کرن بیدی
کرن بیدی سابق انڈین پولیس آفسر، سماجی کارکن، سابق ٹینس کھلاڑی اور سیاست دان ہیں۔ وہ پونڈیچری کی لیفٹینینٹ گورنر ہیں اور بھارت کی پیلی خاتون آئی پی ایس افسر ہیں۔ انھوں نے اپنے کیریئر کا آغاز 1975 سے کیا اور 35 سال تک انڈین پولیس سروس سے وابستہ رہیں۔ وہ 2007 میں سروس سے خود مستعفی ہوئیں جب وہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، بیوریو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے عہدہ پر فائز تھیں۔[4]
کرن بیدی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 9 جون 1949ء (75 سال)[1] امرتسر |
شہریت | بھارت |
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی (2015–) |
مناصب | |
لیفٹی نینٹ گورنر پونڈیچری | |
برسر عہدہ 28 مئی 2016 – 16 فروری 2021 |
|
عملی زندگی | |
مادر علمی | پنجاب یونیورسٹی دہلی یونیورسٹی انڈین انسٹیچیوٹ آف ٹیکنالوجی، دہلی فیکلٹی آف لا |
تعلیمی اسناد | پی ایچ ڈی |
پیشہ | پولیس افسر ، ٹینس کھلاڑی ، سیاست دان ، مصنفہ |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [2] |
نوکریاں | بھارتی پولیس سروس ، خالصہ کالج |
کھیل | ٹینس |
کھیل کا ملک | بھارت |
اعزازات | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمکرن بیدی کی پیدائش امرتسر میں 9 جون 1949 کو ایک پنجابی خاندان میں ہوئی۔کرن پرکاش لال پیشواریہ اور پریم لتا کی دوسری اولاد ہے۔ شاشی، ریتا اور انو، کرن کی تین بہنیں ہیں۔ [5]ان کے جد امجد لالا ہرگوبند پیشاور سے امرتسر آگئے تھے اور وہیں اپنا کاروبار بسایا تھا۔ بیدی کی تربیت زیادہ تر مذہبی نہ تھی لیکن آپ کی تربیت ہندو اور سکھ روایتوں کے درمیان ہوئی۔ پرکاش لال نے خاندانی کاروبار کو مزید ترقی دی اور ٹینس کھیلا۔ بیدی کی ابتدائی تعلیم سیکرڈ ہارٹ کنوینشن اسکول امرتسر سے 1954 میں شروع ہوئی۔ این سی سی سے وابستہ کاموں میں بیدی شرکت کرتی تھیں۔ جب بیدی جماعت 9 میں تھی تو کیمبرج کالج نامی ایک پرائیویٹ ادارے سے سائنس سے دسویں کا امتحان پاس کیا، جب کہ آپ کے دیگر ہم جماعت ساتھی سیکرڈ کنوینشن اسکول سے نویں جماعت کا امتحان پاس کیے۔[6] بیدی نے 1968 میں گورنمنٹ کالج آف وومن، امرتسر سے انگریزی میں بی اے کی تعلیم حاصل کی اور اسی سال این سی سی کیڈیت آفسر کا اعزاز حاصل کیا۔ بیدی نے علم سیاسیات میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔[7] 1970 سے 1972 میں بیدی نے خالصہ کالج فار وومن امرتسر میں لیکچرار کی حیثیت سے پڑھایا۔ انڈین پولیس سروس میں اپنے کیریئر کے دوران بیدی نے دہلی یونیورسٹی سے قانون میں میں ایک ڈگری حاصل کی اور آئی آئی ٹی دہلی سے 1993 میں سماجی سائنسز میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔[5]
ٹینس کا زمانہ
ترمیماپنے والد سے متاثر ہوکر بیدی نے 11 سال کی عمر میں ٹینس کھیلنا شروع کی۔[8] 1964 میں بیدی نے امرتسر سے باہر پہلا ٹورنامینٹ کھیلا ۔[9] 1965 سے 1978 تک بیدی نے کئی ٹینس چیمپین شپ جیتے، ان میں سے چند قابل ذکر:
عنوان | سال | جگہ | حوالہ/نوٹ |
---|---|---|---|
جونیئر نیشنل لاؤن چیمپینشپ | 1966 | امرتسر | [9] |
کل ہند انٹر وارسٹی ٹینس ٹائٹل | 1968 | وشاکا پٹنم | اپنی چھوٹی بہن ریتا کے ساتھ۔[10] انھوں نے یہ چیمپین شپ مسلسل تین سال جیتی[11] |
شمالی انڈیا لاؤن ٹینس چیمپینشپ | 1970 | چندی گڑھ | [12] |
ایشین لاؤن ٹینس چیمپین شپ | 1972 | پونہ | [12] |
کل ہند ہارڈ کورٹ ٹینس چیمپین شپ | 1974 | [9] | |
کل ہیں انٹر اسٹیٹ وومینز لاؤن ٹینس چیمپینشپ | 1975 | نئی دہلی | [13] |
نیشنل وومینز لاؤن ٹینس چیمپین شپ | 1976 | چندی گڑھ | [14] |
گولڈ میڈل، نیشنل سپورٹس فیسٹیول برائے خواتین | 1976 | نئی دہلی | اپنی بہن انو کے ساتھ[11] |
انڈین پولیس سروس کیریئر
ترمیم16 جولائی 1972 کو بیدی نے اپنی پولیس ٹریننگ نیشنل اکادمی برائے ایڈمنسٹریشن، مسوری اتراکھنڈ میں شروع کی.۔ وہ 80 مردوں کی جماعت میں صرف ایک عورت تھی اور اس طرح بھارت کی پہلی خاتون آئی پی ایس افسر بنی۔ 6 ماہ کی بنیادی ٹریننگ پانے کے بعد بیدی پولیس ٹریننگ کی غرض سے ماؤنٹ ابو راجستھان گئی اور اس کے بعد 1974 میں پنجاب پاس کے ہمراہ ٹرینگ کے لیے گئی۔ قرعہ اندازی سے بیدی کو یونین ٹیریٹری کیڈر میں مختص کیا گیا، جس کا نام اب اے۔جو۔ایم۔یو۔ٹی کیڈر یعنی اروناچل پردیش، گوا، میزورام، یونین ٹیریٹریز کیڈر ہے۔[15]
سیاست
ترمیمبیدی 2012 میں آئی اے سی سے الگ ہوئی جب اس سے وابستہ کچھ لوگوں نے اروند کیجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی کی نیو ڈالی۔[16] بیدی نے عمومی انداز میں نریندر مودی کی تائید کی ہے۔ جب مودی 2014 میں بھارت کے وزیر اعظم ہوئے تو بیدی نے اس بات کا اعلان کر دیا کہ وہ بی جے پی سے دہلی کی وزیر اعلیٰ بننے کے لیے تیار ہے، اگر اس کے سامنے ایسی کوئی پیشکش کی جائے۔[17] بیدی 2015 میں بی جے پی میں شامل ہوئی اور 2015 دہلی انتاخابات میں بی جے پی سے وزیر اعظم سیٹ کے لیے لڑا، جس میں اروند کیجریوال جیت گئے۔ [18] بیدی عام آدمی پارٹی کے منتخب امیدوار ایس۔کے بگا سے کرشنا نگر میں 2277 ووٹوں سے ہار گئی اور ایک سال بعد دہلی میں عام آدمی پارٹی کی باضابطہ اکثریت سرکار بن گئی۔[19] 22 مئی 2016 کو بیدی پدوچیری کی لیفٹینینٹ گورنر مقرر ہوئی۔[20]
تصانیف
ترمیمکرن بیدی کی کچھ قابل ذکر کتابیں:[21]
- ڈیمانڈ فار سواراج
- یہ ہمیشہ ممکن ہے
- جیسے میں دیکھتی ہوں
- غلطی کس کی
- بی دی چینج
اعزازات
ترمیمسال | اعزاز | اعزاز دہندہ | وجہ | حوالہ |
---|---|---|---|---|
1968 | کیڈیٹ آفسر اعزاز | National Cadet Corps | Performance as an NCC cadet | [11] |
1979 | بہادری کے لیے صدر بھارت کا پولیس میڈل | صدر بھارت | Conspicuous courage in preventing violence during Akali-Nirankari clashes | [22] |
1991 | ایشیا ریجین اعزاز | International Organization of Good Templars, ناروے | Drug prevention and control | [23] |
1994 | رامن میگ سیسے انعام | رامن میگ سیسے انعام فاؤنڈیشن | Government service | [11] |
1995 | Fr Maschio Humanitarian Award | Fr Maschio Platinum Jubilee Celebration Committee, Don Bosco Matunga | Social reforms and community services | [24] |
1995 | لائن آف دی یئر | لائنز کلب انٹرنیشنل, KK Nagar | Community service | [24] |
1997 | Joseph Beuys Prize | Joseph Beuys Foundation, جرمنی | Holistic and Innovative Management (Prison reform) | |
1999 | پرائڈ آف انڈیا | American Federation of Muslims of Indian Origin (AFMI) | Commitment towards human welfare | [24] |
1999–2000 | آئی آئی ٹی دہلی فضیلت اعزاز | Indian Institute of Technology – Delhi Alumni Association | Outstanding Contribution to National Development | [25] |
2001 | Morrison Tom Gitchoff Award | Western Society of Criminology, United States | Actions that have significantly improved the quality of justice in India | [26] |
2004 | یونائیٹیڈ نیشنز میڈل | اقوام متحدہ | Outstanding service | [27] |
2005 | مدر ٹیریسا نیشنل اعزاز | کل ہند عیسائی کونسل | Reforms in prison and penal systems | [24] |
2006 | ملک بھر میں سب سے زیادہ محترم خاتون | دی ویک (انگریزی: The Week) | [24] | |
2008 | ایف۔آئئ۔سی۔سی۔آئی اعزاز | FICCI Ladies Organisation | Being an outstanding woman achiever | [28] |
2008 | کمر اپا ریکلیس اعزاز | Indian Society of Criminology | Outstanding contribution in the areas of criminal justice administration | [29] |
2013 | نومورا اعزاز | Nomura Group | Humanitarian work | [30] |
2014 | لوریل پیرس فیمینا خاتون اعزاز | L'Oréal and Femina | Social impact | [31] |
کتابیات
ترمیم- Siddharth Iyer (2012)۔ Kiran Bedi: The Woman of Substance۔ Diamond۔ ISBN 978-93-5083-669-9
- Meenakshi Saxena (2000)۔ Kiran Bedi, the Kindly Baton۔ Books India International
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Kiran-Bedi — بنام: Kiran Bedi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/076626229 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مئی 2020
- ↑ http://www.india.com/news/india/ramon-magsaysay-award-winners-list-of-renowned-indian-personalities-in-the-past-481740/ — اخذ شدہ بتاریخ: 5 جولائی 2018
- ↑ Siddharth Iyer (2012)۔ Kiran Bedi: The Woman of Substance۔ Diamond۔ ISBN 978-93-5083-669-9
- ^ ا ب "Living to serve"۔ Bangkok Post۔ 31 March 2014
- ↑ Siddharth Iyer (2012)۔ Kiran Bedi: The Woman of Substance۔ Diamond۔ ISBN 978-93-5083-669-9
- ↑ "India's best students: Kiran Bedi, CV Raman"۔ rediff/Careers360۔ 15 March 2010
- ↑ Divya Goyal (21 November 2014)۔ "Kiran Bedi's biography released in the form of 32-page comic"۔ Indian Express
- ^ ا ب پ Pratip Kumar Datta (2001)۔ A century of Indian tennis۔ Publications Division, Ministry of Information & Broadcasting, Government of India۔ صفحہ: 95۔ ISBN 978-81-230-0783-0
- ↑ "Andhra University tennis team confident of retaining title"۔ The Hindu۔ 27 December 2010
- ^ ا ب پ ت "Biography of Kiran Bedi"۔ Ramon Magsaysay Award Foundation۔ 1994۔ 21 دسمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2015
- ^ ا ب Saxena 2000, p. 232.
- ↑ Iyer 2012, p. 22. sfn error: multiple targets (3×): CITEREFIyer2012 (help)
- ↑ Shivangi Yadav (10 December 2002)۔ "Kiran Bedi"۔ The Times of India
- ↑ Iyer 2012, p. 26. sfn error: multiple targets (3×): CITEREFIyer2012 (help)
- ↑ Nivedita Khandekar (3 September 2013)۔ "Anti-corruption body abandons Janlokpal"۔ Hindustan Times۔ 08 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2014
- ↑ "Kiran Bedi: Expressed support for Narendra Modi as an 'independent citizen'"۔ Financial Express۔ 11 January 2014۔ 15 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020
- ↑ "Kiran Bedi to be BJP's CM candidate in Delhi: Amit Shah"۔ Times of India۔ 19 January 2015
- ↑ Krishna Nagar 2015 results. ndtv.com
- ↑ "Former IPS officer Kiran Bedi appointed Lt Governor of Puducherry"۔ The Indian Express۔ 22 May 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2016
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 08 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2020
- ↑ Saxena 2000, p. 33.
- ↑ "Interview of Dr. Kiran Bedi"۔ Opportunities Today۔ RBCS Group۔ 2004۔ 12 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020
- ^ ا ب پ ت ٹ Meera Johri (2010)۔ Greatness of spirit۔ Rajpal & Sons۔ صفحہ: 137۔ ISBN 978-81-7028-858-9
- ↑ "Nomination for IIT Delhi Alumni Award for Outstanding Contribution to National Development 2010"۔ IIT Delhi Alumni Association۔ 21 January 2015
- ↑ "Kiran Bedi is UN Police Adviser"۔ The Tribune۔ 12 January 2003
- ↑ "Kiran Bedi honoured with UN medal"۔ The Times of India۔ 29 May 2004
- ↑ "Kiran Bedi given 'Award of Excellence'"۔ The Hindu۔ 9 March 2008
- ↑ "Kiran Bedi gets Kumarappa-Reckless Award"۔ One India۔ 21 January 2008
- ↑ "Kiran Bedi honoured with Nomura Award"۔ Economic Times۔ 11 June 2013۔ 29 اپریل 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020
- ↑ "L'Oreal Paris, Femina honour Indian women achievers"۔ GulfNews۔ 28 March 2014