نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 1999ء
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے 1999ء کے کرکٹ سیزن میں انگلینڈ کا دورہ کیا، جس میں انگلینڈ کے خلاف چار ٹیسٹ سمیت 12 فرسٹ کلاس میچ کھیلے۔ نیوزی لینڈ نے ایک میچ ڈرا ہونے کے ساتھ ٹیسٹ سیریز 2-1 سے جیت لی۔ اس کے نتیجے میں انگلینڈ وزڈن ٹیسٹ رینکنگ میں سب سے نیچے گر گیا۔ سیریز کے اختتام پر انگلینڈ وزڈن کی عالمی درجہ بندی میں زمبابوے سے نیچے گر گیا تھا اور سیاہ مزاح کے ایک لمحے میں انگلینڈ کے شائقین کو "ہمیں دنیا کی بدترین ٹیم مل گئی ہے" گانے کے گیت کی دھن پر "اس کے ہاتھ میں پوری دنیا ہے" گاتے ہوئے سنا گیا۔[1]
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 1999ء | |||||
نیوزی لینڈ | انگلینڈ | ||||
تاریخ | 21 جون – 22 اگست 1999ء | ||||
کپتان | سٹیفن فلیمنگ | ناصر حسین | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | نیوزی لینڈ 4 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | میٹ ہورن (203) | ایلک سٹیورٹ (215) | |||
زیادہ وکٹیں | کرس کیرنز (19) | اینڈریوکیڈک (20) | |||
بہترین کھلاڑی | کرس کیرنز اور اینڈریوکیڈک |
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم1–3 جولائی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- آفتاب حبیب اور کرس ریڈ (دونوں انگلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- یہ ناصر حسین کا انگلینڈ کے کپتان کے طور پر پہلا ٹیسٹ تھا۔[2]
- ایلکس ٹیوڈر کا ناقابل شکست 99 رنز انگلینڈ کے نائٹ واچ مین کے لیے 1933 میں ہیرالڈ لاروڈ کے 98 رنز کو پیچھے چھوڑنے کا سب سے بڑا انفرادی سکور تھا۔[2]
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم22–25 جولائی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- انگلی کی چوٹ کے باعث ناصر حسین انگلینڈ کی دوسری اننگز میں بیٹنگ نہیں کر پائے۔ حسین کی غیر موجودگی میں گراہم تھورپ نے بطور کپتان کام کیا۔
- ایلک سٹیورٹ (انگلینڈ) نے ٹیسٹ میں 6000 رنز مکمل کر لیے۔[3]
- یہ نیوزی لینڈ کی اس مقام پر 13 کوششوں میں پہلی جیت تھی۔[3]
تیسرا ٹیسٹ
ترمیم5–9 اگست 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- گریم ہک (انگلینڈ) اور کریگ میک ملن (نیوزی لینڈ) نے ٹیسٹ میں بالترتیب 3000 اور 1000 رنز بنائے۔[4][5]
چوتھا ٹیسٹ
ترمیم19–22 اگست 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ڈیرن میڈی اور ایڈ گڈنز (دونوں انگلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- مائیک ایتھرٹن (انگلینڈ) نے ٹیسٹ میں 50 سے زیادہ کا اپنا 50 واں سکور بنایا۔[6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "England hit all-time low"۔ BBC News۔ 22 اگست 1999ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2014
- ^ ا ب Jim Holden۔ "First Cornhill Test, England v New Zealand 1999"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 24 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2018
- ^ ا ب Mike Dickson۔ "Second Cornhill Test, England v New Zealand 1999"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 23 اکتوبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2018
- ↑ "Butcher fails to inspire England"۔ BBC۔ 5 اگست 1999ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2018
- ↑ معلومات کھلاڑی: England v New Zealand, New Zealand in England 1999 (3rd Test) کرکٹ آرکائیو سے
- ↑ Hugh Chevallier۔ "Fourth Cornhill Test, England v New Zealand 1999"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 06 جولائی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2018