چین منگول تعلقات (انگریزی: China–Mongolia relations) دراصل دوطرفہ تعلقات ہیں جن کے لیے چین اور سوویت یونین کے مابین ایک طویل عرصے میں طے پائے۔ منگولیا 1990ء کی دہائی تک سوویت یونین کے سوشلسٹ علاقوں کی حمایت کرتا رہا ہے اور اِس کے نتیجے میں یہ دو طرفہ تعلقات طویل مدت کا شکار ہوئے۔ 1990ء کی دہائی میں چین نے منگولیا کو ایک بڑے تجارتی ملک کی حیثیت سے اشیاء کی فروخت کرنا شروع کی اور چین اور منگولیا کے مابین تجارتی سطح پر معاملات درست ہونے پر بہترین تعلقات کے معاہدے کیے گئے۔

چین منگول تعلقات
نقشہ مقام Mongolia اور People's Republic of China

منگولیا

چین

ابتدائی تعلقات

ترمیم
 
منگولیا کے رہنما یومجاگین تسدنبال چین کے دورے پر۔ (1952ء)

چین منگولیا تعلقات پر ہمیں ابتدائی طور پر معلوم ہوتا ہے کہ چین کے چھٹی صدی اور ساتویں صدی کے باشندے جو ہان چینی کہلاتے تھے، اُن کے منگولیا کے نیم منگولی باشندوں کے ساتھ گہرے تعلقات وابستہ تھے اور یہ تعلقات تقریباً ہزار سال سے زائد عرصے پر محیط رہے۔ علاوہ ازیں اگر تاریخ چین اور تاریخ منگولیا کا بغور مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ اِن دو ممالک کے مابین تعلقات ہمیشہ پیچیدہ قسم کے اُستوار رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی کشیدگی کا اندازہ اِس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ چین میں دیوار چین کی تعمیر اِسی لیے کی گئی تھی کہ چین کے ساتھ منگولیا کا تعلق براہِ راست ممکن نہ ہو سکے اور دونوں ممالک کی عوام کے درمیان دیوار چین ایک سرحد کی صورت میں تعمیر کی گئی تھی جس کا بنیادی مقصد چین کے شمالی علاقوں بالخصوص منگولیا کی جانب سے چین پر حملہ آوروں کی روز بہ روز لشکرکشی کا سدِباب کرنا تھا۔ چین کے شمال میں منگولیا کی جانب سے یہ حملے چنگ خاندان کے عہد میں شروع ہوئے جب ہُن قبائل نے چنگ سلطنت چین پر لشکرکشی کی۔ تانگ سلطنت چین کے عہد میں ترکوں کا دوسرا بڑا لشکر چین پر حملہ آور ہوا۔ بعد ازاں منگولی قوم اور وسط ایشیائی اقوام نے چین پر متعدد بار حملے کیے۔

1271ء میں قبلائی خان نے منگول سلطنت کی بنیاد رکھی جو چنگیز خان کا پوتا تھا۔ 1279ء تک یہ سلطنت یوآن خاندان کے نام سے چین کے تمام علاقوں تک وسعت اِختیار کرچکی تھی۔ 1368ء میں منگ خاندان بر سر اقتدار آگیا اور انھوں نے 1388ء تک تمام چین سے منگولوں کو نکال باہر کیا۔ اِسی عرصے میں منگ خاندان کے دیوار چین کے ایک طویل حصے کی تعمیر کروائی جو اَب منگ دیوار چین کے نام سے مشہور ہے۔ منگ دیوار چین کا مقصد منگولوں کو چین میں داخلے سے روکنا تھا تاکہ وہ دوبارہ اقتدار حاصل نہ کرپائیں۔ 1644ء میں منگ خاندان زوال میں آیا اور چنگ خاندان نے اقتدار حاصل کر لیا۔ 1691ء تک چنگ خاندان نے منگولیا کو مکمل طور پر چین میں ضم کر لیا۔ 1911ء میں چنگ خاندان کا خاتمہ ہوا تو جمہوریہ چین کا قیام عمل میں آیا۔ جمہوریہ چین کے قیام سے منگولیا کو 200 سال کی چین کے زیر انتظام رہنے کے بعد آزادی ملی۔ اِس عرصے میں جمہوریہ چین کی حکومت نے منگولیا کو چین کا مقبوضہ علاقہ ہونے کا دعویٰ کیا جس کے بعد منگولیا اور چین کے سرحدی علاقوں میں خانہ جنگی کا آغاز ہوا۔یہ سلسلہ 1919ء سے 1949ء تک وقفے وقفے سے جاری رہا۔[1]

کمیونسٹ دور

ترمیم

یکم اکتوبر 1949ء کو عوامی جمہوریہ چین کا قیام عمل میں آیا اور حکومت چین نے منگولیا کے ساتھ سفارت کاری کا آغاز 16 اکتوبر 1949ء کو کیا۔ 1962ء میں دونوں ممالک نے سرحدی معاہدہ کیا جس کے مطابق چین نے کئی علاقے منگولیا کے سپرد کردیے۔[2][3][4][5][6]

دور جدید

ترمیم

سرد جنگ سے قبل کے دور میں چین نے منگولیا کے ساتھ بہترین سفارت کاری کے طور پر تعلقات بہتر اُستوار کیے رکھے تاکہ علاقائی و خطے کی صورت حال پر کوئی تغیرات واقع نہ ہوں۔ 1994ء میں وزیر اعظم چین لی پنگ نے حکومت منگولیا کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جو دوستی و خیرسگالی اور تجارتی معاملات پر مبنی تھا۔[7] اِس معاہدے کے بعد چین منگولیا کے لیے ایک بڑا تجارتی ملک ثابت ہوا جس سے منگولیا اشیاء خریدتا ہے۔ اِس کے بعد چین نے منگولیا کی شنگھائی تعاون تنظیم اور ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تنظیم میں شرکت کی مکمل حمایت کی ہے۔[8][9][10][11]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Kuzmin, S.L. History of Baron Ungern: an Experience of Reconstruction. Moscow, KMK Sci. Pres, p.156-293. - آئی ایس بی این 978-5-87317-692-2
  2. "China-Mongolia Boundary" (PDF)۔ International Boundary Study۔ The Geographer, Bureau of Intelligence and Research (173): 2–6۔ August 1984۔ 16 ستمبر 2006 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2008  "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 16 ستمبر 2006 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2019 
  3. "Mongolia-China relations"۔ کتب خانہ کانگریس۔ 05 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2008 
  4. "Mongolia-China relations"۔ کتب خانہ کانگریس۔ 05 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2008 
  5. "Mongolia-China relations"۔ کتب خانہ کانگریس۔ 05 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2008 
  6. "Chinese Look To Their Neighbours For New Opportunities To Trade"۔ International Herald Tribune۔ 1998-08-04۔ 20 فروری 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2008 
  7. ""Pan-Mongolism" and U.S.-China-Mongolia relations"۔ Jamestown Foundation۔ 2005-06-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2013 
  8. ""Pan-Mongolism" and U.S.-China-Mongolia relations"۔ Jamestown Foundation۔ 2005-06-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2013 
  9. ""Pan-Mongolism" and U.S.-China-Mongolia relations"۔ Jamestown Foundation۔ 2005-06-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2013 
  10. "China breathes new life into Mongolia"۔ Asia Times۔ 2007-09-12۔ 05 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2008 
  11. ""Pan-Mongolism" and U.S.-China-Mongolia relations"۔ Jamestown Foundation۔ 2005-06-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2013