ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2024/ہفتہ 45
روما جسے انگریزی زبان میں روم کہا جاتا ہے اور یہی نام دنیا میں عمومی طور پر مستعمل ہے۔ یہ اطالیہ کا دار الحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے۔ یہ ایک خاص کمونے جس کا نام کمونے دی روما کیپیٹلے ہے۔ 1,285 کلومیٹر 2 (496.1 مربع میل) میں 2,860,009 رہائشیوں کے ساتھ، روم ملک کا سب سے زیادہ آبادی والا کمونے اور یورپی یونین کا تیسرا سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے۔ دار الحکومت روم کا میٹروپولیٹن شہر، جس کی آبادی 4,355,725 رہائشیوں پر مشتمل ہے، اطالیہ کا سب سے زیادہ آبادی والا میٹروپولیٹن شہر ہے۔ روم اطالوی جزیرہ نما کے وسط مغربی حصے میں، لاتزیو کے اندر، دریائے ٹائبر کے ساحلوں کے ساتھ واقع ہے۔ ویٹیکن سٹی (دنیا کا سب سے چھوٹا ملک)، روم کی شہری حدود کے اندر ایک آزاد ملک ہے، جو شہر کے اندر کسی ملک کی واحد موجودہ مثال ہے۔ روم کو اس کے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے اکثر سات پہاڑیوں کا شہر کہا جاتا ہے اور اسے "ابدی شہر" بھی کہا جاتا ہے۔ روم کو عام طور پر "مغربی تہذیب اور مسیحی ثقافت کا گہوارہ" اور کاتھولک کلیسیا کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
روم کی تاریخ 28 صدیوں پر محیط ہے۔ جبکہ رومن اساطیر تقریباً 753 قبل مسیح میں روم کی بنیاد رکھتا ہے، یہ جگہ کافی عرصے سے آباد ہے، جو اسے تقریباً تین ہزار سال سے ایک بڑی انسانی بستی ہے اور یورپ کے سب سے قدیم مسلسل آباد شہروں میں سے ایک ہے۔ شہر کی ابتدائی آبادی لاطینی، اتروسک اور سابین کے مرکب سے پیدا ہوئی۔ آخر کار یہ شہر یکے بعد دیگرے رومی مملکت، رومی جمہوریہ اور رومی سلطنت کا دار الحکومت بن گیا اور بہت سے لوگ اسے پہلا شاہی شہر اور میٹروپولس کے طور پر مانتے ہیں۔ اسے سب سے پہلے ابدی شہر پہلی صدی قبل مسیح میں رومی شاعر ٹِبلس نے کہا تھا اور اس کا اظہار اووید، ورجل اور تیتوس لیویوس نے بھی کیا تھا۔ روم کو "کاپوت موندی" (دنیا کا دار الحکومت) بھی کہا جاتا ہے۔ 2019ء میں روم 8.6 ملین سیاحوں کے ساتھ دنیا کا چودھواں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا شہر تھا، یورپی یونین کا تیسرا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا شہر اور اطالیہ کا سب سے مقبول سیاحتی مقام تھا۔