ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 1988ء
ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم نے 1988ء میں ویوین رچرڈز کی کپتانی میں انگلینڈ میں 16 فرسٹ کلاس کرکٹ میچ کھیلے۔ انھوں نے دورے کے دوران کافی کامیابی حاصل کی جب کہ انگلینڈ نے مسلسل تبدیلی کی "تباہ کن موسم گرما" کا سامنا کیا۔ [1] انگلینڈ نے ٹیکساکو ٹرافی کو برقرار رکھتے ہوئے ابتدائی تین میچوں کی ایک روزہ بین الاقوامی سیریز آسانی سے جیت لی اور اس کے بعد ہونے والی پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں کامیاب موسم گرما کی توقعات بڑھا دیں تاہم ویسٹ انڈیز نے ٹیسٹ سیریز 4-0 سے جیت کر آرام سے وزڈن ٹرافی کو برقرار رکھا۔ ٹیسٹ سیریز کے کھلاڑی ویسٹ انڈیز کے میلکم مارشل اپنی 35 وکٹیں لے کر اور انگلینڈ کے لیے گراہم گوچ تھے جنھوں نے 459 رنز بنائے اور بطور کپتان موسم گرما کا اختتام کیا۔
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 1988ء | |||||
ویسٹ انڈیز | انگلینڈ | ||||
تاریخ | 7 مئی – 8 اگست 1988ء | ||||
کپتان | ویوین رچرڈز | مائیک گیٹنگ جان ایمبری کرس کائوڈرے گراہم گوچ | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | ویسٹ انڈیز 5 میچوں کی سیریز 4–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | گیس لوگی (364) | گراہم گوچ (459) | |||
زیادہ وکٹیں | میلکم مارشل (35) | گراہم ڈیلی (15) | |||
بہترین کھلاڑی | گراہم گوچ (انگلینڈ) اور میلکم مارشل (ویسٹ انڈیز) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | انگلینڈ 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | گورڈن گرینیج (78) | مائیک گیٹنگ (140) | |||
زیادہ وکٹیں | ایان بشپ (4) | گلیڈ اسٹون سمال (6) | |||
بہترین کھلاڑی | مائیک گیٹنگ (انگلینڈ) اور میلکم مارشل (ویسٹ انڈیز) |
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمانگلینڈ نے ٹیکساکو ٹرافی 3-0 سے جیت لی۔
پہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 19 مئی 1988ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 21 مئی 1988ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 23, 24 مئی 1988ء
سکور کارڈ |
ب
|
||