کرشنا سوبتی

بھارتی مصنفہ

کرشنا سوبتی (18، فروری 1925ء تا 25، جنوری 2019ء) ایک ہندوستانی خاتون اور ہندی زبان کی اہم افسانہ نگار، مضمون نگار اور مصنفہ تھیں۔ انھوں نے اپنے ناول زندگی نامہ کے لیے 1980ء میں ساہتیہ اکیڈمی اعزاز حاصل کیا[7][8] اور 1996ء میں اکادمی کا سب سے بڑا اعزاز (ساہتیہ اکادمی فیلوشپ) حاصل کیا۔[9] ہندوستانی ادب کی خدمت کے سلسلے میں 2017ء میں ان کو گیان پیٹھ انعام سے نوازا گیا۔

کرشنا سوبتی
(ہندی میں: कृष्णा सोबती ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 18 فروری 1925ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گجرات  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 25 جنوری 2019ء (94 سال)[2][1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات نمونیا  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)[3]
ڈومنین بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنفہ،  مضمون نگار  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی[4]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں زندگی نامہ - زندہ رخ  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
گیان پیٹھ انعام  (2017)[5]
ساہتیہ اکادمی فیلوشپ (1996)
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ  (برائے:زندگی نامہ - زندہ رخ) (1980)[6]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

سوبتی کا شاہکار ان کا 1966ء میں لکھا گیا ناول مترو ماراجانی ہے۔ ایک شادی شدہ عورت کی جنسی زندگی کی ایسی تصویر کشی ہے جو ایک مہذب کیا غیر مہذب سماج میں ناقابل معافی ہے۔ انھیں 1999ء میں پہلا کاتھا چودامانی حاصل زیست اعزاز برائے ادب ملا۔ اس کے علاوہ انھیں 1981ء میں شیرومنی اعزاز، 1982ء میں ہندی اکیڈمی اعزاز اور شلاکا ہندی اکیڈمی، دہلی اعزاز سے نوازا جا چکا ہے۔ کے کے برلا فاؤنڈیشن کی جانب سے انھیں ان کے ناول سمے سرگم کے لیے ویاس سمان اعزاز کے لیے 2008ء میں منتخب کیا گیا۔

کرشنا سوبتی کو ہندی ادب کی گرانڈے ڈیم (grande dame) بمعنی عظیم خاتون کہا جاتا ہے۔ ان کی ولادت گجرات، پنجاب (پاکستان) میں ہوئی۔ وہ قلمی نام حشمت سے بھی لکھتی ہیں۔ وہ ہم حشمت کے تحت خوب لکھتی ہیں۔ ان کے دیگر ناولوں میں دار سے بچھوری، سروج مکھی اندھیرے کے، یاروں کا یار، زندگی نامہ ہیں۔ ان کے مشہور افسانوں میں نفیسہ، سکہ، بادل گیا، بادلوں کے گھیرے ہیں۔ ان کی تخلیقات کا ایک مجموعہ سوبتی ایکا سوہابتا کے نام سے شائع ہوا ہے۔ ان کی تخلیقات انگریزی اور اردو میں دستیاب ہیں۔

2005ء میں دل و دانش کو ریما آنند اور میناکشی سوامی نے انگریزی میں ہرٹ ہیز اٹس ریزنس کے نام سے ترجمہ کیا اور بھارتی ترجمہ نگاری میں اس کتاب کو کراس ورڈ اعزاز سے نوازا گیا۔ ان کی تخلیقات کا متعدد بھارتی و بیرونی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے جیسے سویڈش، روسی اور انگریزی وغیرہ۔

زندگی نامہ ترمیم

ہند و پاک تقسیم کے بعد پاکستان میں شامل ہونے والے علاقوں میں سے ایک گجرات کا وہ علاقہ بھی ہے جہاں کرشنا سوبتی کی پیدائش ہوئی۔ کرشنا سوبتی کی پیدائش 18، فروری 1925ء کو گجرات میں ہوئی۔ تقسیم کے بعد وہ دار الحکومت دلی منتقل ہو گئی اور وہاں کی شہریت اختیار کر لی۔ دلی میں سکونت پزیر ہونے کے بعد سے مستقل ادب کی خدمت کرتی رہی۔ ان کو ساہتیہ اکادمی کی جانب سے دو اعزاز ملے اور ایک گیان پیٹھ کے اعزاز سے نوازا گیا۔ کرشنا سوبتی کی لکھی ہوئی کہانیوں میں خاص طور پر زندگی نامہ، مترو مرجانی، بادلوں کے گھیرے اور سوبتی ایک صحبت قابل ذکر ہیں۔ 25، جنوری 2019ء کو ایک ذاتی ہسپتال میں طویل علالت کے بعد کرشنا سوبتی کی وفات ہو گئی۔

کہانیوں کی فہرست ترمیم

  • بادلوں کے گھیرے - 1980ء
  • ڈار سے بچھڑی - 1958ء
  • مترو مرجانی - 1967ء
  • یاروں کے یار - 1968ء
  • تین پہاڑ - 1968ء
  • اے لڑکی - 1991ء
  • جینی مہربان سنگھ - 2007ء
  • چل چتریہ 2007
  • سورج مکھی اندھیرے کے - 1972ء
  • زندگی نامہ - 1979ء
  • دل و دانش - 1993ء
  • سمَی سرگم - 2000ء
  • گجرات پاکستان سے گجرات ہندوستان - 2017ء (آپ بیتی)
  • وچار- سنواد- سنسمرن
  • ہم حشمت (تین جلد)
  • سوبتی ایک صحبت
  • شبدوں کے آلوک میں
  • سوبتی وید سنواد
  • مکتی بودھ - 2017ء
  • لیکھک کا جنتنتر - 2018ء
  • معرفت دلی - 2018ء
  • بدھ کا کمنڈل : لداخ

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb13568784d — بنام: Kr̥ṣṇā Sobatī — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. https://pantheon.world/profile/person/Krishna_Sobti — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. BnF catalogue général — اخذ شدہ بتاریخ: 25 مارچ 2017 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — ناشر: فرانس کا قومی کتب خانہ
  4. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13568784d — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  5. http://www.thehindu.com/books/hindi-writer-krishna-sobti-chosen-for-jnanpith-award/article19976100.ece — اخذ شدہ بتاریخ: 4 نومبر 2017
  6. http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#KASHMIRI — اخذ شدہ بتاریخ: 7 مارچ 2019
  7. Sahitya Akademi Awards آرکائیو شدہ 4 جولا‎ئی 2007 بذریعہ وے بیک مشین Sahitya Akademi Award Official website.
  8. "Krishna Sobti -- Hindi Writer: The South Asian Literary Recordings Project (Library of Congress New Delhi Office)"۔ www.loc.gov 
  9. List of Fellows آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ iconofindia.com (Error: unknown archive URL) Sahitya Akademi Award Official website.