نوید کامران بلوچ
نوید کامران بلوچ، ایک ریٹائرڈ پاکستانی سرکاری ملازم ہیں جنھوں نے پاکستان کے کیبنٹ سیکرٹری اور فنانس سیکرٹری کے اعلیٰ بیوروکریٹک دفاتر میں باسویں گریڈ میں خدمات انجام دیں۔ [1] [2] بلوچ کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس سے تھا اور انھیں اکتوبر 2017 میں وفاقی سیکرٹری کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ ملک کے سینئر ترین وفاقی سیکرٹریوں میں سے ایک کے طور پر فعال سول سروس سے ریٹائرمنٹ کے بعد، بلوچ کو ورلڈ بینک کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر کیا گیا۔ [3] ان کا تعلق سندھ سے ہے اور انھوں نے لندن اسکول آف اکنامکس سے ماسٹر ڈگری حاصل کی ہے۔ [4] وہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریشن گورننس کے سند یافتہ بورڈ ڈائریکٹر بھی ہیں۔ [5]
نوید کامران بلوچ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | سرکاری ملازم |
درستی - ترمیم |
خاندان
ترمیمنوید کامران بلوچ ضلع نوشہرو فیروز سے تعلق رکھنے والے المانی قبیلے کے شیر خان بلوچ کے بیٹے ہیں، جو محکمہ آبپاشی میں بطور چیف انجینئر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ بلوچ سابق وزیر اعظم غلام مصطفی جتوئی کے چھوٹے بھائی غلام مجتبیٰ جتوئی کے داماد ہیں۔ [6] بلوچ کے بڑے بھائی عالم بلوچ اس سے قبل سندھ کے محکمہ آبپاشی کے صوبائی سیکریٹری رہ چکے ہیں۔ [6] بلوچ نے لندن سکول آف اکنامکس سے ترقی پزیر ممالک میں سماجی پالیسی اور منصوبہ بندی میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس کے سند یافتہ بورڈ ڈائریکٹر بھی ہیں۔ [6]
کیریئر
ترمیمنوید کامران بلوچ نے مئی 2019 سے دسمبر 2020 تک پاکستان کے فنانس سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [7] [2] وفاقی سیکرٹری خزانہ کی حیثیت سے، وہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ ، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل تھے۔ بلوچ نے مارچ 2019 سے مئی 2019 تک تقریباً دو ماہ کے مختصر عرصے کے لیے وزیر اعظم عمران خان کے تحت پاکستان کے کیبنٹ سیکریٹری کا عہدہ سنبھالا۔ اس سے پہلے، انھوں نے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کے طور پر خدمات انجام دیں، جنہیں ملک کی نگراں وزارت نے ستمبر 2018 میں مقرر کیا جہاں انھوں نے فروری 2019 تک خدمات انجام دیں۔ [8] بلوچ اس سے قبل اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کے چیئرمین اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، کراچی کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انھوں نے کئی سال حکومت سندھ میں صوبائی سیکریٹری خزانہ، صوبائی سیکریٹری خوراک اور صوبائی سیکریٹری اطلاعات کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [9] بلوچ اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے پرنسپل سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ [4]
مزید دیکھیے
ترمیم- فواد حسن فواد
- طارق باجوہ
- رضوان احمد
- جواد رفیق ملک
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Tahir Sherani (May 23, 2019)۔ "Naveed Kamran Baloch appointed secretary finance"۔ DAWN.COM
- ^ ا ب "Finance ministry hosts farewell reception for outgoing Secretary"۔ December 24, 2020
- ↑ "PM Imran approves Naveed Kamran Baloch as executive director to World Bank"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2023
- ^ ا ب "Naveed Kamran Baloch posted KP chief secretary"۔ The News International۔ June 14, 2018
- ↑ "Naveed Kamran Baloch appointed as new finance secretary of Pakistan"۔ timesofislamabad.com۔ May 23, 2019۔ 07 مئی 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2024
- ^ ا ب پ "Another key change as govt names new finance secretary"۔ DAWN.COM۔ May 24, 2019
- ↑ "Naveed Kamran made secretary finance – Business Recorder"
- ↑ "Govt approves Rs300m for training 2,500 cops"۔ The Express Tribune۔ September 17, 2016
- ↑ "State Life earns Rs 76 billion in 2016: chairman – Business Recorder"