گردوارہ جنم استھان گرو رام داس
گردوارہ جنم استھان گرو رام داس (گورمکھی: ਗੁਰੂਦਵਾਰਾ ਜਨਮ ਅਸਤਥਾਨ ਗੁਰੂ ਰਾਮਦਾਸ) اندرون لاہور میں واقع سکھ مت کا ایک تاریخی و مذہبی مقام ہے جو سکھ مت کے چوتھے سکھ گرو گرو رام داس کی جائے پیدائش ہے۔
ਗੁਰੂਦਵਾਰਾ ਜਨਮ ਅਸਤਥਾਨ ਗੁਰੂ ਰਾਮਦਾਸ گردوارہ جنم استھان گورو رام داس | |
---|---|
گردوارہ جنم استھان گرو رام داس، لاہور | |
عمومی معلومات | |
معماری طرز | سکھ طرز تعمیر |
شہر یا قصبہ | لاہور |
ملک | پنجاب، پاکستان |
متناسقات | 31°35′06″N 74°19′16″E / 31.584898°N 74.321061°E |
آغاز تعمیر | 1801ء |
محل وقوع
ترمیمیہ گردوارہ اندرون شہر لاہور میں چونا منڈی کے قریب واقع ہے جبکہ اِس کے قریب قلعہ لاہور اور مریم الزمانی بیگم شاہی مسجد بھی واقع ہیں۔ یہ گردوارہ دہلی دروازہ کی جانب سے شروع ہونے والی شاہی گزرگاہ کے راستے میں پڑتا ہے جو قلعہ لاہور کی طرف جاتی ہے۔
تاریخ
ترمیمیہ مقام سکھ مت کے چوتھے گرو گرو رام داس کی جائے پیدائش ہے۔ گرو رام داس اِس مقام پر 24 ستمبر 1534ء کو پیدا ہوئے۔ گرو رام داس کی ابتدائی زِندگی کے پہلے سات سال یہیں پر گذرے۔ غالباً قیاس کیا جا سکتا ہے کہ وہ اِس مکان میں 1541ء تک مقیم رہے ہوں گے۔ گرو رام داس کا یہ آبائی گھر رقبے میں چھوٹا تھا اور اِسی حالت میں تین صدیوں تک موجود رہا۔ 22 فروری 1801ء کو مہارانی نکائن کور سے مہاراجہ رنجیت سنگھ کا بیٹا کھڑک سنگھ پیدا ہوا۔ مہارانی نکائن کور نے اِس خوشی میں اِس جنم استھان گردوارے کی نئی عمارت تعمیر کروائی۔ [1] [2] موجودہ عمارت مہارانی نکائن کور کی تعمیر کردہ عمارت ہے جبکہ اصل مکان کی قدیمی عمارت اب موجود نہیں ہے۔
طرز تعمیر و ہیئت عمارت
ترمیماس کا نقشہ ہرمندر صاحب سے ملتا جلتا ہے۔ گرداورے کی بنیاد یا صحن باہر کی سڑک اور گلیوں سے کئی سیڑھیاں بلند ہے۔ صحن میں سفید سنگِ مرمر لگایا گیا ہے۔ عمارت پختہ اور چونے کی تعمیر کردہ ہے۔ بالائی منزل پر گنبد سکھ طرز تعمیر کی عکاسی کرتے ہیں۔ گردوارے کی عمارت کے مغربی سمت میں کشادہ صحن ہے اور جنوبی سمت کے گوشہ میں نشان صاحب نصب ہے۔ [3] گردوارے کا رقبہ طول میں 122 فٹ 6 انچ اور عرض میں 97 فٹ 6 انچ ہے۔[4]
محکمہ اوقاف کی زیر نگرانی
ترمیمیہ گردوارہ 1927ء سے 1947ء تک یہ گردوارہ پربندھک کمیٹی کی تحویل میں رہا۔ 1947ء میں تقسیم ہند کے بعد یہ حکومت پاکستان کے تشکیل دیے گئے ادارے محکمہ اوقاف کی زیر نگرانی آگیا۔ اب اِس جنم استھان گردوارے کے نام آٹھ دکانیں بھی موجود ہیں۔