گوٹ لیئیب ویل ہیلم لیئیٹنر
گوٹ لیئیب ویل ہیلم لیئیٹنر (انگریزی: Gottlieb Wilhelm Leitner یا Gottlieb William Leitner) ایم اے، پی ایچ ڈی، ایل ایل ڈی، ڈی او ایل (14 اکتوبر 1840ء - 22 مارچ 1899ء ایک برطانوی مستشرق تھے۔
گوٹ لیئیب ویل ہیلم لیئیٹنر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Gottlieb Wilhelm Leitner) |
پیدائش | 14 اکتوبر 1840ء [1][2] پست |
وفات | 22 مارچ 1899ء (59 سال)[3] بون [4][5] |
مدفن | بروک ووڈ قبرستان |
شہریت | متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ ہنگری |
عملی زندگی | |
مادر علمی | کنگز کالج لندن (1858–) |
پیشہ | مستشرق [6]، مہم جو [6]، فوٹوگرافر ، بیرسٹر [7] |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [8] |
ملازمت | کنگز کالج لندن |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمگوٹ لیئیب پیسٹ، ہنگری میں 14 اکتوبر 1840ء کو ایک یہودی میں پیدا ہوئے۔[9] ان کی ماں میری ہین رئیٹ ہرزبرگ تھی۔ ان کے والد لیو پولڈ سفیر گوٹ لیئیب کی کم عمری میں گذر گئے اور ان کی ماں جوہان ماریٹز لیئیٹنر سے شادی کر چکی تھی۔ گوٹ لیئیب اور ان کی بہن ایلیزبیتھ (برطانوی سیاست دان لیوپولڈ آمیری کی ماں) اس کے بعد سے لیئیٹنر کے طور پر پہچانے جانے لگے۔[10]
لیئیٹنر نے کم سنی سے زبان دانی میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے تھے۔ 8 سال کی کم عمر میں وہ قسطنطینہ گئے تھے تاکہ ترگی اور عربی تعلیم حاصل کی جا سکے اور دس سال کی عمر تک وہ ترکی، عربی اور بیش تر یورپی زبانوں کو روانی سے بول سکتے تھے۔ 15 سال کی عمر میں وہ کریمیا میں کرنل کے ہم منصب برطانوی کمیساریات میں تعبیرکنندہ (بدرجہ اولٰی) کے طور پر مقرر ہوئے۔ جب کریمیائی جنگ ختم ہوئی تو وہ پادری بننا چاہتے تھے اور اس وجہ سے کنگز کالج لندن میں تعلیم کے لیے شریک ہوئے۔
یہ کہا گیا ہے کہ لیئیٹنر مسلم ممالک کے دوروں کے دوران ایک مسلم نام عبد الرشید سیاح اپنا چکے تھے۔ سیاح عربی میں سفر کرنے والے کو کہتے ہیں۔
ایک ماہر السنہ کے طور پر کہا جاتا ہے لیئیٹنر کوئی پچاس زبانوں سے واقف تھے، جن میں سے کئی کو وہ روانی سے بول سکتے تھے۔ 19 سال کی عمر میں وہ عربی، ترکی اور جدید یونانی کے لیکچرر کے طور پر مقرر ہوئے اور 23 سال میں وہ کنگز کالج میں عربی اور اسلامی قانون کے پروفیسر مقرر ہوئے۔
اس کے 3 سال بعد 1864ء میں لیئیٹنر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور (اس وقت برطانوی ہند)، موجودہ پاکستان میں پرنسپل بنے۔ وہ جامعہ پنجاب کی تعمیر میں پیش پیش تھے۔ وہ کئی اسکول، ادبی انجمنوں، عوامی کتب خانوں اور تعلیمی جریدوں کے بانی تھے، جبکہ خود وہ برصغیر کی تہذیبوں کا مطالعہ کر رہے تھے۔ اس دور میں وہ اردو میں ایک تحقیقی اور جامع کتاب تاریخ اسلام پر لکھ چکے ہیں، جو دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ اس کام کے لیے انھوں نے مولوی کریم الدین کی مدد لی کو کہ اس وقت امرتسر، پنجاب میں اسکولوں کے ضلعی انسپکٹر تھے۔ یہ دو جلدیں 1871ء اور 1876ء میں چھپ چکی ہیں۔
وہ ایڈین سیول سرویس سے 1886ء میں وظیفہ یاب ہوئے۔[متنازع ]
یورپ واپسی
ترمیملیئیٹنر یورپ میں 1870ء کے دہے کے اخیر میں لوٹ آئے تاکہ ہیڈلبرگ یونیورسٹی (جرمنی) پر تعلیم جاری رکھیں۔ اس دوران انھوں نے آسٹریا، پروشیا اور برطانوی حکومتوں کے لیے کام کیے۔ ان کا عزم تھا کہ وہ مشرقی زبانوں، تہذیب اور تاریخ کے مطالعے کے لیے ایک مرکز قائم کریں۔ 1881ء میں انگلستان لوٹنے کے بعد وہ اس مجوزہ ادارے کے لیے جگہ کھوج رہے تھے۔ 1883ء میں وہ مخلوعہ رائل ڈراماٹیک کالج کی عمارت کو دیکھے جو قابل تسلیم حد تک اس مقصد کے لیے موزوں تھی۔
مسلم طالب علموں کی سہولت کے لیے لیئیٹنر نے ایک مسجد کی تعمیر کارروائی۔ مسجد شاہ جہاں کی تعمیر 1889ء میں ہوئی اور یہ مغربی یورپ میں اولین مساجد میں سے ایک تھی اور برطانیہ میں خاص مقصد کے لیے تعمیر کردہ پہلی مسجد تھی جو آج بھی آباد ہے۔ یہ بھارتی عربی طرز پر بنائی گئی تھی اور اسے بھوپال کی شاہجہاں بیگم (1868ء–1901ء) کے نام سے موسوم کیا گیا۔
شاہجہاں بیگم نے اس مسجد کی تعمیر کے لیے ایک خطیر رقم روانہ کی اور اس کے علاوہ انھوں نے محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی علی گڑھ میں قیام میں بھی نمایاں کردار نبھایا جو آگے چل کر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تبدیل ہوئی۔
مقبرہ اور اس کتبہ
ترمیملیئیٹنر کو بروک ووڈ قبرستان میں سپرد لحد کیا گیا جو ووکنگ کے قریب ہے۔[11] ذیل میں مقبرے پر کتبے کی انگریزی عبارت درج ہے۔ قابلِ ذکربات یہ ہے کہ یہودی النسل ہونے کے باوجود لیئیٹنر کی قبر پر لاطینی رسم الخط میں عربی مقولہ لکھا ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ علم دولت سے بہتر ہے:
” | اَلْعِلْمُ خَیْر مِنَ الْمَال | “ |
THE LEARNED ARE HONOURED IN THEIR WORK
|
اہم کام
ترمیم- On the Sciences of language and of ethnography, with general reference to the language and customs of the people of Hanza: A report of an extempore address. (nach 1856).
- Introduction to a philosophical Grammar of Arabic: Being an attempt to discover a few simple principles in Arabic Grammar. Reprinted and slightly enlarged from the „Panjab Educational Magazine", Lahore 1871
- The Sinin-i-Islam; The races of Turkey; History of Dardistan, songs, legends etc.; Graeco-budhistic discoveries; History of indigenous education in the Panjab since annexation.
- A lecture on the races of Turkey, both of Europe and of Asia, and the state of their education: being, principally, a contribution to Muhammadan education. Lahore 1871.* A detailed analysis of Abdul Ghafur's dictionary of the terms used by criminal tribes in the Panjab. Lahore 1880.
- History of indigenous education in the Punjab since annexation and in 1882. Calcutta 1882. Reprint Delhi: Amar Prakashan, 1982.
- The Kunza and Nagyr handbook being an introduction to a Knowledge of the language. Calcutta 1889.
- Dardistan in 1866, 1886 and 1893: being an account of the history, religions, customs, legends, fables, and songs of Gilgit, Chilas, Kandia (Gabrial), Yasin, Chitral, Hunza, Aagyr, and other parts of the Hindukush, Reprint der Ausgabe Woking, Oriental Univ. Inst., 1893, New Delhi: Bhavana Books & Prints, 2001 ISBN 81-86505-49-0* Dardistan in 1866, 1886 and 1893 : being an account of the history, religions, customs, legends, fables and songs of Gilgit Chilas, Kandia (Gabrial) Yasin, Chitral, Hunza, Nagyr and other parts of the Hindukush; as also a suppl. to the 2. ed. of The Hunza and Nagyr handbook and an epitome of p. 3 of the author's "The languages and races of Dardistan". Reprint of the edition 1889, Karachi: Indus Publ., 1985.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/116890444 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6sb54g7 — بنام: Gottlieb Wilhelm Leitner — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Kindred Britain — Kindred Britain ID: http://kindred.stanford.edu/#/kin/full/none/none/I27083 — بنام: Gottlieb William Leitner [formerly Sapier]
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/116890444 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mzk2012697489 — اخذ شدہ بتاریخ: 23 نومبر 2019
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/116890444 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ عنوان : Men-at-the-Bar — اشاعت دوم — ربط: https://d-nb.info/gnd/116890444
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13177340z — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ Oxford Dictionary of National Biography: "registered with the Jewish community of Pest"; Jewish Encyclopedia
- ↑ Rubinstein
- ↑ "Dr G W Leitner"۔ Necropolis Notables۔ The Brookwood Cemetery Society۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2007
- http://www.tbcs.org.uk/dr_leitner.htmآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ tbcs.org.uk (Error: unknown archive URL) Necropolis Notables. The Brookwood Cemetery Society. Retrieved 2007-02-23.
- Oxford Dictionary of National Biography
- http://www.wokingmuslim.org/pers/dr_leitner.htm
- Muhammad Ikram Chaghatai: Writings of Dr. Leitner: Islam, education, Dardistan, politics and culture of Northern areas. Comp. by Muhammad Ikram Chaghatai. Lahore: Government College Research and Publ. Society; Sang-e-Meel Publ., 2002. ISBN 969-35-1306-1
- J. FL Stocqueler, Life and Labors of Dr Leitner (1875)
- "Portraits of Celebrities at Different Times of their Lives", The Strand Magazine, Volume VII, January–June 1894
- ولیم روبین اسٹین, The secret of Leopold Amery, Historical Research, vol. 73, no. 181 (June 2000), 175–196.
خارجی روابط
ترمیماس مضمون میں ایسے نسخے سے مواد شامل کیا گیا ہے جو اب دائرہ عام میں ہے: ہیو چشولم، مدیر (1911ء)۔ دائرۃ المعارف بریطانیکا (11ویں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس