یونس حسنی
پروفیسر ڈاکٹر یونس حسنی (پیدائش: 3 ستمبر 1937ء) شعبہ اردو، جامعہ کراچی کے سابق پروفیسر، صدر نشیں، کالم نگار اور ممتاز مصنف ہیں۔[1]
یونس حسنی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 3 ستمبر 1937ء (87 سال) ریاست ٹونک |
شہریت | برطانوی ہند بھارت پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ وکرم جامعہ کراچی |
تعلیمی اسناد | ایم اے ، پی ایچ ڈی |
پیشہ | استاد جامعہ ، کالم نگار |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
ملازمت | راجستھان کالج ، جامعہ کراچی ، اردو لغت بورڈ |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمڈاکٹر یونس حسنی 3 ستمبر 1937ء کو ریاست ٹونک، راجستھان میں پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم کے بعد ریاست بھو پال چلے گئے۔بھوپال میں ملازت کی ابتدا کی اور شام کے اوقات میں بی اے کی تعلیم حاصل کرتےرہے۔ ایم اے (اردو) کی ڈگری 1962ء میں حمیدیہ کالج بھوپال سے حاصل کی۔ ڈاکٹر ابو محمد سحر کی نگرانی میں اختر شیرانی اور جدید اردو ادب کے عنوان سے مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ 1962ء میں ایم بی کالج، اودے پورسے تدریس کا آغاز کیا۔ 1964ء میں وہ راجستھان کالج اور پھر 1965ء میں مادھو کالج سے وابستہ ہو گئے۔ بھارت میں ڈاکٹر یونس حسنی جماعت اسلامی کے اخبار دعوت سے بھی وابستہ رہے۔ 1968ء میں وہ پاکستان منتقل ہو گئے۔ ایف جی کالج کراچی میں 9 دسمبر 1968ء سے 28 فروری 1968ء تک تدریسی خدمات انجام دیتے رہے۔ یکم اگست 1976ء کو شعبہ اردو، جامعہ کراچی میں معاون استاد مقرر ہوئے۔ پھر فروری 1978ء میں اسسٹنٹ پروفیسر، 1985ء میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور 1995ء میں پروفیسر ہوگئے۔ 1992ء تا مارچ 1995ء شعبہ اردو کے صدر رہے۔ اسی شعبہ سے 13 مارچ 1997ء کو ملازمت سے سبکدوش ہوگئے۔ 21 مئی 1998ء تا 17 جنوری 2001ء انجمن ترقی اردو پاکستان میں مشیر علمی وادبی اور 18 جنوری 2001ء تا 17 جولائی 2003ء اردو لغت بورڈ کے مدیر اعلیٰ رہے۔ کالج آف بزنس مینجمنٹ (سی بی ایم) اور محمد علی جناح یونیورسٹی میں وزیٹنگ پروفیسر بھی رہے۔ 2007ء سے 2009ء کے درمیان ہائر ایجوکیشن کمیشن نے جامعہ کراچی میں ایمینینٹ اسکالر مقرر کیا۔ ان کی اب بہت سی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں اختر شیرانی اور جدید ادب، اردو میں ہائیکو (مستقبل اور امکانات)، کاوشیں (ادبی اور تنقیدی مضامین کا مجموعہ)، اختر شیرانی (کتابیات)، کلیات اختر شیرانی، دفتر کھلا (کالموں کا مجموعہ)، گہر ہائے شب چراغ (خاکے) اور نثرِ اختر (اختر شیرانی کی نثری نگارشات) شامل ہیں۔[2] ڈاکٹر یونس حسنی کو ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں عالمی اردو تنظیم شمالی امریکا کی جانب سے تیسرا سالانہ ایوارڈ برائے سال 2018 ء دیا گیا۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "کالم، ڈاکٹر یونس حسنی"۔ روزنامہ ایکسپریس کراچی
- ↑ رضوان طاہر مبین (13 نومبر 2018ء)۔ "جب انٹر میں فیل ہوا تو محسوس ہوا کہ سائنس نہیں چلے گی۔ ڈاکٹر یونس حسنی (انٹرویو)"۔ روزنامہ ایکسپریس کراچی
- ↑ "ڈاکٹر یونس حسنی کو اردو ادب میں گراں قدر خدمات پر ایوارڈ دیا جائے گا"۔ روزنامہ جنگ کراچی۔ 19 جنوری ، 2019ء