ڈونٹ لک اپ (فلم)
ڈونٹ لک اپ (انگریزی: Don't Look Up) نیٹ فلکس کی طنزیہ (Satirical)سائنسی فکشن فلم ہے۔فلم میں لیونارڈ ڈی کیپریو، میرل سٹریپ اور جینیفر لارنس کا مرکزی کردار ہے۔
ڈونٹ لک اپ | |
---|---|
(انگریزی میں: Don’t Look Up) | |
ہدایت کار | ایڈم میکے |
اداکار | لیونارڈو ڈی کیپریو جینیفر لارنس کیٹ بلانچٹ میرل اسٹریپ میلانیا لینسکی کرس ایونز |
فلم ساز | ایڈم میکے ، کیون جے میسک |
صنف | مزاحیہ فلم ، آفت فلم ، طنز ، سائنس فکشن فلم ، ڈراما ، سیاہ مزاحیہ فلم |
موضوع | انسانی معدومیت [1]، میڈیا ثقافت [1]، تصادم اجسام (فلکیات) [1]، ریاست ہائے متحدہ کی سیاست [1]، سیاسی ثقافت [1]، کبیرالوسیط [1]، معاشرتی ابلاغ [1]، معدومیت کا واقعہ [1]، موسمیاتی تبدیلی سے انکار |
فلم نویس | ایڈم میکے |
دورانیہ | 138 منٹ |
زبان | انگریزی |
ملک | ریاستہائے متحدہ امریکا |
مقام عکس بندی | بوسٹن [2] [3] |
سنیما گرافر | لینس سینڈگرن |
موسیقی | نکولاس بریٹل |
ایڈیٹر | ہانک کورون |
تقسیم کنندہ | نیٹ فلکس |
میزانیہ | 75000000 امریکی ڈالر |
تاریخ نمائش | 21 دسمبر 2021 (فرانس )24 دسمبر 2021 (چیک جمہوریہ )5 دسمبر 2021 (نیویارک شہر )[4]10 دسمبر 2021 (ریاستہائے متحدہ امریکا )[4]24 دسمبر 2021 (ریاستہائے متحدہ امریکا ، کینیڈا ، مملکت متحدہ ، فرانس ، جرمنی اور یوکرائن )[4] |
مزید معلومات۔۔۔ | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آل مووی | v729436 |
tt11286314 | |
درستی - ترمیم |
پلاٹ
ترمیمخلائی سائنس پر ریسرچ کرنے والے دو سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ ایک بڑا دم دار ستارہ (Comet)زمین کی طرف آ رہا ہے اور یہ اتنا بڑا ہے کہ ہماری زمین پر موجود سب کچھ تہ وبالا ہوجائے۔ ریسرچ ڈیٹا سے پتہ چلا کہ چھ ماہ میں یہComet لازمی طور پر زمین سے ٹکرائے گا اور اگر کسی طرح اسے خلا ہی میں تباہ نہ کیا گیا توایک طرح سے قیامت برپا ہوجائے گی، زمین نامی سیارہ اپنی تمام مخلوقات سمیت صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔ دونوں سائنس دان (لیونارڈو سینئر سائنس تھا جبکہ جینیفر لارنس پی ایچ ڈی کر رہی تھی)پریشان ہو کر حکام بالا تک پہنچے، سپیس سائنس سے متعلق ایک ادارے کے سربراہ نے ان کی وائٹ ہاﺅس میں صدر سے ملاقات طے کرا دی۔ صدر نے ان کی بات سنجیدگی سے نہ سنی، وہ پریشان تھی کہ اس کے نامزد کردہ ایک امیدوار کی اخلاقی کمزوریاں ایکسپوز ہو گئی ہیں اور میڈیا میں شدید تنقید ہورہی ہے۔ سائنس دانوں نے سوچا کہ میڈیا کو یہ بتایا جائے کہ اگر کچھ نہ کیا گیا تو چھ ماہ میں ہم سب مر جائیں گے۔ بدقسمتی سے ایک بڑے اخبار میں خبر دینے اور ایک چینل کے مارننگ شو میں وقت ملنے کے باوجود ان کی بات کو کسی نے لفٹ نہ کرائی، ہر کوئی ان کا مذاق اڑاتا رہا بلکہ سوشل میڈیا کے رواج کے مطابق میمز بنتے رہے، مختلف ٹک ٹاک کلپس بنے وغیرہ وغیرہ۔ خیر بعد میں امریکی صدر کو ناسا کے سائنس دانوں نے بتادیا کہ یہ بات درست ہے اور زمین خطرے میں ہے، تب انھیں ہوش آیا، مگر پھر کمرشل ازم اور سرمایہ دارانہ معیشت کے اپنے مسائل آڑے آئے۔ فلم کا اصل نکتہ اس میں یہ ہے کہ پوری دنیا تباہ ہو جانے کی خبر کو بھی سیریس نہ لیا گیا اور میڈیا، سوشل میڈیا اپنی سطحی، ہلکی حرکتوں میں مصروف رہا۔ پھر معاملہ سیاست کا شکار ہو گیا۔ صدر کے سیاسی مخالفین نے اسے کمپین کا حصہ بنایا تو صدر اور اس کی پارٹی نے یکسر مختلف موقف اپنایا۔ حتیٰ کہ وہ cometیا دم دار ستارہ یا جو بھی اس کا مناسب اردو سائنسی نام ہو، وہ سر پر آپہنچا اور دوربین کی بجائے آنکھ ہی سے دیکھا جانے لگا۔ تب ان دونوں سائنس دانوں کے حامیوں نے ایک نعرہ لگایا لُک اپ(Look Up)یعنی اوپر دیکھو اور خود ہی اندازہ لگا لو کہ ہم نے درست کہا تھا، قیامت سر پر آپہنچی۔ اس کے جواب میں صدر کی میڈیا ٹیم نے نعرہ تخلیق کیا، ڈونٹ لُک اپ (Don,t Look Up)۔ان کا بیانیہ تھا کہ اوپر نہ دیکھو، یہ سب جھوٹ ہے۔ آخر میں یہ نعرہ لگانے والے خود ہی مایوسی کے عالم میں بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔ فلم کا اختتام دلچسپ اور طنزیہ ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عنوان : Don’t Look Up
- ↑ https://www.lavoixdunord.fr/932399/article/2021-02-09/l-actrice-jennifer-lawrence-blessee-par-une-explosion-sur-un-tournage — اخذ شدہ بتاریخ: 9 فروری 2021
- ↑ "فلم کا صفحہ FilmAffinity identifier پر"— اخذ شدہ بتاریخ 5 نومبر 2024ء۔
- ↑ https://www.imdb.com/title/tt11286314/releaseinfo/ — اخذ شدہ بتاریخ: 10 مئی 2023