بھارت میں کورونا وائرس کی وبا
بھارت میں کورونا وائرس کی وبا، 2019ء - 2020ء کا پہلا مریض 30 جنوری 2020ء کو سامنے آیا۔ یہ بیماری چین سے ساری دنیا میں پھیلی ہے۔ بھارت میں وزارت صحت و خاندانی بہبود، حکومت ہند اس کی مکمل نگرانی کر رہی ہے اور وقتا فوقتا ہدایات جاری کر رہی ہے۔ وزارت صحت کی ویب گاہ کے مطابق 26 جون 2020ء تک کل 490,401 لوگ کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں اور 15,301 کی موت ہو چکی ہے۔ 285,636 لوگ صحتیاب ہو چکے ہیں[2][3]
بھارت میں کورونا وائرس | |
---|---|
بھارت میں وبائی امراض کا نقشہ (18 اپریل تک)۔
1000+ مصدقہ مریض
500–999 مصدقہ مریض
100–499 مصدقہ مریض
50–99 مصدقہ مریض | |
بھارت میں وبائی امراض کی وجہ سے اموات کا نقشہ (18 اپریل تک)۔
100+ مصدقہ مریض
50–99 مصدقہ مریض
10–50 مصدقہ مریض
1–9 مصدقہ مریض | |
مرض | کووِڈ-19 |
مقام | بھارت |
پہلا مریض | ترشور، کیرلا |
تاریخ آمد | 30 جنوری 2020 (لوا خطا ماڈیول:Age میں 521 سطر پر: attempt to concatenate local 'last' (a nil value)۔) |
آغاز | ووہان، ہوبئی، چین |
مصدقہ مریض | 24,372,907 |
زیر علاج مریض | 3,673,802 |
صحت یابیاں | 20,432,898 |
اموات | 266,207 |
خطے | 28 ریاستیں اور 8 یونین علاقے[1] |
باضابطہ ویب سائٹ | |
www |
اب تک دہلی، [4] ہریانہ، [5] کرناٹک، [6] مہاراشٹر[7] اور اتر پردیش، [8] میں اس بیماری کا اثر زیادہ دیکھنے کو ملا ہے جس کی بنا پر وبائی بیماریوں کا ایکٹ، 1897ء نافذ کر دیا گیا ہے۔ کئی تعلیمی ادارے بند ہو چکے ہیں۔ کھیل، ثقافتی اور تعلیمی تقریبات موخر کی جا چکی ہیں۔ نیز بھارت نے فی الحال تمام بیرونی زائرین کی آمد پر پابندی لگا دی ہے کیونکہ کورونا کے زیادہ تر مریض باہر سے آئے ہیں۔[9]
شماریات
ترمیمبھارت میں کورونا وائرس مرض کی شماریات بلحاظ ریاست و یونین علاقہ
| ||||
---|---|---|---|---|
ریاست اور یونین علاقہ | تعداد مریض | اموات | شفا پانے والے | کل مریضوں کی تعداد |
جزیرہ انڈمان و نکوبار | 11 | 11 | ||
آندھرا پردیش | 338 | 4 | 6 | 348 |
اروناچل پردیش | 1 | 1 | ||
آسام | 29 | 29 | ||
بہار | 38 | 1 | 39 | |
چنڈی گڑھ | 11 | 7 | 18 | |
چھتیس گڑھ | 1 | 9 | ||
دہلی | 683 | 12 | 25 | 720 |
گوا | 7 | 7 | ||
گجرات | 198 | 17 | 26 | 241 |
ہریانہ† | 137 | 3 | 29 | 169 |
ہماچل پردیش | 15 | 1 | 2 | 18 |
جموں و کشمیر (یونین علاقہ) | 150 | 4 | 4 | 158 |
جھارکھنڈ | 12 | 1 | 13 | |
کرناٹک | 148 | 5 | 28 | 181 |
کیرلا | 259 | 2 | 96 | 357 |
لداخ | 5 | 0 | 10 | 15 |
مدھیہ پردیش | 243 | 16 | 259 | |
مہاراشٹر | 1142 | 97 | 125 | 1364 |
منی پور | 1 | 1 | 2 | |
میزورم | 1 | 1 | ||
اوڈیشا | 41 | 1 | 3 | 44 |
پدوچیری | 4 | 1 | 5 | |
پنجاب، بھارت | 89 | 8 | 4 | 101 |
راجستھان† | 439 | 3 | 21 | 463 |
تمل ناڈو | 805 | 5 | 21 | 834 |
تلنگانہ | 400 | 7 | 35 | 442 |
اتراکھنڈ | 30 | 0 | 5 | 35 |
اتر پردیش† | 375 | 4 | 31 | 410 |
مغربی بنگال | 95 | 5 | 16 | 115 |
کل | 5709 | 199 | 504 | 6412 |
بشمول 71 غیر ملکی متاثرین | ||||
4 نومبر 2024[10] |
بھارت میں کووڈ-19
ترمیم
Graph source: Data from ورلڈ او میٹر اور موایچ ایف ڈبلیو
بیرون ملک متاثر بھارتی باشندے
ترمیموزارت برائے خارجی امور کی اطلاع کے مطابق 18 ماترچ تک بیرون ملک 276 بھارتی کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جن میں ایران میں 225 ہیں اور باقی متحدہ عرب امارات، اطالیہ، کویت، سری لنکا، رواندہ اور ہانگ کانگ میں ہیں۔[11]
ملک/علاقہ | - | ہانگ کانگ | 1 |
---|---|---|---|
ایران | 255 | ||
اطالیہ | 5 | ||
[ کویت | 1 | ||
روانڈا | 1 | ||
متحدہ عرب امارات | 12 | ||
سری لنکا | 1 | ||
Total | 276 |
رد عمل
ترمیم13 مارچ 2020ء کو وزیر اعظم بھارت نریندر مودی نے نے تجویز دی کہ جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم کے ممالک مل کر اس وبا کا مقابلہ کریں۔ نیپال، مالدیپ، سری لنکا بھوٹان، بنگلہ دیش، افغانستان نے مودی کی اس تجویز کا خیر مقدم کیا۔[12] 15 مارچ کو جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ملاقات کرنے کے بعد [13] انھوں نے سارک ممالک میں وبا سے لڑنے کے لیے ₹74 کروڑ (امریکی $10 ملین) مختص کیے۔[13]
SAARC conference on COVID-19 (external video) | |
---|---|
File:PM Modi interacts with SAARC leaders on measures to deal with COVID-19.webm |
جی 20 اجلاس
ترمیممودی نے جی 20 اہم معیشتیں کا بھی ایک اجلاس طلب کیا تاکہ کووڈ19 سے لڑنے اور معیشتوں کو بچانے کی تدبیر کی جائے۔ روس، ریاستہائے متحدہ امریکا اور سعودی عرب نے اس فیصلہ کی ستائش کی۔[14]
حفاظتی تدابیر
ترمیمبھارت میں جنوری میں ہی حفاظتی تدابیر کا نفاذ ہو گیا تھا۔ حکومت ہند نے شہریوں کو سفر سے متعلق ہدایات جاری کی تھیں۔ بالخصوص ووہان جانے سے منع کر دیا تھا جہاں تقریباً 500 بھارتی طلبہ زیر تعلیم ہیں۔[15] حکومت نے 7 بڑے ہوائی اڈوں کو چین سے آنے والے تمام لوگوں کی تھرمل اسکریننگ کرنے کی ہدایت دی ہے۔[16][17]
مارچ کے آغاز میں حکومت نے ملک میں وبا کے بڑھتے قدم کو روکنے کے لیے حکمت عملی کا خطہ تیار کیا اور 7 وزارتوں کو مل کر کام کرنے کی تاکید کی: وزارت داخلی امور، حکومت ہند، وزارت دفاع، حکومت ہند، وزارت ریل، حکومت ہند، وزارت محنت و روزگار، حکومت ہند، وزارت اقلیتی امور، حکومت ہند، وزارت شہری ہوابازی، حکومت ہند اور وزارت سیاحت، حکومت ہند۔ مذکورہ وزارتوں نے باہم ایک خطہ تیار کیا اور اس پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔[18] 15 مارچ کو بھارتیہ جنتا پارٹی نے راجستھان میں کورونا وائرس کے حوالے سے عوام میں بیداری مہم کا آغاز کیا۔۔[19][20] انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائیزیشن نے ضلع تراوننت یورم میں حفاظتی تدبیر کے اقدامات کیے۔ بایومیٹرک افنگر اسکیننگ کو ختم کیا گیا اور میٹینگ کو کم کیا جا رہا ہے۔ جگہ جگہ طبی معائنے کے جا رہے ہیں۔ [21] 17 مارچ کو حکومت ہند نے تمام ریاستوں کو سماجی دوری بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی ہے کہ 31 مارچ تک بھیڑ میں جانے سے بچیں۔[22]
خط زمانی
ترمیم
حواشی
ترمیم
</noinclude>
جنوری 2020ء
ترمیم- 30 جنوری کو کورونا وائرس کی بیماری کا پہلا معاملہ سامنے آیا۔ یہ کیرلا کا ایک طالب علم تھا جو ووہان یونیورسٹی سے لوٹا اور اس بیماری سے متاثر پایا گیا۔[25]
فروری 2020ء
ترمیم- 2 فروری کو دوسرا معاملہ سامنے آیا، یہ بھی کیرلا میں تھا۔ یہ مریض بھارت اور چین کا سفر کرتا رہتا تھا اور وہاں سے لوٹا تو اسے کورونا وائرس کی بیماری لگ چکی تھی۔[25]
- 3 فروری کو بھارت میں تیسرا مریض ملا جو کاسرگوڈ، کیرلا کا تھا۔ اس نے ووہوان کا سفر کیا تھا۔ البتہ یہ تینوں مریض اب صحت یاب ہو چکے ہیں اور انھیں انفیکشن سے نجات مل چکی ہے۔[26]
مارچ 2020ء
ترمیممارچ 1 تا 15
ترمیم- 2 مارچ کو وزارت صحت و خاندانی بہبود، حکومت ہند نے دو مزید مریضوں کی خبر دی: ایک 45 سال کا شخص دہلی کا تھا جس نے اطالیہ کا سفر کیا تھا اور دوسرا حیدرآباد، دکن کا 24 سالہ انجینئر تھا جو متحدہ عرب امارات سے لوٹا تھا۔[27][28] اس کے معاً بعد جے پور میں ایک اطالوی سیاح جو پہلے کورونا ٹیسٹ میں منفی پایا گیا تھا بعد میں مثبت پایا گیا اور اس طرح بھارت میں کل 6 معاملے سامنے آئے۔[29] حیدراباد کے جس انجینئر کو کورونا کا انفیکشن ہوا تھا وہ 88 لوگوں کے رابطے میں آچکا تھا۔ حکومت نے ان سبھی کا ٹیسٹ کیا بشمول اس کا شریک سفر جس نے اس کے ساتھ بنگلور کا سفر کیا تھا۔[30] حکومت تلنگانہ کے افسران خبر دی کہ اس انجینئر نے جن لوگوں سے ملاقاتیں کی ان میں سے 36 لوگوں میں کورونا کا انفیکشن پایا گیا گوکہ وہ ابھی ابتدائی مراحل میں تھے۔[31] بنگلور میں انٹیل کا ملازم جو اس انجینئر سے ملا تھا، اسے فی الحال الگ کر دیا گیا ہے۔[32] دہلی کے جس شخص کی تشخیص ہوئی تھی اس نے ایئر انڈیا میں سفر کیا تھا جس کے عملہ کے 15 افراد کو 14 دنوں کے لیے الگ تھلگ کر دیا گیا۔[33] اور آگرہ میں اس کے اہل خانہ کے 6 ارکان کو بھی الگ تھلگ کیا گیا۔[34] دہلی کے جس ریستوراں میں اس نے 28 فروری کو کھانا کھایا تھا اس کے عملہ کے تمام افراد کو 2 ہفتوں کے لیے الگ تھلگ رہنے کا حکم دیا گیا۔[35] نوئیڈا کے دو اسکولوں کے طلبہ نے یوم پیدائش کی تقریب میں شرکت کی تھی ان تمام کو ایک ہفتہ کے لیے الگ تھلگ کیا گیا اور اسکول کو بند کر دیا گیا۔[36]
- 3 مارچ ایک اطالوی زائر کی بیوی جے پور میں کورونا وائرس سے متاثر پائی گئی۔ اس کے نمونے مزید تحقیق کے لیے پونے بھیجے گئے۔ [37] جنوبی دہلی کے اس ہوٹل میں 24 لوگ قیام پزیر تھے جن میں 21 اطالوی اور 3 بھارتی تھے۔ ان سب کو ٹیسٹ کے لیے آ ٹی بی بھیج دیا گیا۔[38]
- 4 مارچ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، دہلی کی رپورٹ کے مطابق اس اطالوی زائز کی بیوی سمیت کل 14 دیگر اطالوی مسافروں کا نتیجہ مثبت پایا گیا جنہیں گروگرام کے میدانتا ہسپتال میں الگ تھلگ کر دیا گیا۔[39] گروگرام میں ہی پے ٹی ایم کا ایک ملازم چھٹیاں بتاکر اطالیہ سے واپس لوٹا تھا اور وہ مثبتت پایا گیا۔ اب تک کل 29 مثبت معاملے سامنے آچکے تھے۔[40] اطالیہ کی لگژری کشتی ‘کوسٹا وکٹوریا‘ میں جو 459 لوگ سوار تھے کوچی میں سب کا ٹیسٹ کیا گیا۔[41]
- 5 مارچ غازی آباد، بھارت کا ایک ادھیڑ عمر شخص جس نے ایران کا سفر کیا تھا مثبت پایا گیا۔[42] کولکاتا میں مختلف ممالک سے آنے والے 1200 لوگوں کو الگ تھلگ کیا گیا۔[43]
- 6 مارچ مغربی دہلی کا ایک شخص ملائشیا اور تھائی لینڈ کا سفر کر کے لوٹا تھا وہ بھی وائرس سے متاثر پایا گیا۔[44]
- 7 مارچ جموں کا ایک شخص جنوبی کوریا سے لوٹا تھا[45] اور ہوشیار پور کے دو اشخاص اطالیہ کا سفر کر کے آئے تھے اور وہ بھی متاثر پائے گئے مگر تصدیق ابھی باقی ہے۔[46] 7 مارچ کو وزارت صحت نے کل 3 مزید معاملوں کی تصدیق کی۔ دو لداخ سے اور 1 تمل ناڈو سے جو عمان سے ہو کر آیا تھا۔ لداخ والے ایران سے آئے تھے۔[47] 10 مارچ کو تمل ناڈو کا اکلوتا مریض منفی پایا گیا اور اس کے بعد ریاست میں کوئی نیا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔[48]
- 8 مارچ پتانم تیٹا، کیرلا میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے۔ ان میں 3 اٹلی کا سفر کر کے آئے تھے جبکہ دو کو ان کے رہنے کی وجہ سے ہوا۔[49]
- 9 مارچ ایرناکولم میں 3 سالہ بچہ اطالیہ سے لوٹا اور وائرس سے متاثر پایا گیا۔ بچاو کے تحت والدین کو بھی الگ تھلگ کر دیا گیا۔ جموں و کشمیر میں ایک 63 سالہ خاتون بھی متاثر پائی گئی۔[50] ایک شخص آگرہ میں مثبت پایا گیا۔ وہ دہلی سے آیا تھا۔[51] ہوشیارپور، پنجاب، بھارت میں بھی ایک معاملہ سامنے آیا اور بنگلور کا ایک تکنیکی انجیئر ریاستہائے متحدہ امریکا سے لوٹا تھا وہ بھی مثبت پایا گیا۔[52]
- 10 مارچ کو انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کرناٹک میں 3 معاملوں کی تصدیق کی۔[53] وزیر اعلیٰ کیرلا پینارائے وجئے ین نے مزید 6 معاملات کی تصدیق کی۔ یہ سارے نئے وائرس سے متاثر زدہ پیتانامیتا کے تھے جہاں پہلے ہی 5 مریض موجود تھے۔[54] پونے میں مزید تین مریض سامنے آئے۔[55]
- 11 مارچ جے پور کا 85 سالہ شخص دبئی سے لوٹا تھا جو مثبت پایا گیا[56] ممبئی میں دو مریض سامنے آئے۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ریاست میں 8 نئے معاملات کا انکشاف کیا جن میں 6 پونے سے اور 2 ممبئی سے تھے۔ اس کے بعد ناگپور کا ایک شخص امریکا سے لوٹا تھا جو مثبت پایا گیا۔[57][58][59]
- 12 مارچ بھارت میں COVID-19 کی وجہ سے پہلی موت ایک 76 سالہ شخص کی گلبرگہ، کرناٹک میں ہوئی۔ وہ 10 مارچ کو سعودی عرب سے واپس آیا تھا۔[60] نوئیڈا کا ایک سیاحتی رہنما مثبت پایا گیا جو اطالوی سیاحوں کو گھما رہا تھا۔[61] اس کے بعد لکھنؤ میں ایک کینیڈیا کی خاتون مثبت پائی گئی۔[62] مغربی دہلی میں ایک 69 سالہ خاتون مثبت پائی گئی اور مر بھی گئی۔ وہ جاپان، اطالیہ اور جینیوا جا کر آ چکی تھی۔[63][64]
- 13 مارچ دہلی میں کورونا سے ملک میں دوسری موت ہوئی۔ بنگلور میں گوگل کا ایک ملازم یونان سے لوٹا تھا، مثبت پایا گیا۔ کیرل کے دو لوگ بالترتین دبئی اور قطر سے لوٹے تھے مثبت پائے گئے اور ریاست میں کل 16 مریض ہو گئے۔ ایک پونے اور 2 ناگپور میں ئے مریض سامنے آئے اور ریاست میں کل 17 ہو گئے۔[64][65][66]
- 14 مارچ کو دو نئے معاملے ایوت محل۔، مہاراشٹر، ایک ایک تھانے[67]، احمد نگر، ممبئی، کلیان، بھارت، کاموٹھے، واشی[68] اور 5 نئے معاملے پمپری-چنچواڑ میں سامنے آئے۔[69] اسی دن حیدرآباد، دکن[70] میں دوسرا معاملہ سامنے آیا اور جے پور میں ایک 24 سالہ نوجوان ہسپانیہ سے لوٹا تھا، مثبت پایا گیا۔[71]
- 15 مارچ اورنگ آباد، مہاراشٹر میں ایک خاتون مثبت ہائی گئی۔ وہ روس سے آئی تھی۔[72] اتر پردیش کا 12واں معاملہ اس کی راجدھانی لکھنؤ میں سانے آیا۔[73] کیرلا میں ایک ڈاکٹر اور برطانوی نزاد مثبت پائے گئے۔[74] تلنگانہ کا تیسرا معاملہ سامنے آیا۔[75] ایک اتراکھنڈ اور گلبرگہ میں ہائے گئے۔ جے پور راجستھان میں ایک اطالوی جوڑا اور دبئی سے واپس آیا ایک 85 سالہ شخص وائرس سے نجات پائے اور انھیں شفا ہوئی۔ البتہ پونے کا ایک شخص مثبت پایا گیا۔[76][77][78]
مارچ 16 تا 31
ترمیم- 16 مارچ اوڈیشا میں ایک 31 سالہ جوان اطالیہ سے واپس آیا اور کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا۔ یہ ریاست کا پہلا مریض تھا۔[79] مہاراشٹر میں 4 نئے معاملے سامنے آئے۔ 3 ممبئی اور 1 نوی ممبئی میں۔[80] کیرلا میں 3نئے معاملے اور کرناٹک میں ایک نیا معاملہ سامنے آیا۔[81] کرناٹک والا مریض ہیتھرو ایئرپورٹ سے واپس آیا تھا۔[82]
- 17 مارچ ممبئی میں 64 سالہ شخص کی موت ہو گئی اور یہ کورونا سے ملک میں تیسری موت تھی۔[83][84] فرانس سے واپس ہوئے دو لوگ [نوئیڈا]] میں مثبت پائے گئے۔[85] لداخ میں 3 نئے معاملات سامنے آئے- 2 لیہ اور 1 کارگل میں۔[86][87]
- 18 مارچ- سری نگر کے ضلع مجسٹریٹ نے جموں و کشمیر میں خطہ میں تمام غیر ملکی سیاحوں کے داخلہ پر پابندی لگا دی ہے۔[88]
تالہ بندی
ترمیم22 مارچ کو حکومت ہند نے 75 ضلعوں 31 مارچ تک ملک بھر میں تالہ بندی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ تمام وہ ضلعے ہیں جہاں کورونا کے مریض پائے گئے ہیں۔[89] 23 مارچ کو دہلی میں 31 مارچ تک تالہ بندی کردی گئی ہے۔ صرف ضروری اشیا اور خدمات مہیا رہیں گی۔[90]
2021ء میں کورونا کی دوسری لہر
ترمیم2021ء کے تیسرے مہینے مارچ سے کورونا کی دوسری لہر کا آغاز ہوا جس کی شدت پہلی دو لہروں سے بھی تیز رہی۔ اس اثنا میں ویکسین بھی تیار ہو گئی جس سے ایک خاص آبادی کو ویکسین لگنے کا عمل شروع ہوا۔
اپریل 2021ء
ترمیم- 20 اپریل 2021ء: یومیہ اموات +1,757، کل اموات 180,550، کل کیس 15,314,714، نئے کیس +256,947، کل ٹیسٹ 267,894,549، کل صحتیاب 13,103,220، زیر علاج 2,030,944
- 21 اپریل 2021: یومیہ اموات +2,020، کل اموات 182,570 ، کل کیس 15,609,004، نئے کیس +294,290، کل ٹیسٹ 269,414,035، کل صحتیاب 13,269,863، زیر علاج 2,156,571
- 26 اپریل 2021: یومیہ اموات +2,806، کل اموات 195,116 ، کل کیس 17,306,300، نئے کیس +354,531، کل ٹیسٹ 277,918,810، کل صحتیاب 14,296,640، زیر علاج 2,814,544
- 30 اپریل 2021: یومیہ اموات +3,501، کل اموات 208,313 ، کل کیس 18,754,925، نئے کیس +386,829، کل ٹیسٹ 284,471,979، کل صحتیاب 15,369,362، زیر علاج 3,177,250
مئی 2021ء
ترمیم- 1 مئی 2021: یومیہ اموات +3,518، کل اموات 215,353 ، کل کیس 19,543,236، نئے کیس +386,142، کل ٹیسٹ 288,337,385، کل صحتیاب 15,976,267، زیر علاج 3,351,616
- 7 مئی 2021: یومیہ اموات +4,194، کل اموات 238,265 ، کل کیس 21,886,556، نئے کیس +401,271، کل ٹیسٹ 298,601,699، کل صحتیاب 17,917,013، زیر علاج 3,731,278
- 16 مئی 2021: یومیہ اموات +4,090، کل اموات 270,319 ، کل کیس 24,683,065، نئے کیس +310,822، کل ٹیسٹ 313,017,193، کل صحتیاب 20,789,038، زیر علاج 3,623,708
مزید دیکھیے
ترمیم- 23 مئی 2021: یومیہ اموات +3,788، کل اموات 299,296 ، کل کیس 26,528,846، نئے کیس +243,777، کل ٹیسٹ 326,484,155، کل صحتیاب 23,418,523، زیر علاج 2,811,027
- 28 مئی 2021: یومیہ اموات +3,558، کل اموات 318,821 ، کل کیس 27,547,705، نئے کیس +179,770، کل ٹیسٹ 336,969,353، کل صحتیاب 24,890,326، زیر علاج 2,338,558
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Home | Ministry of Health and Family Welfare | GOI"۔ mohfw.gov.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 نومبر 2024
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 30 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2020
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 30 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2020
- ↑ "Delhi declares coronavirus as epidemic as India reports first death from infection"۔ The Week۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020
- ↑ "Haryana government declares coronavirus an epidemic as cases rise in India"۔ Livemint۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus: Karnataka becomes first state to invoke provisions of Epidemic Diseases Act, 1897 amid COVID-19 fear"۔ Deccan Herald۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus: Maharashtra invokes Epidemic Act; theatres, gyms to stay shut in Mumbai, 4 other cities"۔ The Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020 [مردہ ربط]
- ↑ "Uttar Pradesh shuts all schools, colleges amid Coronavirus pandemic; invokes epidemic act"۔ India TV۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020 [مردہ ربط]
- ↑
- ↑ "Home | Ministry of Health and Family Welfare | GOI"۔ www.mohfw.gov.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020
- ↑ "276 Indians including 255 in Iran test positive for coronavirus abroad, confirms MEA"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2020
- ↑ 13 Mar، 2020، 20:51 Ist۔ "PM Modi bats for joint Saarc strategy to fight coronavirus, gets prompt support from neighbours | India News – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ PTI۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2020
- ^ ا ب "India offers $10 mn for coronavirus emergency fund: PM Modi to SAARC leaders"۔ Livemint۔ 15 مارچ 2020
- ↑ "Day After Modi's Appeal for SAARC-like Video Conference, Saudi Follows Suit With Virtual G20 Meet"۔ News18
- ↑ Sophia Yan، Joe Wallen (21 جنوری 2020)۔ "China confirms human-to-human spread of deadly new virus as WHO mulls declaring global health emergency"۔ The Daily Telegraph۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2020
- ↑ "India To Screen Chinese Travelers For Wuhan Mystery Virus at Mumbai Airport"۔ News Nation۔ 18 جنوری 2020۔ 21 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2020
- ↑ Saurabh Sinha۔ "Coronavirus: Thermal screening of flyers from China, Hong Kong at 7 airports"۔ The Times of India۔ 21 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2020
- ↑ Mihir Mishra (12 مارچ 2020)۔ "Covid-19: Seven ministries to set up quarantine facilities"۔ The Economic Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2020
- ↑ "BJP to launch campaign to generate awareness about coronavirus"۔ Outlook India۔ 15 مارچ 2020
- ↑ Press Trust of India (15 اگست 2020)۔ "R'than BJP to launch campaign to generate awareness about coronavirus"۔ Business Standard India
- ↑ "ISRO eases work schedule"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ 15 مارچ 2020۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020
- ↑ "Govt calls for social distancing"۔ livemint
- ↑ "India's death toll soars past 10K, backlog deaths raise count by 437 in Delhi, 1,409 in Maharashtra"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2020-06-17۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2020
- ↑ "45,720 new cases in 24 hrs, 13% positivity, single-day toll 1,129 after Tamil Nadu update"۔ The Print (بزبان انگریزی)۔ 2020-07-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2020
- ^ ا ب Mukesh Rawat (12 مارچ 2020)۔ "Coronavirus in India: Tracking country's first 50 COVID-19 cases; what numbers tell"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2020
- ↑ "Kerala Defeats Coronavirus; India's Three COVID-19 Patients Successfully Recover"۔ The Weather Channel۔ 18 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2020
- ↑ "Update on COVID-19: two more positive cases reported"۔ pib.gov.in۔ 2 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus Live news: Two new cases in India; markets take a negative turn"۔ The Economic Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مارچ 2020
- ↑ "India Reports Three More Cases of Coronavirus, Including Italian National"۔ New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus positive Bengaluru techie travelled to Hyderabad on bus, fellow passengers under watch"۔ India Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2020
- ↑ "36 of Hyderabad techie's contacts show symptoms of coronavirus"۔ Times of India۔ 4 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مارچ 2020
- ↑ "One Intel employee in Bengaluru potentially exposed to coronavirus, under quarantine"۔ The Hindu۔ 4 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus Latest Updates: 3 positive cases found in India; Vienna-Delhi flight crew quarantined for 14 days"۔ Financial Express۔ 4 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus impact: Delhi patient visited family in Agra; 6 members quarantined"۔ Business Today۔ 4 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus patient dines at Hyatt Regency Delhi on فروری 28, hotel asks staff to self-quarantine"۔ New Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus scare in Noida: One school shut, another to shut from tomorrow"۔ Times of India۔ 3 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 مارچ 2020
- ↑ "Alarms go off in Rajasthan as Italian tourist's wife also tests positive"۔ Times of India۔ 3 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus Live Updates: Italian tourist's wife tests positive, number of cases rises to 7"۔ www.businesstoday.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2020
- ↑ "15 Italian tourists in India test positive for coronavirus, says AIIMS"۔ India Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مارچ 2020
- ↑ "29th coronavirus case in India: Paytm staffer tests positive for Covid-19, firm closes offices"۔ India Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus Live news: 15 confirmed cases, Telangana sets up counter, masks become costly in Delhi"۔ The Economic Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus update: New case reported from Ghaziabad, India now has 30 patients"۔ Livemint۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus: Over 1,200 quarantined so far in Kolkata"۔ Deccan Herald۔ 6 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus: Delhi resident tests positive for coronavirus, total 31 people infected in India"۔ Hindustan Times۔ 6 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 مارچ 2020
- ↑ "J&K man tests positive for coronavirus; 32 infected in India"۔ New Indian Express۔ 8 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus: 2 test positive in preliminary test for coronavirus in Punjab's Amritsar"۔ Hindustan Times۔ 7 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus: 3 more positive cases in India, total goes up to 34, says health ministry"۔ India Today۔ 8 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus: No fresh COVID-19 cases in Tamil Nadu"۔ Deccan Herald۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2020
- ↑ "5 Of Family In Kerala Get Coronavirus, 39 Total Positive Cases In India"۔ NDTV۔ 8 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus outbreak: 3-yr-old from Kerala, who returned from Italy, tests positive"۔ India Today۔ 9 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus update: 4 new cases reported, India now has 43 COVID-19 patients"۔ Livemint۔ 9 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2020
- ↑ "Fresh coronavirus cases emerge from Punjab, Bengaluru; takes total to 45"۔ Livemint (بزبان انگریزی)۔ 2020-03-09۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2020
- ↑ "Three more people from Karnataka test positive for coronavirus"۔ Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus: All schools, colleges in Kerala to shut down in مارچ; 6 more test positive"۔ Manorama Online۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus update: 3 more test positive for COVID-19 in Maharashtra, number rises to 5"۔ Livemint
- ↑ "Coronavirus update: 3 more test positive for COVID-19 in Maharashtra, number rises to 5"۔ Livemint
- ↑ "Cases reach 62 in India as Jaipur person tests positive, one critical in Kerala"۔ The New Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus update: Two test positive in Mumbai, total cases in state rise to 7"۔ Livemint۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2020
- ↑ "11 coronavirus cases in Maharashtra; budget session to be curtailed"۔ Deccan Herald (بزبان انگریزی)۔ 2020-03-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2020
- ↑ "India's first coronavirus death is confirmed in Karnataka"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 12 مارچ 2020
- ↑ "One more tests positive for Covid-19; Uttar Pradesh tally is nine | Lucknow News – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2020
- ↑ "Woman doctor from Canada tests coronavirus positive in Lucknow"۔ Tribuneindia News Service (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2020
- ↑ "Sixth case of coronavirus reported in Delhi"۔ The New Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2020
- ^ ا ب "69-year-old woman in Delhi dies of coronavirus, second death in India"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2020-03-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020
- ↑ "Bengaluru Google Employee Has Coronavirus, Work-From-Home For Colleagues"۔ NDTV۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020
- ↑ "Two more COVID-19 cases in Kerala, returnees from Dubai and Qatar"۔ www.thenewsminute.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus | Two more test positive in Yavatmal; Maharashtra count rises to 22"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ PTI۔ 2020-03-14۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2020
- ↑ Mustafa Shaikh۔ "Four new coronavirus cases confirmed in Mumbai, Maharashtra total cases at 26"۔ India Today
- ↑ "Coronavirus outbreak live updates: Two who returned from Dubai test positive in Maharashtra"۔ Times of India
- ↑ "Second case of coronavirus confirmed in Hyderabad"۔ The Economic Times۔ 2020-03-14۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2020
- ↑ Rohit Parihar۔ "Coronavirus: 24-year-old from Jaipur tests positive for Covid-19, has travel history of Spain"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2020
- ↑ "59-year-old woman tests positive for coronavirus in Maharashtra's Aurangabad"۔ indiatv
- ↑ "Coronavirus in India: One more Covid-19 case reported in Lucknow"۔ indiatoday
- ↑ "Coronavirus India Live updates: Read coronavirus latest news, coronavirus cases, death toll and more."۔ The Economic Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020
- ↑ Yunus Lasania (15 مارچ 2020)۔ "Third confirmed Covid-19 case reported in Hyderabad"۔ Livemint۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020
- ↑ "Coronavirus Outbreak LIVE Updates"۔ Firstpost
- ↑ "Coronavirus: All 3 old positive cases in Rajasthan cured, 1 newly-infected undergoing treatment: Official"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020
- ↑ "As confirmed cases rise to 33, Maharashtra combats Covid-19 on a war footing"۔ Livemint۔ 15-03-2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020
- ↑ Mohammad Suffian۔ "Odisha reports first positive coronavirus case, man returned from Italy"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2020
- ↑ "Mumbai, Navi Mumbai reports 4 new coronavirus cases"۔ Livemint۔ 16 مارچ 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2020
- ↑ https://english.mathrubhumi.com/news/kerala/coronavirus-confirmed-in-malappuram-kasaragod-total-positive-cases-rise-to-24-1.4619422
- ↑ "Co-passenger who travelled with Mindtree techie is 8th COVID-19 patient in Karnataka"۔ The News Minute
- ↑ "Coronavirus update: 64-year-old from Mumbai is India's third casualty"۔ Livemint۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2020
- ↑ "64-year-old dies in Mumbai, India Covid-19 toll reaches 3"۔ Business standard
- ↑ ":2 more test positive from Noida, family quarantined"۔ indiatoday
- ↑ "Coronavirus in India: 3 new Covid-19 cases reported in Ladakh"۔ indiatoday
- ↑ "3 more test positive for coronavirus in Ladakh, toll mounts to 6"۔ indiatv
- ↑ "Coronavirus: Foreign tourists' entry banned in Kashmir"۔ ANI
- ↑ Nistula Hebbar (2020-03-22)۔ "Coronavirus: Union government announces lockdown in 75 districts till مارچ 31"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2020
- ↑ J. Jagannath (22 مارچ 2020)۔ "Delhi lockdown to start at 6 am Monday, until 31 مارچ: Kejriwal"۔ Livemint۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2020