پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 2009-10ء

پاکستان قومی کرکٹ ٹیم نے 19 دسمبر 2009ء سے 5 فروری 2010ء تک 3 میچوں کی ٹیسٹ سیریز، 5 میچوں کی ون ڈے سیریز اور 1 ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کے لیے آسٹریلیا کا دورہ کیا۔ [1] آخری ون ڈے میچ کے دوران اسٹینڈ ان کپتان شاہد آفریدی بال ٹیمپرنگ کے ایک مبینہ واقعے میں ملوث تھے جب انہیں کرکٹ کی گیند کو کاٹتے ہوئے دیکھا گیا۔ [2][3] میچ ختم ہونے کے فورا بعد میچ ریفری نے انہیں بلایا۔ وہاں آفریدی نے گیند سے چھیڑ چھاڑ کا اعتراف کیا اور ان پر دو ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل سے پابندی عائد کردی گئی۔ [4] ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کے دوران آسٹریلیائی فاسٹ باؤلر شان ٹائٹ نے آسٹریلیا میں ریکارڈ کی گئی تیز ترین ڈیلیوری کلومیٹر فی گھنٹہ کی۔  ٹائٹ نے اپنے پہلے اوور کی دوسری گیند پر یہ کارنامہ انجام دیا۔ یہ بریٹ لی اور شعیب اختر کے بعد ریکارڈ کی جانے والی تیسری تیز ترین ڈیلیوری بھی ہے۔ [5] آسٹریلیا نے ٹیسٹ سیریز 3-0، ون ڈے سیریز 5-0 اور واحد ٹی 20 جیت کر کلین سویپ درج کیا۔ دورے کے دوران یہ قیاس آرائیاں چل رہی تھیں کہ کپتان محمد یوسف سابق کپتان یونس خان اور شعیب ملک کے ساتھ اقتدار کی جدوجہد میں ملوث تھے اور اس ٹیم کا حوصلہ کم تھا۔ دورے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک انکوائری کی اور اعلان کیا کہ یوسف اور یونس کو مستقبل میں ملک کے لیے منتخب نہیں کیا جائے گا جس سے عمر بھر کے لیے خارج ہونے کا اشارہ ملتا ہے اور ملک اور رانا نوید الحسن پر ایک ایک سال کے لیے پابندی عائد کر دی۔ آفریدی اور بھائیوں عمر اکمل اور کامران اکمل پر جرمانہ عائد کیا گیا اور انہیں چھ ماہ کے لیے زیر حراست رکھا گیا۔ [6] کامران کو دوسرے ٹیسٹ کے بعد ڈراپ کیچز کے سلسلے کی وجہ سے ڈراپ کر دیا گیا تھا لیکن اس فیصلے کے خلاف بات کی اور اصرار کیا کہ اسے ڈراپ نہیں کیا گیا جبکہ عمر پر یکجہتی میں ہڑتال پر جانے کی کوشش میں چوٹ کا بہانہ کرکے خلل ڈالنے کا الزام لگایا گیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 2009-10ء
پاکستان
آسٹریلیا
تاریخ 19دسمبر 2009ء – 5 فروری 2010ء
کپتان محمد یوسف
شاہد آفریدی (پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی)
شعیب ملک (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
رکی پونٹنگ
مائیکل کلارک (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور سلمان بٹ (280) رکی پونٹنگ (378)
زیادہ وکٹیں محمد آصف (13) ناتھن ہورٹز (18)
بہترین کھلاڑی شین واٹسن (آسٹریلیا)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 5 میچوں کی سیریز 5–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور عمر اکمل (187) کیمرون وائٹ (245)
زیادہ وکٹیں محمد آصف (6)
شاہد آفریدی (6)
رانا نوید الحسن (6)
کلنٹ میکے (14)
بہترین کھلاڑی ریان ہیرس (آسٹریلیا)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 1 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور کامران اکمل (64) ڈیوڈ ہسی (40)
زیادہ وکٹیں عمر گل (3) شان ٹیٹ (3)
بہترین کھلاڑی شان ٹیٹ (آسٹریلیا)

دستے

ترمیم
ٹیسٹ ایک روزہ بین الاقوامی ٹی 20 بین الاقوامی
  آسٹریلیا   پاکستان[7]   آسٹریلیا   پاکستان[8]   آسٹریلیا   پاکستان

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
26 – 30دسمبر
سکور کارڈ
ب
454/5ڈکلیئر (128 اوورز)
سائمن کیٹچ 98 (226)
محمد آصف 2/86 (27 اوورز)
258 (99 اوورز)
مصباح الحق 65* (120)
مچل جانسن 3/36 (22 اوورز)
225/8ڈکلیئر (73.1 اوورز)
شین واٹسن 120* (220)
محمد عامر 5/79 (24 اوورز)
251 (72 اوورز)
محمد یوسف 61 (140)
ناتھن ہورٹز 5/101 (24 اوورز)
آسٹریلیا 170 رنز سے جیت گیا۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ، ملبورن
حاضری: 60,000 (پہلے دن), 40,000 (دوسرے دن), 37,000 (تیسرے دن)

امپائر: بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: شین واٹسن (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
3 – 7 جنوری
سکور کارڈ
ب
127 (44.2 اوورز)
مچل جانسن 38 (57)
محمد آصف 6/41 (20 اوورز)
333 (96.5 اوورز)
سلمان بٹ 71 (164)
ڈج بولنجر 4/72 (21.5 اوورز)
381 (125.4 اوورز)
مائیکل ہسی 134* (284)
دانش کنیریا 5/151 (47.5 اوورز)
139 (38 اوورز)
عمر اکمل 49 (81)
ناتھن ہورٹز 5/53 (12 اوورز)
آسٹریلیا 36 رنز سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی، آسٹریلیا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز)
میچ کا بہترین کھلاڑی: مائیکل ہسی (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش نے پہلے دن کا کھیل شروع کرنے میں تاخیر کی۔
  • خراب روشنی نے پہلے دن کھیل ختم کر دیا۔
  • پہلے دن کے کھوئے ہوئے اوورز کو پورا کرنے کے لیے کھیل آدھا گھنٹہ قبل دوبارہ شروع ہوا۔

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
14 – 18 جنوری
سکور کارڈ
ب
519/8ڈکلیئر (142.5 اوورز)
رکی پونٹنگ 209 (354)
دانش کنیریا 3/189 (42.5 اوورز)
301 (105.4 اوورز)
سلمان بٹ 102 (234)
سائمن کیٹچ 3/34 (10 اوورز)
219/5ڈکلیئر (48.4 اوورز)
سائمن کیٹچ 100 (138)
شعیب ملک 2/16 (3.4 اوورز)
206 (86.2 اوورز)
خرم منظور 77 (239)
پیٹرسڈل 3/25 (15.2 اوورز)
آسٹریلیا 231 رنز سے جیت گیا۔
بیللیریواوول, ہوبارٹ، آسٹریلیا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سرفراز احمد نے پاکستان کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • مائیکل کلارک اور رکی پونٹنگ پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ شراکت داری۔ (352 رنز)
  • رکی پونٹنگ نے بیلریو اوول میں ٹیسٹ میچ میں پہلی ڈبل سنچری بنائی۔
  • بارش نے چوتھے دن کا کھیل جلد ختم کر دیا۔

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
22 جنوری 2010ء
13:25 (د/ر)
سکور کارڈ
پاکستان  
274 (49.4 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
275/5 (48.3 اوورز)
سلمان بٹ 72 (81)
شین واٹسن 4/36 (10 اوورز)
کیمرون وائٹ 105 (88)
محمد عامر 1/29 (9 اوورز)
آسٹریلیا 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
برسبین کرکٹ گراؤنڈ، برسبین، آسٹریلیا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: کیمرون وائٹ (آسٹریلیا)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
24 جنوری 2010ء
14:25 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
267/6 (50 اوورز)
ب
  پاکستان
127 (37.3 اوورز)
شین واٹسن 69 (71)
محمد عامر 3/53 (9 اوورز)
محمد یوسف 58 (94)
کلنٹ میکے 3/15 (7.3 اوورز)
آسٹریلیا 140 رنز سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی، آسٹریلیا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: شین واٹسن (آسٹریلیا)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
26 جنوری 2010ء
13:55 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
286/6 (50 اوورز)
ب
  پاکستان
246 (47.4 اوورز)
شان مارش 83 (113)
رانا نوید الحسن 2/57 (10 اوورز)
عمر اکمل 59 (76)
ریان ہیرس 5/43 (10 اوورز)
آسٹریلیا 40 رنز سے جیت گیا۔
ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ، آسٹریلیا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ریان ہیرس (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
29 جنوری 2010ء
12:20 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
277/8 (50 اوورز)
ب
  پاکستان
142 (37.5 اوورز)
مائیکل ہسی 67 (75)
محمد آصف 3/42 (10 اوورز)
عمر اکمل 38 (60)
ریان ہیرس 5/19 (9.5 اوورز)
آسٹریلیا 135 رنز سے جیت گیا۔
مغربی آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ، پرتھ، آسٹریلیا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ریان ہیرس (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
31 جنوری 2010ء
12:20 (د/ر)
سکور کارڈ
پاکستان  
212 (49.3 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
213/8 (49.2 اوورز)
عمر اکمل 67 (102)
کلنٹ میکے 4/35 (9.3 اوورز)
رکی پونٹنگ 55 (78)
شاہد آفریدی 2/31 (10 اوورز)
آسٹریلیا 2 وکٹوں سے جیت گیا۔
مغربی آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ, پرتھ، آسٹریلیا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور پال ریفل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: کلنٹ میکے (آسٹریلیا)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • محمد یوسف کے گھٹنے کی انجری کے بعد شاہد آفریدی نے کپتانی کے فرائض انجام دیئے۔
  • بال ٹیمپرنگ کے واقعے کے بعد شاہد آفریدی پر ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچز کی پابندی عائد کر دی گئی۔

واحد ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
5 فروری 2010ء
19:35 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
127 (18.4 اوورز)
ب
  پاکستان
125/9 (20 اوورز)
ڈیوڈ ہسی 40 (31)
عمر گل 3/20 (3.4 اوورز)
کامران اکمل 64 (33)
شان ٹیٹ 3/13 (4 اوورز)
آسٹریلیا 2 رنز سے جیت گیا۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ، ملبورن، آسٹریلیا حاضری: 60,100
امپائر: پال ریفل (آسٹریلیا) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: شان ٹیٹ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ٹریوس برٹ اور سٹیوسمتھ نے آسٹریلیا کی جانب سے ٹی 20 ڈیبیو کیا اور عمران فرحت نے پاکستان کی جانب سے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • آسٹریلیا کے تیز گیند باز شان ٹیٹ نے آسٹریلیا میں ریکارڈ کی جانے والی تیز ترین گیند (160.7 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Fixtures, Schedule: Pakistan tour of Australia 2009–10"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-01-06
  2. "Controversy mars Australia win"۔ metro.co.uk۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-01-31
  3. "شاہد آفریدی in ball-tampering scandal during wild night at the WACA"۔ theaustralian.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-01-31
  4. "Afridi banned for two T20s for ball-tampering"۔ Cricinfo۔ 31 جنوری 2010ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-01-31
  5. "Rana, Malik get one-year bans, Younis and Yousuf axed from teams"۔ Cricinfo۔ 10 مارچ 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-03-10
  6. Osman Samiuddin (8دسمبر 2009)۔ "Mohammad Yousuf retained captain for Australia"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 8دسمبر 2009 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |access-date= و|date= (معاونت)
  7. "Younis Khan returns for Australia ODIs"۔ ESPNcricinfo۔ 14 جنوری 2010ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-01-15
  8. Cricinfo staff (15دسمبر 2009)۔ "Mohammad Sami recalled for tour of Australia"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20دسمبر 2009 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |access-date= و|date= (معاونت)
  9. Cricinfo staff (6 جنوری 2010ء)۔ "Pakistan rush Sarfraz Ahmed to Australia"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-01-07