چینی کمیونسٹ پارٹی کا جنرل سیکریٹری

چینی کمیونسٹ پارٹی کا جنرل سکریٹری ، (چینی زبان: 中国共产党中央委员会总书记) چینی کمیونسٹ پارٹی کا سربراہ اور چین کا سب سے اعلیٰ درجہ کا عہدہ ہے۔[3] چینی کمیونسٹ پارٹی کا جنرل سکریٹری پولٹ بیورو کا سربراہ ہوتا ہے اور سکریٹیریٹ کا بھی صدر ہوتا ہے۔جنرل سکریٹری چین کا بالا ترین رہنما تصور کیا جاتا ہے۔[4] آئین چین کے مطابق جنرل سکریتری بہ اعتبار عہدہ پولٹ بیورو اسٹینڈنگ کمیٹی کا رکن ہوتا ہے، چین میں فیصلہ لینے کا اختیار اسی کمیٹی کو ہے۔[5] 1989ء سے لے کر اب تک مرکزی ملٹری کمیشن کا صدر نشین ہی چینی کمیونسٹ پارٹی کا جنرل سکریٹری رہا ہے۔ البتہ چند موقعوں پر یہ روات ٹوٹی بھی ہے۔ جنرل سکریٹری فوج اور پیپلز لبریشن آرمی کا سربراہ اعلیٰ ہوتا ہے۔ 2019ء میں موجودہ جنرل سکریٹری شی جن پنگ ہیں۔ انھوں نے 15 نومبر 2015ء کو یہ عہدہ سنبھالا اور 25 اکتوبر 2017 کو دوبارہ منتخب کیے گئے۔ بحیثیت جنرل سکریٹری ان کو کسی طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے اور وہ تمام حدود سے بالا تر ہیں۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کا معتمد عمومی
General Secretary the
Central Committee of the
Communist Party of China
中国共产党中央委员会总书记
چینی کمیونسٹ پارٹی کا نشان
چینی کمیونسٹ پارٹی کا پرچم
موجودہ
شی جن پنگ

15 نومبر 2012 سے
قسمParty leader، بالا ترین رہنما
جواب دہقومی کانگریس برائے چینی کمیونسٹ پارٹی
نشستQinzheng Hall، Zhongnanhai، بیجنگ[1][2]
نامزد کُننِدہچینی کمیونسٹ پارٹی کا بالاترین رہنما]]
تقرر کُننِدہچینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی
مدت عہدہکوئی حد نہیں، ہر پانچ سال میں تجدید
قیام بذریعہآئین برائے چینی کمیونسٹ پارٹی
تاسیس کنندہChen Duxiu (1925)
Hu Yaobang (1982)
تشکیلجنوری 1925
ستمبر 1982
چینی کمیونسٹ پارٹی کا جنرل سیکریٹری
سادہ چینی 中国共产党中央委员会总书记
روایتی چینی 中國共產黨中央委員會總書記
Commonly abbreviated as
سادہ چینی 中共中央总书记
روایتی چینی 中共中央總書記

اختیارات اور پوزیشن ترمیم

سال 1982ء میں 12ویں مرکزی کمیٹی نے چینی کمیونسٹ پارٹی کا صدر نشین کا عہدہ ختم کر دیا جس کے بعد جنرل سکریٹری مرکزی سکریٹریٹ، پولٹ بیورو اور اسٹینڈنگ کمیٹی کا بالاترین عہدیدار بن گیا۔ 1982ء میں اس عہدہ کے ظہور میں آنے کے بعد سے عوامی جمہوریہ چین میں سب سے بڑا عہدہ ہے۔ حالانکہ 1990ء میں دنگ شاوپنگ کی موت تک یہ سب سے اہم عہدہ نہیں تھا۔چونکہ چین یک جماعت ریاست ہے لہذا حکومت اور ریاست پر جنرل سکریٹری کو مکمل اختیار ہے۔حالانکہ جن لوگوں نے اس عہدہ کو بنایا ہے انھوں نے اسے ماؤ زے تنگ کے مقابلے میں بہت کم اختیارات دیے ہیں۔ 1990ء کے وسط سے جنرل سکریٹری صدر عوامی جمہوریہ چین کے عہدہ پر بھی فائز رہا ہے۔یہ بات قابل غور ہے کہ صدر چین کا عہدہ محض برائے نام ہے، جنرل سکریٹری کو صدر بنا کر اس عہدہ کی اہمیت کو برقرار رکھا گیا ہے تاکہ صدر کا وقار قائم رہے۔ایسا اس لیے کیونکہ صدر بہر حال ریاست کا سربراہ ہوتا ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "文革后的中南海:中央办事效率最高的时期"۔ LYWZC.com۔ Comsenz Inc.۔ 08 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2018  ۔
  2. Xiaoqing Li (2015-06-10)۔ "卓琳以死相逼之前 曾被江泽民一度糊弄"۔ Epoch USA, Inc۔ The Epoch Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 فروری 2018 
  3. Chris Buckley and Adam Wu (10 March 2018)۔ "Ending Term Limits for China's Xi Is a Big Deal. Here's Why. - Is the presidency powerful in China?"۔ نیو یارک ٹائمز۔ In China, the political job that matters most is the general secretary of the Communist Party. The party controls the military and domestic security forces, and sets the policies that the government carries out. China’s presidency lacks the authority of the American and French presidencies. 
  4. "China's 'Chairman of Everything': Behind Xi Jinping's Many Titles"۔ The New York Times۔ 25 October 2017۔ Mr. Xi’s most important title is general secretary, the most powerful position in the Communist Party. In China’s one-party system, this ranking gives him virtually unchecked authority over the government. 
  5. Chapter III Central Organizations of the Party - Article 22