کیرلا میں کورونا وائرس کی وبا
بھارت کی ریاست کیرل میں کورونا وائرس کی وبا، 2019ء - 2020ء کا پہلا معاملہ 30 جنوری 2020ء کو سامنے آیا۔ [1][2] 03 مئی 2020ء تک کیرلا میں کورونا متاثرین کی کل تعداد 499 ہے اور 3 افراد کی موت ہو چکی ہے جب کی 400 صحتیاب ہو چکے ہیں۔[3][4][5] حکومت نے وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کئی احتیاطی تدابیر کیے ہیں۔ متاثرین میں زیادہ تر اطالیہ اور چین سے لوٹ کر آنے والے افراد ہیں۔[4] وبا کے ختم ہونے تک تمام تعلیمی ادارے بند کردئے گئے ہیں البتہ ہائی اسکولوں اور ینویورسٹیوں کے امتحانات جاری رہیں گے۔ حکومت تمام پارلروں اور کام کرنے کی جگہوں کو بھی بند کرنے کا حکم دے دیا ہے تاکہ مریض سے براہ راست تعلق میں آنے کی وجہ سے بیماری پھیلنے کا اندیشہ کم ہو جائے۔[6]
کیرلا میں کورونا وائرس کی وبا، 2019ء - 2020ء | |
---|---|
Map of districts with confirmed coronavirus cases (as of 21 مارچ)
تصدیق شدہ متاثرین | |
مرض | کورونا وائرس مرض 2019ء |
مقام | کیرلا، بھارت |
پہلا مریض | ترشور |
تاریخ آمد | 30 جنوری 2020 (لوا خطا ماڈیول:Age میں 521 سطر پر: attempt to concatenate local 'last' (a nil value)۔) |
آغاز | چین، اطالیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات |
مصدقہ مریض | 499 |
صحت یابیاں | 400 |
اموات | 3 |
خطے | الاپوژا، پتانم تیٹا، کوٹایم، کوچی، تروواننتاپورم، ترشور، کنور، ملاپورم، کاسرگوڈ، ترشور، پالگھاٹ |
باضابطہ ویب سائٹ | |
dhs |
خط زمانی
ترمیمبھارت میں کورونا کا پہلا معاملہ 3 طلبہ میں پایا گیا جب بیماری کے مرکز ووہان سے کیرلا واپس آئے تھے۔[2][7] وہ تینوں کیرلا کے ہی رہنے والے تھے جن میں سے دو ووہان یونیورسٹی میں طب کے طالب علم تھے۔[8][9] ان معاملات کے سامنے آنے کے بعد ہی حکومت کیرلا نے ریاست کو آفت زدہ قرار دے دیا؛ ان تین متاثرین کے ربط میں آنے والے 3000 لوگوں کو الگ تھلگ کیا گیا اور ان میں سے 45 کو اسپتال میں بھرتی کرایا گیا۔[8][10] حالانکہ 4 دنوں بعد ہی ریاست سے آفت زدہ ہونے کا اعلان واپس لیا گیا کیونکہ مزید معاملات سامنے نہیں آئے تھے۔ چونکہ کیرلا کے طالب علموں کے لیے چین طبی تعلیم کے لیے مرکز کی حیثیت رکھتا ہے لہذا کئی طلبہ وہاں پھنس گئے۔ کچھ ہوائی اڈا پر رہ گئے اور کوچی ہوائی اڈا کے تمام مسافروں کو کوچی میڈیکل کالج میں داخل کر دیا گیا۔[11] لیکن ان میں سے کوئی بھی متاثر نہیں پایا گیا۔ 8 مارچ کو ریاست می کچھ معاملات سامنے آئے جیسے۔ ایک جوڑا اطالیہ سے واپس آیا تھا اور دونوں متاثر پائے گئے۔[12] ان کے رابطہ میں آنے والے دو مزید لوگ متاثر ہوئے اور مثبت پائے گئے۔[13] 3 سال کا ایک بچہ اطالیہ سے واپس آیا تھا اور وہ مثبت پایا گیا۔[14]
10 مارچ کو 6 مزید معاملے سامنے آئے اور متاثرین کی کل تعداد 12 ہو گئی۔ چار نئے متاثرین کو کوٹایم اور کوژینچیری کے اسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔ یہ سب اسی بچہ کے خاندان والے تھے جو اطالیہ سے واپس آیا تھا۔ بعد ازاں بچے کے والدین جنہیں الگ تھلگ کیا گیا تھا مثبت پائے گئے اور کیرلا میں کل تعداد 14 ہو گئی۔[15]
12 مارچ ریاست کے وزیر اعلیٰ نے دو نئے معاملوں کا انکشاف کیا اور وہ دونوں خلیجی ممالک سے آئے تھے 13 مارچ کو 3 نئے معاملے سامنے آئے جن میں ایک اطالوی باشندہ تھا۔ 14 مارچ کو کوئی نیا معاملہ سامنے نہیں آیا۔[16] 15 مارچ کو دو نئے معاملے سامنے آئے۔[17] 16مارچ 3 نئے معاملے سامنے آئے۔ ایک کاسرگوڈ اور دو ملاپورم میں۔ 19مارچ کو کاسرگوڈ میں ایک اور نیا معاملی سامنے جس سے متاثرین کی کل تعداد 28 ہو گئی جبکہ کل مریض 25 تھے۔ 3 صحت یاب ہو چکے تھے۔[18] 18 مارچ کو کوئی نیا معاملہ سامنے نہیں آیا۔[19] 19 مارچ کو کاسرگوڈ کا ایک شخص جو دبئی سے واپس آیا تھا مثبت پایا گیا۔[20] 20 مارچ کو ایرناکولم میں 5، کاسرگوڈ میں 6 اور پالگھاٹ میں 1 معاملہ سامنے آیا۔ اس دن کل 12 معاملے سامنے آئے اور کل متاثرین کی تعداد 40 ہو گئی۔[21] 21 مارچ کو 12 مزید معاملے سامنے آئے جن میں 6 کاسرگوڈ میں، 3 کنور میں اور 3 ایرناکولم میں تھے۔ سبھی خلیجی ممالک سے لوٹے تھے۔[22]
مزید پڑھیے: https://english.mathrubhumi.com/news/kerala/12-more-tested-positive-for-covid-19-in-kerala-1.4633451
Case no: Recovered (no detectable virus)
Clinically recovered
Not reported |
Origin type:
|
کل معاملے۔ | No. of | Date announced | Origin type | Origin | جائے وقوع | جنس | عمر |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1-3[2] | 3 | 30 جنوری 2020 | T | ووہان، China | ترشور، الاپوژا، کاسرگوڈ | 20s | |
4-6[12] | 3 | 8 مارچ 2020 | T | اطالیہ | پتانم تیٹا | M,F, M | 53,56 and 26 years |
7-8[13] | 2 | 8 مارچ 2020 | PTP | اطالیہ | پتانم تیٹا | ||
9[14] | 1 | 9 مارچ 2020 | T | اطالیہ | ایرناکولم | 3 years | |
10-15[23] | 6 | 10 مارچ 2020 | PTP | اطالیہ | Multiple districts | 3M, 3F | |
16-17[15] | 2 | 10 مارچ 2020 | T | اطالیہ | ایرناکولم | M and F | |
18-19[16] | 2 | 12 مارچ 2020 | T | قطر، متحدہ عرب امارات | ترشور، کنور | ||
20[24] | 1 | 15 مارچ 2020 | T | مملکت متحدہ | تروواننتاپورم | M | |
21[17] | 1 | 15 مارچ 2020 | T | ہسپانیہ | تروواننتاپورم | M | |
22[18] | 1 | 16 مارچ 2020 | T | متحدہ عرب امارات | کاسرگوڈ | ||
23-24[18] | 2 | 16 مارچ 2020 | T | سعودی عرب | ملاپورم | F,F[25] |
سرکاری رد عمل
ترمیمحکومت کیرلا نے 4 تا 8 مارچ تک ہائی الرٹ جاری کر دیا تھا۔[8][14] 21 بڑے اسپتالوں میں 40 بستروں کا ایک وارڈ الگ سے کورونا مریضوں کے لیے بنایا گیا اور ہر ضلع میں ایک پیلپ لائن جاری کی گئی ہے۔[26] 9 مارچ تک کیرلا میں 4000 لوگ گھر یا اسپتالوں میں رکھے گئے ہیں۔[4] حکومت نے محکمہ صحت کے عملہ کو ہر ضلع میں تعینات کیا ہے اور تقریباً 3,646 ٹیلی کانوسلنگ فزیوسوشل بھی تعینات کیے ہیں۔ کیرلا میں تین کورونا وائرس ٹیسٹنگ سینٹر بنائے گئے ہیں: نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی فیلڈ یونٹ، تھیرونتھمپورم میڈیکل کالج اور کالی کٹ میڈیکل کالج۔[27]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ T. E. Narasimhan (30 جنوری 2020)۔ "بھارت's first coronavirus case: Kerala student in Wuhan tested positive"۔ Business Standard بھارت۔ Business Standard۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ^ ا ب پ "Kerala Defeats Coronavirus; بھارت's Three COVID-19 Patients Successfully Recover"۔ The Weather Channel۔ TWC بھارت Edit Team۔ Weather Channel۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ↑ "Kerala : COVID-19 Battle"۔ kerala.gov.in
- ^ ا ب پ "3-yr-old from Kerala becomes first child in بھارت to test positive for coronavirus"۔ The Economic Times۔ 9 مارچ 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ↑ "Kerala's robust health system shows the way to tackle coronavirus"۔ The Week (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ↑ "കോവിഡ്– 19; കാര്യങ്ങൾ കുറച്ചു സങ്കീർണമാണ്، ഗൗരവതരവും" (بزبان ملیالم)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus: Over 3000 people still under observation, says govt"۔ The Economic Times۔ 8 فروری 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ^ ا ب پ "Coronavirus: Over 3000 people still under observation, says govt"۔ The Economic Times۔ 8 فروری 2020
- ↑ "Coronavirus outbreak: Third virus case reported from Kerala, student who returned from Wuhan tests positive"۔ The Financial Express۔ 4 فروری 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ↑ Oommen C. Kurian (14 فروری 2020)۔ "How an Indian state successfully fought and contained the deadly coronavirus"۔ Quartz بھارت (بزبان انگریزی)۔ Quartz بھارت۔ Quartz۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus: 15 students stranded in China brought to Kochi"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ 8 فروری 2020
- ^ ا ب "Coronavirus Cases In بھارت Rise To 39, Centre Bans Foreign Cruise Ships: 10 Points"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ^ ا ب "Coronavirus Outbreak Highlights: Arunchal Pradesh Suspends Entry Of Foreigners Amid Coronavirus Scare"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ^ ا ب پ "As coronavirus cases surge, Kerala put on high alert"۔ gulfnews.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ^ ا ب "2 more cases of coronavirus in Kerala, 14 infected in state so far"۔ Hindustan Times۔ 10 مارچ 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2020
- ^ ا ب "Two more coronavirus cases reported in Kerala, number up to 16"۔ Outlook۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2020
- ^ ا ب "New 2 more coronavirus cases reported in Kerala"۔ Deccan Herald۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020
- ^ ا ب پ "Three more coronavirus cases reported in Kerala, number up to three"۔ Manorama۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2020
- ↑ "No Fresh Coronavirus Cases in Kerala for Second Day, Over 25,000 Under Scanner"۔ News18۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2020
- ↑ {{cite news | title = 1 More Tests Positive For Coronavirus, Kerala Announces Rs 20,000 Crore Package|url=https://www.ndtv.com/kerala-news/coronavirus-1-more-tests-positive-kerala-announces-rs-20-000-crore-package-2197698%7Caccessdate=21[مردہ ربط] مارچ 2020|work=NDTV}]
- ↑ "Twelve cases confirmed in kerala"۔ بھارت Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2020 [مردہ ربط]
- ↑ https://english.mathrubhumi.com/news/kerala/12-more-tested-positive-for-covid-19-in-kerala-1.4633451
- ↑
- ↑ "Kerala: Doctor, UK tourist test positive for coronavirus"۔ The Week (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2020
- ↑ "മലപ്പുറത്ത് കൊറോണ സ്ഥിരീകരിച്ച സ്ത്രീകള് സന്ദര്ശിച്ച സ്ഥലങ്ങള് ഇവയാണ്"۔ Mathrubhumi (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2020
- ↑ Jeemon Jacob، Sonali Acharjee۔ "How Kerala tamed the Coronavirus"۔ بھارت Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus test in بھارت: Complete list of testing sites for coronavirus in بھارت | بھارت News – Times of بھارت"۔ The Times of بھارت (بزبان انگریزی)۔ The Times of بھارت۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2020