کلثوم پروین

پاکستان کی سیاست دان

کلثوم پروین (وفات: 21 دسمبر 2020) ایک پاکستانی سیاست دان تھیں جنھوں نے ایوان بالا کے رکن کی حیثیت سے مارچ 2013ء سے 21 دسمبر 2020ء کو اپنی وفات تک خدمات انجام دیں۔

کلثوم پروین
مناصب
رکن ایوان بالا پاکستان [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت سنہ
12 مارچ 2015 
حلقہ انتخاب بلوچستان  
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1945ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 21 دسمبر 2020ء (74–75 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات کووڈ-19   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) (1 جنوری 2015–)
پاکستان مسلم لیگ ق (–2009)
بلوچستان نیشنل پارٹی (–جنوری 2015)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تعلیم

ترمیم

انھوں نے 1994ء میں جامعہ بلوچستان سے بیچلر آف ایجوکیشن کیا۔ [2] انھوں نے تاریخ میں ایم اے فلسفہ کی ڈگری حاصل کی۔ [3]

سیاست

ترمیم

وہ 2003ء کے ایوان بالا کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کی امیدوار کی حیثیت سے خواتین کی مخصوص نشست پر ایوان بالا پاکستان کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔[4]

2009ء میں پاکستان مسلم لیگ ق نے ان کو ٹکٹ نہیں دیا[4] تو وہ ایوان بالا کی نشست کے لیے 2009ء میں پاکستانی ایوان بالا کے انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ہوئیں، [5][6] بعد میں وہ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی (بی این پی اے) میں شامل ہوگئیں۔[4]

جنوری 2015ء میں، انھوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کے لیے بی این پی اے کو خیرباد کہہ دیا اور ایوان بالا میں اپنی نشست سے بھی استعفا دے دیا۔[4]

وہ ایوان بالا پاکستان کے لیے پاکستانی سینیٹ انتخابات، 2015ء میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر دوبارہ منتخب ہوگئیں۔۔[7][8] انھوں نے شطرنج فیڈریشن آف پاکستان کی صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔[9]

پروین 21 دسمبر 2020ء کو اسلام آباد کے ایک اسپتال میں کووڈ 19 سے انتقال کر گئیں۔ [10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. http://www.senate.gov.pk/en/profile.php?uid=841&catid=&subcatid=&cattitle=
  2. "Senate of Pakistan"۔ www.senate.gov.pk۔ 2017-08-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-08-25
  3. "Senate of Pakistan"۔ senate.gov.pk۔ 2017-08-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-08-25
  4. ^ ا ب پ ت "Kalsoom Perveen quits Senate, joins PML-N"۔ The Nation۔ 25 فروری 2015۔ 2017-08-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-08-25
  5. "PPP emerges as majority party in Senate polls". www.thenews.com.pk (انگریزی میں). Archived from the original on 2017-08-25. Retrieved 2017-08-25.
  6. "PPP emerges largest party in Senate"۔ The Nation۔ 2017-08-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-08-25
  7. "Senate polls: Unofficial results emerging". DAWN.COM (انگریزی میں). 5 مارچ 2015. Archived from the original on 2017-08-05. Retrieved 2017-08-25.
  8. "It's a near tie!: PPP, PML-N share sweepstakes – The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 6 مارچ 2015۔ 2017-08-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-08-25
  9. "Asian Chess to sponsor 20 Pak players for Arbitration course"۔ The Frontier Post۔ 8 جولائی 2020۔ 2020-12-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-12-21
  10. "PML-N Senator Kalsoom Parveen Dies Of Coronavirus"۔ Urdu Point۔ 21 دسمبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-12-21