وریام سنگھ سندھو
وریام سنگھ سندھو (پیدائش: 10 ستمبر 1945ء) ایک پنجابی کہانی نویس ہیں۔ 2000ء میں، انھیں اپنے کہانی مجموعے چوتھی کوٹ کے لیے ساہتیہ اکیڈمی اعزاز ملا۔[3] وہ اعلی پائے کےپنجابی ادیب ہیں،[4] ان کی تصانیف ہندی، بنگالی، اردو اور انگریزی میں ترجمہ ہو چکی ہیں۔
وریام سنگھ سندھو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 ستمبر 1945ء (79 سال) |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | اکیڈمک ، مصنف ، افسانہ نگار |
پیشہ ورانہ زبان | پنجابی |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیموریام سنگھ سندھو 1945ء میں صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) کے گاؤں چونڈا کلاں ضلع امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔یہ ان کا ننھیالی گاؤں بھی ہے۔ وہ پانچ بہن بھائی تھے، تین بہنیں اور دو بھائی۔ وریام سنگھ سندھو سب سے بڑے ، ماں باپ کی پہلی اولاد ہیں۔ ان کا ننھیال اؤلکھ جٹّ خاندان ہے۔[5] بی۔اے۔، بی۔ایڈّ۔ کر کے وہ اسکول ماسٹر بن گئے۔ نوکری کے ساتھ ساتھ انھوں نے ایم اے، ایم۔فل۔ بھی کر لیے اور لائلپور خالصہ کالج میں پنجابی کے لکچرار ہو گئے۔ وہ ایک روشن خیال ترقی پسند مارکسٹ ادیب ہیں۔ ان کی تخلیقات; کہانی مجموعہ: لواے دے ہتھ (1971)، انگ-سنگ (1979)، بھجیاں باہیں (1987)، چوتھی کوٹ (1998) اتے تل-پھلّ (2000); ہور رچناواں: کروٹ (سمپادت)، کتھا-دھارا (سمپادت)، کلونت سنگھ ورک دا کہانی دنیا، کشتی دا دھرو تارہ-کرتار سنگھ، پردیشی پنجاب، گفا وچلی اڈان (سوے-جیونی)، غدر لہر دی گاتھا، پردیسی پنجاب (سفرنامہ) اور وگدی سی راوی (سفرنامہ) ۔اوہناں دی کتاب 'چوتھی کونٹ' کو ساہت اکادمی انعام ملا ہے ۔ اس کے علاوہ انھیں ان کی ادبی اور تحقیقی تخلیقات پر مختلف اعزاز اور انعامات مل چکے ہیں۔لئی مل چکے ہن ۔
دلدل وریام سنگھ سندھو
تخلیقات
ترمیمکہانیوں کے مجموعے
ترمیملواے دے ہتھ (1971)
انگ-سنگ (1979)
بھجیاں باہیں (1987)
چوتھی کوٹ (1998)
تل-پھلّ (2000) چونویاں کہانیاں
کروٹ (سمپادت)
کتھا-دھارا (سمپادت)
غیر -فکشن
ترمیمکلونت سنگھ ورک دا کہانی دنیا
کشتی دا دھرو تارہ-کرتار سنگھ
پردیشی پنجاب
گفا وچلی اڈان (سوے-جیونی)
غدر لہر دی گاتھا
پردیسی پنجاب (سفرنامہ)
وگدی سی راوی (سفرنامہ)
انعام
ترمیم1979 ہیرا سنگھ درد انعام
1980 گرو نانک دیوَ یونیورسٹی کا بھائی ویر سنگھ انعام
1981 پنجاب ساہت اکادمی انعام
1988 کلونت سنگھ ورک انعام
1990 سجان سنگھ انعام
2000 پنجابی لئی ساہت اکادمی انعام [6] (چوتھی کونٹ کہانی-مجموعہ نوں )
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#PUNJABI — اخذ شدہ بتاریخ: 24 فروری 2019
- ↑ http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#PUNJABI — اخذ شدہ بتاریخ: 7 مارچ 2019
- ↑ "Sahitya Akademi awards presented"۔ The Hindu۔ فروری 21, 2001۔ 05 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ جون 27, 2012
- ↑ Chahryar Adle، Madhavan K. Palat، Anara Tabyshalieva (2005)۔ Towards the Contemporary Period: From the Mid-nineteenth to the End of the Twentieth Century۔ UNESCO۔ صفحہ: 894۔ ISBN 9231039857
- ↑ http://www.parvasi.com/index.php?option=com_content&task=view&id=10130&Itemid=95
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 05 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020