II کور (پاکستان)
II کور ، جسے II اسٹرائیک کور کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پاکستان آرمی کا ایک کور ہے جو پاکستان کے صوبہ پنجاب، ملتان میں تعینات ہے۔ یہ کور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی دائرہ کار میں سرگرم تھی جہاں اس کے انتظامی ڈویژنوں اور بریگیڈز نے پاکستان کے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں متعدد انسداد دہشت گردی کارروائیوں کی قیادت کی۔ اس کور کی کمانڈ اس وقت لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کر رہے ہیں۔ [3] اس کور کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل رحیم الدین خان تھے جنھوں نے ساڑھے پانچ سال (ستمبر 1978 سے مارچ 1984 تک) کمانڈ کی۔
II Corps | |
---|---|
فائل:Multan Core logo.PNG II کور، ملتان کی تشکیل کا نشان | |
فعال | 1967[1] - Present |
ملک | پاکستان |
تابعدار | پاکستان فوج |
قسم | کور |
حجم | تقریباً 50,000 (اگرچہ یہ مختلف ہو سکتا ہے کیونکہ اکائیوں کو گھمایا جاتا ہے) |
ہیڈکوارٹر/کمانڈ کنٹرول ہیڈکوارٹر | ملتان، ضلع ملتان، پنجاب |
عرفیت | II Strike Corps, ملتان کور [2] |
سرخ، سفید اور سیاہ | |
معرکے | 1971 کی ہندوستان-پاکستانی جنگ 1999 کی ہندوستان-پاکستانی جنگ 2001–2002 ہندوستان-پاکستان تعطل شمال-مغرب میں جنگ پاکستان |
نشان رتبہ | پاکستان ملٹری کی ملٹری ڈیکوریشنز |
کمان دار | |
کور کمانڈر | لیفٹیننٹ جنرل جنرل اختر نواز ستی |
چیف آف اسٹاف | Brig. Ahmad Nadeem Bajwa |
قابل ذکر کمان دار | Gen. Tikka Khan Gen. Muhammad Zia-ul-Haq Gen. Rahimuddin Khan Lt. Gen. Hamid Gul Gen. Jehangir Karamat |
تاریخ
ترمیماس کور کا ہیڈ کوارٹر 1967 کو ملتان میں قائم کیا گیا ۔ [4]
II کور پاکستان آرمی کی تیسری نو تخلیق شدہ کور تھی کیونکہ جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) کی طرف سے کور فارمیشن کی ضرورت کو شدت سے محسوس کیا جا رہا تھا، وہ آرمی یونٹس کی مزید یونٹ سازی چاہتے تھے، اس لیے ڈویژنز اور جی ایچ کیو کے درمیان درمیانی عہدے بنائی جانے تھے۔ اور یہ زیادہ تر کور ہیڈ کوارٹر کے لیے تھے۔ [5]
1971 کی جنگ
ترمیماس جنگ میں کور کی کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ٹکا خانکر رہے تھے۔ متنازع طور پر اس کی تقسیم میں سے ایک؛ 18 ویں انفنٹری ڈویژن، [6] کو II Corp کی کمان سے ہٹا کر رام گڑھ کی طرف خطرناک محاذ پر بھیج دیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے لونگے والا کی لڑائی میں شکست ہوئی، حقیقت یہ ہے کہ یہ II کور کی بجائے جی ایچ کیو کے ماتحت تھی، اس نے کور کو کسی بھی الزام سے بچایا، لیکن بعد میں اسے ناکامی کی وجوہات میں سے ایک سمجھا گیا۔ عمر کوٹ کی طرف ایک بڑا ہندوستانی حملہ [1] کور کے دو ڈویژنوں سے شکست کھا سکتا تھا ۔ 18 ویں رام گڑھ سے واپسی کے بعد اور II کور کمانڈ اور 33 ویں انفنٹری ڈویژن، ایک ایسا کارنامہ تھا جس کے لیے جنگ کے بعدان کی تعریف کی گئی[7]۔ آخری تجزیے میں جنگ میں اس کی کارکردگی؛ جب کہ بہت سی سیاسی جماعتوں کی طرف سے تعریف کی گئی ، یہ کور متنازع تھا ، کیونکہ کسی بھی وقت اس کی سب سے طاقتور تشکیل، 1st آرمرڈ ڈویژن، کارروائی کے لیے مستحکم نہیں تھی۔ [8]
شمال مغربی پاکستان میں جنگ
ترمیمایک بھاری بکتر بند اور مشینی فارمیشن کے طور پر، یہ پہاڑی جنگ کے لیے موزوں نہیں تھا جس نے کشمیر، سیاچن اور کارگل میں اگلی تین دہائیوں کے دوران فوج کے طاقت کو نمایاں کیا، حالانکہ اس میں چند یونٹوں نے دوسری کور سے منسلک کارروائی دیکھی۔ پاکستان کے اہم اسٹریٹجک ریزرو کے طور پر، اسے اقوام متحدہ کے تحت اور اتحادیوں (جیسے خلیجی جنگ اول اور صومالیہ) کے ساتھ بیرون ملک آپریشنز پر بھی نہیں بھیجا گیا تھا جس کا فوج کو حکم دیا گیا تھا۔
یہ 2008 تک نہیں ہوا جب کور کے اہم کردار دوبارہ کارروائی کرتے نظر آئیں ۔ جیسے ہی فاٹا میں جنگ گرم ہوئی اور عسکریت پسندوں کی سرگرمیاں اب تک نادیدہ سطح تک بڑھ گئیں، حکومت نے عسکریت پسندوں کے گڑھ جنوبی وزیرستان کے خلاف ایک بڑے آپریشن (کوڈ نام آپریشن زلزلہ ) شروع کر کے جواب دیا۔ [9] آپریشن کی قیادت II کور کی 14ویں انفنٹری ڈویژن کرے گی اور عسکریت پسندوں کو ان کے مضبوط گڑھ سے نکالنے میں کامیاب ہوگی۔ [10] 26 دسمبر 2008 کو 14ویں انفنٹری ڈویژن کے عناصر کو ہندوستانی سرحد پر دوبارہ تعینات کیا جا رہا تھا۔ [11]
ساخت
ترمیمجنگ میں اس کور کی ترتیب یوں ہوتی ہے: [12]
II کور کا ڈھانچہ | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
کور | کور ہیڈکوارٹر | کور کمانڈر | تفویض شدہ یونٹس | یونٹ ہیڈکوارٹر | |||||
II کور | ملتان | لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز ستی | پہلی آرمرڈ ڈویژن | ملتان | |||||
40ویں انفنٹری ڈویژن | اوکاڑہ | ||||||||
14 ویں انفنٹری ڈویژن | اوکاڑہ | ||||||||
آزاد انفنٹری بریگیڈ | U/I مقام | ||||||||
آزاد آرمرڈ بریگیڈ | U/I مقام | ||||||||
آزاد آرٹلری بریگیڈ | U/I مقام | ||||||||
آزاد سگنل بریگیڈ | U/I مقام | ||||||||
آزاد انجینئرنگ بریگیڈ | U/I مقام |
کور کمانڈرز کی فہرست
ترمیم# | نام | مدتِ ملازمت کا آغاز | مدت کا اختتام |
---|---|---|---|
1 | لیفٹیننٹ جنرل خواجہ وصی الدین | 1967 | ستمبر 1971 |
2 | لیفٹیننٹ جنرل ٹکا خان | ستمبر 1971 | مارچ 1972 |
3 | لیفٹیننٹ جنرل محمد شریف | مارچ 1972 | 1975 |
4 | لیفٹیننٹ جنرل محمد ضیاء الحق | 1975 | مارچ 1976 |
5 | لیفٹیننٹ جنرل رحیم الدین خان | ستمبر 1978 | مارچ 1984 |
6 | لیفٹیننٹ جنرل راجہ سروپ خان | مارچ 1984 | مارچ 1988 |
7 | لیفٹیننٹ جنرل شمیم عالم خان | مارچ 1988 | مئی 1989 |
8 | لیفٹیننٹ جنرل حمید گل | مئی 1989 | جنوری 1992 |
9 | لیفٹیننٹ جنرل جہانگیر کرامت | جنوری 1992 | جون 1994 |
10 | لیفٹیننٹ جنرل محمد مقبول | جون 1994 | جنوری 1996 |
11 | لیفٹیننٹ جنرل صلاح الدین ترمذی | فروری 1996 | اکتوبر 1998 |
12 | لیفٹیننٹ جنرل یوسف خان | اکتوبر 1998 | اگست 2000 |
13 | لیفٹیننٹ جنرل سید محمد امجد | اگست 2000 | اپریل 2002 |
14 | لیفٹیننٹ جنرل شاہد صدیق ترمذی | اپریل 2002 | ستمبر 2003 |
15 | لیفٹیننٹ جنرل محمد اکرم | ستمبر 2003 | اکتوبر 2004 |
16 | لیفٹیننٹ جنرل افضل مظفر | اکتوبر 2004 | مئی 2005 |
17 | لیفٹیننٹ جنرل سید صباحت حسین | مئی 2005 | اپریل 2006 |
18 | لیفٹیننٹ جنرل سکندر افضل | اپریل 2006 | نومبر 2009 |
19 | لیفٹیننٹ جنرل شفقت احمد | نومبر 2009 | نومبر 2012 |
20 | لیفٹیننٹ جنرل عابد پرویز | نومبر 2012 | اپریل 2015 |
21 | لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد | اپریل 2015 | دسمبر 2016 |
22 | لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار | دسمبر 2016 | ستمبر 2017 |
23 | لیفٹیننٹ جنرل عبد اللہ ڈوگر | ستمبر 2017 | ستمبر 2018 |
24 | لیفٹیننٹ جنرل محمد نعیم اشرف | ستمبر 2018 | دسمبر 2020 |
25 | لیفٹیننٹ جنرل وسیم اشرف | دسمبر 2020 | ستمبر 2021 |
26 | لیفٹیننٹ جنرل چراغ حیدر | ستمبر 2021 | اکتوبر 2022 |
27 | لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز | اکتوبر 2022 | موجودہ |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Riza، Shaukat (1977)۔ The Pakistan Army (1966-71), by Maj Gen (Retd) Shaukat Riza۔ ISBN:9788185019611
- ↑ "Pakistan Army makes top level transfers and postings, several Corps Commanders reshuffled"۔ timesofislamabad.com۔ 24 August 2018۔ 13 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2023
- ↑ "One-third of corps commanders replaced in major reshuffle"۔ Dawn۔ 25 August 2018
- ↑ Khan، Gul Hassan Khan (1993)۔ Memoirs of Lt. Gen. Gul Hassan Khan۔ Lahore: Oxford University Press۔ ISBN:978-0-19-577447-4
- ↑ Khan، Agha Muhammad Yahya (1997)۔ The breaking of Pakistan۔ Lahore: Liberty Pubsihers
- ↑ Brian Cloughley- A History of the Pakistan Army, آئی ایس بی این 0-19-579507-5 Page 205-207.
- ↑ Brian Cloughley- A History of the Pakistan Army, آئی ایس بی این 0-19-579507-5 Page 206.
- ↑ Brian Cloughley- A History of the Pakistan Army, آئی ایس بی این 0-19-579507-5, Page 200.
- ↑ [1] Daily Times Article
- ↑ "FATA Timeline 2017"
- ↑ "Pakistan redeploying troops to Indian border - Yahoo! News"۔ news.yahoo.com۔ 27 دسمبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ Global Security