مصباح الحق
مصباح الحق پاکستان کے کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں- ان کا پورا نام مصباح الحق خان نیازی ہے جو 28 مئی، 1974ء کو پنجاب کے چھوٹے سے قصبے میانوالی میں پیدا ہوئے۔ مصباح نے لاہور میں واقع یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (پاکستان) سے ایم بی اے کیا ہوا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں وہ پاکستان کی طرف سے 53میچزمیں کپتانی کے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔ وہ پاکستان کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان ہیں۔
مصباح الحق | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | مصباح الحق | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | میانوالی، پنجاب, پاکستان | 28 مئی 1974|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | مرد بحران [1][2][3] | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 6 فٹ 1 انچ (185 سینٹی میٹر)[4] | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 166) | 8 مارچ 2001 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 14 مئی 2017 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 142) | 27 اپریل 2002 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 20 مارچ 2015 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 22 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 | 2 ستمبر 2007 بمقابلہ بنگلہ دیش | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 27 فروری 2012 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1998–2001 | سرگودھا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2000–2003 | خان ریسرچ لیبارٹریز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2003–2016 | فیصل آباد | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2003–2016 | سوئی ناردرن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2005–2015 | فیصل آباد وولوز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2006–2008 | پنجاب | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2008–2009 | بلوچستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2008 | رائل چیلنجرز بنگلور | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2015 | رنگپور رائیڈرز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2015 | بارباڈوس ٹرائیڈنٹس | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016–2018 | اسلام آباد یونائیٹڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017 | چٹاگانگ وائکنگز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2019 | پشاور زلمی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ESPNcricinfo، 12 جولائی 2017 |
تاریخ | 2014 |
---|---|
ملک | اسلامی جمہوریہ پاکستان |
میزبان | اسلامی جمہوریہ پاکستان |
کرکٹ کیرئیر
مصباح نے کرکٹ کا آغاز 8 مارچ، 2001ء میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ سے کیا۔ وہ شروع میں زیادہ کامیاب نہ ہو سکا اور آسٹریلیا کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں میں بیس سے زیادہ اسکور نہ کر سکے۔ جس کی بنا پر انھیں ٹیم سے نکال دیا گیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان انضمام الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان کو کسی ذمہ دار بلے باز کی تلاش تھی جو اننگز کے درمیان بلے بازی کر سکے۔ اس لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے مصباح الحق کو دوبارہ آزمانے کا فیصلہ کیا۔ اسے ٹوئنٹی20عالمی کپ 2007ء میں محمد یوسف کی جگہ پر ٹیم میں شامل کیا گیا۔
ٹوئنٹی/20 کرکٹ عالمی کپ 2007
یہ ٹورنامنٹ ان کے کیرئیر کا بہترین ٹورنامنٹ ہونے کے ساتھ ساتھ سال 2007ء ان کا کامیاب ترین سال ثابت ہوا۔ ٹوئنٹی/20 کپ میں پاکستان نے مصباح کی جارحانہ بلے بازی کے باعث فائنل تک رسائی حاصل کی اور فائنل میں بھارت کو ہرانے کے قریب پہنچ گیا۔
اس سے پہلے انھوں نے آخری مرتبہ پاکستان کے لیے 2004ء میں کھیلا تھا۔ اس دوران وہ پاکستان کی مقامی ٹیموں کے لیے کھیلتے رہے۔ اس ٹورنامنٹ میں مصباح نے 7 میچوں میں 55،50 کی اوسط سے 218 رنز اسکور کیے اور ٹورنامنٹ کے تیسرے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے کھلاڑی رہے۔
ٹورنامنٹ کے فائنل میں جب پاکستان کو واضح شکست کا سامنا تھا اس وقت مصباح نے پاکستانی ٹیم کو سنبھالہ دیا اور ٹیم کو جیت کے بہت قریب پہنچا دیا۔ لیکن میچ کے آخری لمحات میں قسمت نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔ اس وقت جب پاکستان کو 4 گیندوں پر صرف 6 رنز درکار تھے تو مصباح چھکہ مارنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے۔
2008ء کا سال مصباح کے لیے مزید خوشیاں لے کر آیا جب انھیں نا صرف ٹیم کا نائب کپتان مقرر کیا گیا بلکہ پہلے درجے کا کانٹریکٹ بھی ملا۔
2011ء کا سال مصباح کے لیے بہت اچھا ثابت ہوا۔ اس سال انھوں نے پاکستان کی ٹیم کو بحثیت کپتان بہت میچ جتوائے اور خود کو ٹیسٹ کرکٹ کا ایک مستند بلے باز اور ٹھنڈے دماغ کھلاڑی کی حثیت سے منوایا۔ اس پر اکثر سست روی سے بلے بازی کرنے کی وجہ سے تنقید ہوتی ہے، مگر اس کا یہی انداز اننگ کے درمیان میں کافی کارآمد ہوتا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ کارکردگی
مصباح الحق پاکستان کرکٹ تاریخ کے کامیاب ترین کپتان ہیں۔
- رنز کے کالم میں، * ناٹ آؤٹ ہونے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
- میچ کے کالم میں میچ نمبر مصباح کے میچ نمبر کا عدد ہے۔
ریکارڈ
- مشترکہ تیزترین ٹیسٹ سینچری (56 گیندوں پر) آسٹریلیا کے خلاف 2 نومبر 2014 ۔ابو ظہبی میں۔[5]
- تیز ترین ففٹی (21 گیندوں پر) 24 منٹ میں مکمل کی، آسٹریلیا کے خلاف ابو ظہبی میں۔
- پاکستانی کپتانوں میں سب سے زیادہ دوڑیں (رنز)۔
- 2013 کے دوران ایک روزہ کرکٹ میں سال میں سب سے زیادہ دوڑیں۔[6]
- ایک سال میں (2013 میں) سب سے زیادہ ففٹیاں(15).[7]
- Pٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کامیاب کپتان کل 24 میچ جیتے۔[8]
- برصغیر کا پہلا کپتان جس نے جنوبی افریقہ کو جنوبی افریقہ میں شکست دی۔[9]
- دوسرا پاکستانی کپتان جس نے ایشیا کپ جیتا (2012).[10]
- 8واں پاکستانی کھلاڑی جس نے ٹیسٹ میں مسلسل ایک سے زیادہ سینچریاں بنائیں۔ ٹ[11]
پہلا پاکستانی بلے باز جو ٹی20 کی عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کر سکا۔ پہلا پاکستانی کپتان جس کی سربراہی میں پاکستان نے ٹیسٹ درجہ بندی میں پہلا درجہ حاصل کیا۔
ٹی20بین الاقوامی ففٹیاں
Mt. | دوڑیں | گیندیں | ضائع | خلاف | شہر/ملک | میدان | سال |
---|---|---|---|---|---|---|---|
4 | 55 | 35 | رن آؤٹ | بھارت | ڈربن، جنوبی افریقہ | گنگسمیڈ | 2007ء |
6 | 66* | 42 | ناٹ آؤٹ | آسٹریلیا | جوہانسبرگ، جنوبی افریقہ | وانڈررز | 2007ء |
10 | 87* | 53 | ناٹ آؤٹ | بنگلادیش | کراچی، پاکستان | نیشنل سٹیڈیم | 2008ء |
ٹیسٹ اعزازات
میچ کے بہترین کھلاڑی اعزاز
ایس نمبر | خلاف | میدان | تاریخ | میچ میں کارکردگی | نتیجہ |
---|---|---|---|---|---|
1 | نیوزی لینڈ | بیسن ریزرو، ویلنگٹن | 15 جنوری 2011ء | پہلی اننگز: 99 (16×4); 2 کیچ دوسری اننگز: 70* (7×4) |
ڈان[12] |
2 | آسٹریلیا | شیخ زید کرکٹ سٹیڈیم، ابوظہبی, متحدہ عرب امارات | 3 نومبر 2014ء | پہلی اننگز: 101(211 گیندیں) (10x4) (1x6) دوسری اننگز:101*(57 گیندیں) (11x4) (5x6) |
جیتے[13] |
ایک روزہ اعزازات
میچ کے بہترین کھلاڑی اعزاز
ایس نبمر | خلاف | میدان | تاریخ | میچ میں کارکردگی | نتیجہ |
---|---|---|---|---|---|
1 | نیوزی لینڈ | مکلین پارک, نیپئر | 1 فروری 2011ء | 93* (7×4, 1×6) | جیتے[14] |
2 | ویسٹ انڈیز | کنگسٹن اوول، برج ٹاؤن | 28 اپریل 2011ء | 62*; بلے بازی نہیں کی; | جیتے[15] |
3 | جنوبی افریقا | کنگسمیڈ، ڈربن | 21 مارچ 2013ء | 80; باری نہیں آئی; | جیتے[16] |
4 | ویسٹ انڈیز | بیوسیجور، گراس آئسلیٹ | 19 جولائی 2013ء | 75; باری نہیں آئی; | برابر ہوا[17] |
5 | ویسٹ انڈیز | بیوسیجور، گراس آئسلیٹ | 24 جولائی 2013ء | 63; باری نہیں آئی; | جیتے[18] |
6 | زمبابوے | ہرارے سپورٹس کلب، ہرارے | 31 اگست 2013ء | 67; باری نہیں آئی; | جیتے[19] |
سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز
ایس نمبر | سیریز(خلاف) | سیزن | سیریز میں کارکردگی |
---|---|---|---|
139 رنز (3 میچز);
بارنی نہیں آئی; | |||
260 رنز (5 میچز اور 5 اننگز);
باری نہیں آئی; |
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- ↑ "Pakistan's crisis man"۔ ESPN Cricinfo۔ 28 May 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2022
- ↑ "MISBAH UL HAQ :The Real Man Of Crisis"۔ SAMAA TV۔ 19 July 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2022
- ↑ "From knees to shoulders; Rise of Misbah ul Haq"۔ Business Recorder (newspaper)۔ 15 May 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2022۔
...batting consistency continues, and was now called the ‘بحران کا آدمی,’...
- ↑ Misbah-ul-Haq’s profile on Sportskeeda
- ↑ "Pakistan's Misbah-ul Haq hits record Test half-century"۔ BBC Sport۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2014
- ↑ Cricket Records | Records | 2013 | One-Day Internationals | Most runs | ESPNcricinfo
- ↑ Cricket Records | Records | 2013 | One-Day Internationals | Most fifties (and over) | ESPNcricinfo
- ↑ Team records | Test matches | Cricinfo Statsguru | ESPNcricinfo
- ↑ Pakistani cricket team in South Africa in 2013–14
- ↑ ایشیا کپ
- ↑ List of cricketers who have scored centuries in both innings of a Test match
- ↑ "پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ 15جنوری 2011"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015
- ↑ 2nd Test, Australia tour of United Arab Emirates at Abu Dhabi, Oct 30-Nov 3 2014 | Match Summary | ESPNCricinfo
- ↑ "پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ 1 فروری2011"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015
- ↑ "پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز، کنگسٹن اوول برج ٹاؤن، 28 اپریل 2011"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015
- ↑ "پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ، کنگسمیڈ کرکٹ گراؤنڈ 21 مارچ 2013"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015
- ↑ "پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز، بیوسیجور سٹیڈیم، 19 جولائی 2013"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015
- ↑ "پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز، بیوسیجور سٹیڈیم 24 جولائی 2013"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015
- ↑ "پاکستان بمقابلہ زمبابوے، ہرارے سپورٹس کلب, Harare, 31 اگست 2013"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015