی حقوق کے بارے میں شائع ہونے والے اپنے مصری مضامین اور نائل ٹیلی ویژن نیٹ ورک پر نشر ہونے والے پروگرام اور مصری خبرنامہ مصری خبرنامہ (Egypt News) کی وجہ سے مشہور ہیں، اس کے علاوہ بھی مصر میں آزادئ صحافت اور انسانی حقوق کے لیے ان کی بڑی کاوشیں ہیں۔ آپ اسی ٹیلی ویژن نیٹ ورک میں بطور میزبان و مترجم منسلک ہیں۔ آپ مشہور مصری شاعر احمد فواد نجم اور ممتاز اسلامی مفکر و صحافی سفیناز کاظم کی صاحبزادی ہیں۔
نوارا نجم | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | قاہرہ، مصر |
8 اکتوبر 1973
شہریت | مصر |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
تعليم | ماہر الفنیات (انگریزی ادب) جامعہ عین الشمس، مصر |
مادر علمی | جامعہ عین شمس |
پیشہ | صحافی، بلاگر، انسانی حقوق کی علمبردار |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
تعلیم
ترمیمنوارا نجم نے میں انگریزی ادب (Literature) میں جامعہ عین الشمس مصر سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
تصانیف
ترمیمسنہ 2009ء میں انھوں نے اپنی پہلی کتاب عش عالريح Esh A'rrih 'A Nest on the Wind'; شائع کی جو ان کے کالموں کا مجموعہ ہے اور اسی سال انھوں نے چند مصری خواتین صحافیوں کے ساتھ مل کر ایک اور کتاب أنا أنثى Ana Ontha I'm Female : شائع کی۔
صحافتی سفر
ترمیم1992 تا 1993 یونیورسٹی میں طالب علمی کے دوران میں انھوں نے بطور ٹرینی صحافی الحرم پبلشنگ ہاوس کے زیر انتظام شائع ہونے والے ماہنامہ الشباب میگزین اور انگریزی ہفت روزہ الااحرم، خواتین میگزین ہفت روزہ نصف الدنیا، ثناء الابثی سے منسلک رہے۔[1]
بعد ازاں نوارا نجم روزنامہ الحرم سے مستعفی ہو کر الفواد نامی روزنامہ میں ملازمت اختیار کی اس کے بعد انھوں نے ہفت روزنامہ القاہرہ نامی ہفت روزہ اخبار جو وزارت ثقافت حکومت مصر کے زیر انتظام شائع ہوتا تھا سے منسلک ہو گئے، اس کے بعد جب 1997ء میں گریجویشن کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انھوں نےنائل ٹیلی ویژن نیٹ ورک میں ملازمت کا آغاز کیا۔[1]
صحافتی تخلیقات
ترمیمنوارا نجم ہر اتوار مصر کے مشہور اخبار الفواد اور روزنامہ الدستور کے لیے ہفتہ وار کالم بھی لکھتی ہیں۔[2]
بلاگ
ترمیمسن 2006 ء میں نوارا نجم نے اپنے سیاسی بلاگ جبهة التهييس الشعبية کا آغاز کیا، اس بلاگ میں سیاسی، سماجی، ادبی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق مضامین، ویڈیوز، آڈیوز اور تصاویر شائع کیے جاتے ہیں[3] >
2011ء کے مصری انقلاب (جسے جان 25واں انقلاب بھی کہا جاتا ہے) میں بھر پور انداز میں شریک ہوئے اور روزانہ دیگر مظاہرین کے ساتھ تحریر اسکوائر قاہرہ میں مظاہرین کے شانہ بشانہ خدمات انجام دیں اور تحریر اسکوائر سے الجزیرہ ٹیلی ویژن کے لیے بھی رپورٹنگ کی۔[4]
نوارا نجم نے مترجم، نیوز ایڈیٹر، میزبان، نامہ نگار اور کالم نویس کی حیثیت سے کئی مصری اشاعتی اداروں سے منسلک رہے۔
بیرونی روابط
ترمیم- نوارا نجم بلاگ "جبهة التهييس الشعبية"
- نجم کے مقالات arabic.uFollow.com"
- الجزيرة: نوارا نجم۔۔ انٹرویوآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aljazeera.net (Error: unknown archive URL)
- الأخبار: نوارا نجم: مکالمہ۔۔۔
- مقالات نوارا نجمآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dostor.org (Error: unknown archive URL)
- : یوٹیوب
- نوارا نجم
- تصاویر
- Al-Ahram Hebdo: La rebelle dans la cour des grandsآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hebdo.ahram.org.eg (Error: unknown archive URL)
- جريدة العلم المغربية: مزید دیکھیے[مردہ ربط]
حوالہ جات
ترمیم
- ^ ا ب Al-Ahram Hebdo: La rebelle dans la cour des grands آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hebdo.ahram.org.eg (Error: unknown archive URL) Accessed on 29-3-2011
- ↑ "Al-Dostour Newspaper: Nawara Negm's articles (Arabic)"۔ 27 جنوری 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015
- ↑ "The Grogg Report: Yahoo used to foment anti-Israel violence"۔ 04 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015
- ↑ Fanoos Encyclopedia: Nawara Negm