پل ڈوڈہ
پُل ڈوڈہ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں واقع ایک چھوٹی بستی ہے۔ [1] یہ 2008 تک ایک شہر تھا، جب بگلیہار ڈیم کی وجہ سے پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے یہ دریائے چناب میں ڈوب گیا تھا۔
بستی | |
دریائے چناب کے کنارے پل ڈوڈہ | |
Location in Jammu and Kashmir, India | |
متناسقات: 33°08′12″N 75°33′06″E / 33.1366528°N 75.5515409°E | |
Country | بھارت |
یونین ٹیریٹری/ریاست | جموں و کشمیر |
ڈویژن | جموں ڈویژن |
علاقہ | وادی چناب |
ضلع | ڈوڈہ |
نام آبادی | بھدرواہی اور کشمیری |
زبان | |
• بولی | کشمیری, بھدرواہی, سرازی |
• سرکاری | اردو |
منطقۂ وقت | IST (UTC+5:30) |
علم اللسان
ترمیمپُل ڈوڈہ کا نام ان پلوں سے لیا گیا ہے جو اس علاقے میں بنائے گئے تھے۔
تاریخ
ترمیمیہاں بنایا گیا پہلا پل دریائے چناب کو عبور کرکے ڈوڈاہ شہر تک پہنچنے کا واحد راستہ تھا۔ 1957 میں پل ڈوڈہ میں لاری پل کو نقصان پہنچنے کے بعد ایک سسپنشن موٹر ایبل پل بنایا گیا تھا۔ یہ پل NH1B (اب NH244 ) کو ڈوڈہ شہر سے جوڑنے والا واحد پل رہا۔ برسوں کے دوران، پل ڈوڈہ میں کئی اور پل بنائے گئے، جن میں 1997 میں کنکریٹ کا پل اور 2008 میں گنپت پل، جسے ہندوستان کا سب سے اونچا سڑک پل سمجھا جاتا ہے۔ کئی پلوں کی تعمیر کے باوجود آج صرف چند ہی باقی ہیں۔ پل ڈوڈہ میں پل تاریخی اہمیت کے حامل ہیں، کیونکہ یہ اس وقت تعمیر کیے گئے تھے جب جموں و کشمیر ایک شاہی ریاست تھی۔ وہ مقامی کمیونٹی کے لیے اہم بنیادی ڈھانچے کے طور پر کام کرتے رہتے ہیں، جو خطے کے مختلف حصوں کے درمیان ایک اہم رابطہ فراہم کرتے ہیں۔