وزیر زادہ

پاکستان میں سیاستدان

وزیر زادہ ایک پاکستانی سماجی کارکن اور سیاست دان جو صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے رکن ہیں۔ وہ صوبائی اسمبلی کے رکن بننے والا اب تک کے پہلے کالاش ہیں۔[3]

وزیر زادہ
رکن صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا
آغاز منصب
13 اگست 2018ء
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1984ء (عمر 39–40 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
چترال وادی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل کالاش [1]  ویکی ڈیٹا پر (P172) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب کالاش مت
جماعت پاکستان تحریک انصاف   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعۂ پشاور   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سماجی کارکن ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان کالاش زبان   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

وہ چترال میں پیدا ہوئے۔ میٹرک اور کالج کی تعلیم چترال سے مکمل کی۔ بعد میں پشاور یونیورسٹی سے سیاسیات میں بیچلرز کیا۔[4]

وہ کالاش قبیلے کے حقوق کے لیے سماجی کارکن ہیں۔[5]

سیاسی زندگی

ترمیم

وہ سنہ 2009ء میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔[6]

وہ پاکستان کے عام انتخابات، 2018ء میں صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کی نشست برائے اقلیت کے لیے پی ٹی آئی امیدوار تھے اور انھوں کامیابی حاصل کی۔[7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.thenews.com.pk/latest/347505-pti-makes-history-by-appointing-first-kalashi
  2. "Small minorities make big leaps in Pakistani parliament"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2018 
  3. "PTI makes history by appointing first Kalashi as MPA on reserved minority seat"۔ دی نیوز۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2018 
  4. "Pakistan's first Kalash lawmaker Wazir Zada takes oath"۔ جیو نیوز۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2018 
  5. "Kalash and proud: Wazir Zada to become first Kalash member of the KP Assembly"۔ سماء ٹی وی۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2018 
  6. ذو الفقار علی (14 اگست 2018)۔ "First Kalash MPA vows to fight for rights of minorities"۔ ڈان۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2018 
  7. "General Elections 2018 -Reserved Seats Returned Candidates Notifications Notifications.pdf"۔ گوگل ڈوکس۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2018