نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2005-06ء

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے 2005-06ء سیزن میں کرکٹ میچوں کے لیے جنوبی افریقہ کا دورہ کیا۔ جنوبی افریقہ کے مصروف شیڈول کی وجہ سے، دورے کو دو ٹانگوں میں تقسیم کیا گیا، ایک اکتوبر 2005ء میں چھ محدود اوورز کے میچوں (ایک ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل اور 5 ون ڈے انٹرنیشنل) کے ساتھ کھیلا جانا تھا اور دوسرا مرحلہ اپریل اور مئی 2006ء میں کھیلا جانا تھا جس میں تین ٹیسٹ میچ شامل تھے۔ محدود اوورز کی سیریز شروع ہونے سے پہلے نیوزی لینڈ آئی سی سی ون ڈے چیمپئن شپ ٹیبل پر تیسرے نمبر پر تھا، جو اپنے میزبان جنوبی افریقہ سے دو درجے آگے تھا [1] تاہم نیوزی لینڈ نے اس دورے سے قبل جنوبی افریقہ میں کبھی ون ڈے سیریز نہیں جیتی تھی اور انہیں اس موسم گرما میں بھی ایسا نہیں کرنا تھا۔ درحقیقت نیوزی لینڈ نے پانچ میں سے ایک بھی میچ نہیں جیتا اور صرف بارش نےجس نے چوتھا میچ بغیر کسی نتیجے کے بھیجا-کیویز کو 0 سے 5 سے نیچے جانے سے روک دیا۔ ٹیسٹ سیریز نیوزی لینڈ کے لیے بھی اسی طرح مایوس کن رہی، جس میں جنوبی افریقہ نے 2-0 سے کامیابی حاصل کی۔ آسٹریلیا سے دو سیریز ہارنے کے بعد یہ جنوبی افریقہ کے لیے ایک تسلی بخش نتیجہ تھا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2005-06ء
نیوزی لینڈ
جنوبی افریقہ
تاریخ 21 اکتوبر 2005ء – 7 مئی 2006ء
کپتان سٹیفن فلیمنگ گریم اسمتھ
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ جنوبی افریقہ 3 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور سٹیفن فلیمنگ (351) ہاشم آملہ (233)
زیادہ وکٹیں جیمز فرینکلن (15) مکھایا نتینی (20)
بہترین کھلاڑی مکھایا نتینی (جنوبی افریقہ)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ جنوبی افریقہ 5 میچوں کی سیریز 4–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور لو ونسنٹ (167) گریم اسمتھ (161)
زیادہ وکٹیں شین بانڈ (6) مکھایا نتینی (8)
بہترین کھلاڑی جسٹن کیمپ (جنوبی افریقہ)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ نیوزی لینڈ 1 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گيا
زیادہ اسکور سٹیفن فلیمنگ (31) گریم اسمتھ (61)
زیادہ وکٹیں نیتھن ایسٹل (3)
جیتن پٹیل (3)
چارل لینگ ویلڈٹ (2)

دستے

ترمیم
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ایک روزہ بین الاقوامی ٹیسٹ
  جنوبی افریقا   نیوزی لینڈ   جنوبی افریقا[2]   نیوزی لینڈ[3]   جنوبی افریقا   نیوزی لینڈ

واحد ٹی 20 بین الاقوامی

ترمیم
21 اکتوبر 2005ء (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
133 (19.3 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
134/5 (18 اوورز)
گریم اسمتھ 61 (43)
نیتھن ایسٹل 3/20 (4 اوورز)
جیتن پٹیل 3/20 (4 اوورز)
نیوزی لینڈ 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
وانڈررز, جوہانسبرگ
امپائر: ایان ہاویل (جنوبی افریقہ) اور برائن جرلنگ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: جیتن پٹیل (نیوزی لینڈ)

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
23 اکتوبر 2005ء
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
249/8 (50 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
250/8 (49.3 اوورز)
کریگ میک ملن 66 (75)
آندرے نیل 3/42 (9 اوورز)
جسٹن کیمپ 73 (64)
جیتن پٹیل 2/48 (8 اوورز)
جنوبی افریقہ 2 وکٹوں سے جیت گیا۔
گڈ ایئر پارک, بلومفونٹین
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور ایان ہاویل (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: جسٹن کیمپ (جنوبی افریقہ)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جیک کیلس ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں 200 وکٹیں لینے والے تیسرے جنوبی افریقہ کے کھلاڑی بن گئے۔[4]

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
28 اکتوبر 2005ء (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
201/9 (50 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
182 (47.5 اوورز)
مارک باؤچر 40 (47)
کائل ملز 4/44 (10 اوورز)
لو ونسنٹ 90 (109)
مکھایا نتینی 3/29 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 19 رنز سے جیت گیا۔
نیولینڈز, کیپ ٹاؤن
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور ایان ہاویل (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: لو ونسنٹ (نیوزی لینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اینڈریو پوٹک (جنوبی افریقہ) اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
30 اکتوبر 2005ء
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
243/9 (50 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
245/6 (49.2 اوورز)
سکاٹ اسٹائرس 78 (102)
مکھایا نتینی 3/37 (10 اوورز)
ہرشل گبز 81 (94)
آندرے ایڈمز 2/40 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
سینٹ جارج پارک, پورٹ الزبتھ
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور برائن جرلنگ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: ہرشل گبز (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
4 نومبر 2005ء (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
79/2 (20 اوورز)
ب
جیک کیلس 24* (43)
جیمز فرینکلن 1/18 (5 اوورز)
بے نتیجہ
کنگزمیڈ, ڈربن
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور برائن جرلنگ (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش نے جنوبی افریقہ کی اننگز کے 14 بج کر 90 منٹ پر کھیل روک دیا۔[5]
  • نیتھن ایسٹل نیوزی لینڈ کے لیے 200 ایک روزہ بین الاقوامی کھیلنے والے چوتھے کھلاڑی بن گئے۔[6]

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
6 نومبر 2005ء
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
215 (49.3 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
140/5 (28.1 اوورز)
لو ونسنٹ 66 (76)
اینڈریو ہال 4/23 (10 اوورز)
گریم اسمتھ 66 (65)
ڈینیل وٹوری 2/18 (5 اوورز)
جنوبی افریقہ 5 وکٹوں سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
سپرسپورٹ پارک, سینچورین
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور برائن جرلنگ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: اینڈریو ہال (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • گرج چمک کی وجہ سے رکاوٹ کے بعد جنوبی افریقہ کو 30 اوورز میں 140 رنز کا ہدف دیا گیا۔[7]
  • مارک باؤچر 200 ایک روزہ بین الاقوامی کھیلنے والے جنوبی افریقہ کے چوتھے کھلاڑی بن گئے۔[8]
  • مارک باؤچر جنوبی افریقہ کے وکٹ کیپر کے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ کے ریکارڈ کے برابر پانچ کیچز لیے۔[9] انہوں نے 2007ء میں پاکستان کے خلاف چھکے لگانے کا ریکارڈ توڑا۔[10]

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
15–19 اپریل 2006ء
سکور کارڈ
ب
276 (95.4 اوورز)
بوئٹا ڈپینار 52 (96)
کائل ملز 4/43 (18 اوورز)
327 (71.4 اوورز)
جیکب اورم 133 (169)
مکھایا نتینی 5/94 (19 اوورز)
299 (98.1 اوورز)
اے بی ڈیویلیئرز 97 (161)
ڈینیل وٹوری 2/42 (15.1 اوورز)
120 (36 اوورز)
ڈینیل وٹوری 38 (48)
ڈیل اسٹین 5/47 (17 اوورز)
جنوبی افریقہ 128 رنز سے جیت گیا۔
سپرسپورٹ پارک, سینچورین
امپائر: مارک بینسن (انگلینڈ) اور ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: مکھایا نتینی (جنوبی افریقہ)

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
27 اپریل – 1 مئی 2006ء
سکور کارڈ
ب
593/8ڈکلیئر (165 اوورز)
سٹیفن فلیمنگ 262 (423)
مکھایا نتینی 4/162 (43 اوورز)
512 (188 اوورز)
ہاشم آملہ 149 (317)
جیمز فرینکلن 3/95 (33 اوورز)
121/3 (37 اوورز)
سکاٹ اسٹائرس 54 (75)
جیک کیلس 1/5 (5 اوورز)
میچ ڈرا
نیولینڈز اسٹیڈیم, کیپ ٹاؤن
امپائر: مارک بینسن (انگلینڈ) اور اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: سٹیفن فلیمنگ (نیوزی لینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سٹیفن فلیمنگ ٹیسٹ میں تین ڈبل سنچریاں بنانے والے نیوزی لینڈ کے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ ان کا 262 جنوبی افریقہ کے خلاف نیوزی لینڈ کے بلے باز کے لیے سب سے زیادہ تھا۔[12]
  • سٹیفن فلیمنگ اور جیمز فرینکلن نے آٹھویں وکٹ کے لیے 256 رنز بنائے جو کہ نیوزی لینڈ کے لیے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کے خلاف کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے زیادہ ہے۔[12]
  • جیمز فرینکلن (نیوزی لینڈ) اور ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ) نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچریاں بنائیں۔[13][14]
  • جیک کیلس (جنوبی افریقہ) نے ٹیسٹ میں 8000 رنز مکمل کیے۔[14]

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
5–7 مئی 2006ء
سکور کارڈ
ب
119 (44 اوورز)
سٹیفن فلیمنگ 46 (82)
مکھایا نتینی 5/35 (16 اوورز)
186 (44 اوورز)
گریم اسمتھ 63 (63)
کرس مارٹن 5/37 (15 اوورز)
283 (78.5 اوورز)
ڈینیل وٹوری 60 (91)
ڈیل اسٹین 4/91 (22 اوورز)
220/6 (47.3 اوورز)
گریم اسمتھ 68 (80)
جیمز فرینکلن 3/67 (13.3 اوورز)
جنوبی افریقہ 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
وانڈررزاسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور ڈیرل ہیئر (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: گریم اسمتھ (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جیک کیلس (جنوبی افریقہ) نے اپنی 200ویں وکٹ حاصل کی اور ٹیسٹ میں 8000 رنز اور 200 وکٹیں حاصل کرنے والے گارفیلڈ سوبرز (ویسٹ انڈیز) کے بعد دوسرے کھلاڑی بن گئے۔[15][16]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "ICC Rankings"۔ International Cricket Council۔ icc-cricket.com۔ 07 جنوری 2006 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "Kemp blasts South Africa to victory"۔ Rediff.com۔ 24 اکتوبر 2005ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019 
  3. "South Africa v New Zealand, 2005-06"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2019 
  4. "Rain ends South Africa's record run"۔ Rediff.com۔ 5 نومبر 2005ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019 
  5. "South Africa v New Zealand, 2005-06"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2019 
  6. "Smith steers South Africa to victory"۔ Rediff.com۔ Reuters۔ 7 نومبر 2005ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019 
  7. "South Africa clinch final victory"۔ BBC Sport۔ 6 نومبر 2005ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019 
  8. "Seamers set up crushing win"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ 11 February 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019 
  9. "South Africa struggle on day one"۔ Rediff.com۔ Reuters۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019 
  10. ^ ا ب "Fleming hits double century"۔ Rediff.com۔ Reuters۔ 29 اپریل 2006ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019 
  11. "Amla anchors South Africa"۔ Rediff.com۔ Reuters۔ 29 اپریل 2006ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019 
  12. ^ ا ب "Amla leads solid South African batting display"۔ Rediff.com۔ Reuters۔ 30 اپریل 2006ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019 
  13. "Kallis joins a club of two"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ 6 مئی 2006ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019 
  14. "Martin leads Kiwi fightback"۔ Rediff.com۔ Reuters۔ 6 مئی 2006ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2019