ویلو نارائن سوامی (پیدائش 30 مئی 1947ء) انڈین نیشنل کانگریس کے ایک سیاست دان ہیں۔ اور اس وقت جون 2016ء سے بھارت کی یونین علاقہ، پدوچیری کے موجودہ وزیر اعلیٰ ہیں۔

وی نارائن سوامی
 

مناصب
رکن پندرہویں لوک سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
22 مئی 2009  – 16 مئی 2014 
پارلیمانی مدت پندرہویں لوک سبھا  
وزیر اعلی پدوچیری (10  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
6 جون 2016  – 22 فروری 2021 
این رنگاسوامی  
این رنگاسوامی  
معلومات شخصیت
پیدائش 30 مئی 1947ء (77 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پانڈچیری   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت [1]
فرانس (–1954)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت انڈین نیشنل کانگریس   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان [1]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فرانسیسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ اس سے قبل لوک سبھا حلقے پدوچیری سے لوک سبھا (ایوان زیریں) کے رکن تھے۔ وہ منموہن سنگھ حکومت میں وزیر اعظم کے دفتر (پردھان منتری کاریالے) میں مرکزی وزیرِ مملکت بھی تھے۔

سنہ 2014ء کے انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدوار اور آل انڈیا این آر کانگریس کے سربراہ آر رادھا کرشنن نے انھیں مات دی تھی۔ وہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں۔

ابتدائی زندگی

ترمیم

وی نارائن سوامی کی تاڑ سے رس نکالنے والے ایک شخص ویلو اور ایشوری کے ہاں پانڈچیری میں پیدائش ہوئی۔[2] انھوں نے ٹیگور آرٹ کالج، پانڈچیری سے بی۔ اے۔، مدراس لا کالج، چینائی سے بی۔ ایل۔ اور انامالائی یونیورسٹی سے ایم ایل کیا۔[2]

سیاسی زندگی

ترمیم

وی نارائن سوامی تین مرتبہ راجیہ سبھا (ایوان بالا) کے رکن رہے اور پدوچیری حلقے سے لوک سبھا کے سنہ 2009ء سے سنہ 2014ء تک رکن تھے۔ وہ منموہن سنگھ کی دوسری کابینہ میں وزیر مملکت برائے دفترِ وزیر اعظم ساتھ ہی ساتھ پہلی یونائٹیڈ پروگریسیو الائنس حکومت میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور تھے۔

سنہ 2014ء کے انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدوار اور آل انڈیا این آر کانگریس کے سربراہ آر رادھا کرشنن نے انھیں مات دی تھی۔ وہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں۔[3]

وزیر اعلیٰ پدوچیری

ترمیم

ڈراوڈ منیتر كژگم (ڈی ایم کے) اور انڈین نیشنل کانگریس (آئی این سی) اتحاد نے سنہ 2016ء کے پدوچیری قانون ساز اسمبلی انتخابات جیتے کے بعد انھیں وزیر اعلیٰ پدوچیری کے طور پر نامزد کیا۔

وہ وی ویٹھیلنگم، جو دو مرتبہ پدوچیری کے وزیر اعلیٰ رہے، کی جگہ چُنے گئے تھے۔[4][5][6][7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
  2. ^ ا ب کوویتا کیشور (6 جون 2016)۔ "In Puducherry, V Narayanasamy is a chief minister whom almost no one wants"۔ فرسٹ پوسٹ۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2017 
  3. سنجے کے۔ جاہ (2009-11-14)۔ "The Telegraph – Calcutta (Kolkata) | Nation | Pranab puzzle in Congress 125-yr panel"۔ کولکاتا، بھارت: ٹیلی گراف انڈیا۔ 23 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2012 
  4. "Narayanasamy to become new Chief Minister of Puducherry"۔ 28 مئی 2016۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2018 
  5. "V Narayansamy to be new chief minister of Puducherry"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2018 
  6. "Narayanasamy to become new Chief Minister of Puducherry"۔ انڈیا ٹوڈے۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2018 
  7. "V Narayanasamy to be new Puducherry Chief Minister – Times of India"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2018