فریج
(Refrigerator سے رجوع مکرر)
فریج (refrigerator) ایک ایسی جگہ یا برقی نفاذیہ (appliance) (جو عموماً الماری نما ہوتی ہے) کو کہا جاتا ہے کہ جہاں حراری حاجز (thermal insulation) کی موجودگی میں اس کے اندر سے حرارت کو آلات کی مدد سے نکال کر باہر خارج کر دیا جاتا ہے اور اس طرح اس الماری یا صندوق کے اندر کا درجۂ حرارت اس کے محاصری (ambient) درجۂ حرارت سے کم ہو کر اس کے اندر ٹھنڈک پیدا کرتا ہے اور غیر موصل کی موجودگی اس سردی کو طویل عرصے اور کم برقی خرچ پر برقرار کھنے میں مدد دیتی ہے جس کی وجہ سے فریج میں موجود خوراک لمبے عرصے تک محفوظ رہتی ہے۔
میکینزم
ترمیمفریج میں ٹھنڈک پیدا کرنے کے کئی طریقے ہیں۔ کسی ایک فریج میں صرف ایک طریقہ استعمال ہوتا ہے۔
- کمپریسر اور ریفریجرنٹ والا طریقہ۔ کوئی بھی گیس جب دبتی ہے تو گرم ہو جاتی ہے اور جب پھیلتی ہے تو سرد ہو جاتی ہے۔ اسی طرح جب کوئی گیس مائع میں تبدیل ہوتی ہے تو گرمی خارج ہوتی ہے اور جب مائع گیس میں تبدیل ہوتا ہے تو ٹھنڈک پیدا کرتا ہے۔ گیس کا مائع میں تبدیل ہونا عمل تکثیف (کنڈنسیشن) کہلاتا ہے اور مائع کا گیس میں تبدیل ہونا عمل تبخیر (ایواپوریشن) کہلاتا ہے۔ اس طریقے میں کمپریسر کی مدد سے ریفریجرنٹ گیس کو دبایا جاتا ہے جس سے وہ گرم ہو جاتی ہے اور اس کا پریشر بھی بڑھ جاتا ہے۔ پھر اسے کنڈنسنگ کوائل سے گزار کر کمرے کے درجہ حرارت تک ٹھنڈا کر کے مائع بنا لیا جاتا ہے جسے فریج کے اندرونی اور کم پریشر والے حصہ میں لے جا کر پھیلنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ ایواپوریٹنگ کوائل میں ہونے والے عمل تبخیر اور گیس کے پھیلنے سے پیدا ہونے والی ٹھنڈک فریج کے اندر رکھی چیزوں کو ٹھنڈا کر دیتی ہے۔ اس طرح فریج کا کمپریسر ریفریجرنٹ کی مدد سے فریج کے اندر کی گرمی کو باہر دھکیل دیتا ہے۔
- گھر، دفتر اور کارخانوں میں استعمال ہونے والے فریج اور ائیر کنڈشنر کے کمپریسر بجلی سے چلتے ہیں مگر گاڑیوں میں استعمال ہونے والے ائیر کنڈشنر کے کمپریسر براہ راست بیلٹ کے ذریعے انجن سے جڑے ہوتے ہیں اور بجلی کی بجائے انجن کی طاقت سے چلتے ہیں۔
- [1] Absorption refrigerator: سوئزرلینڈ کی Electrolux کمپنی نے عام گھریلو استعمال کے لیے ایسے فریج بنائے ہیں جو بجلی کی بجائے کیراسن تیل (مٹی کا تیل) سے ٹھنڈک پیدا کرتے ہیں اور ان گاؤں دیہاتوں میں استعمال ہوتے ہیں جہاں بجلی نہیں ہے۔ ان فریج میں کمپریسر نہیں ہوتا۔ کیراسن تیل جلا کر ایک چراغ روشن کیا جاتا ہے جس کی گرمی ریفریجرنٹ گیس کو گردش دیتی ہے۔ یہ ریفریجیریٹر آئن اسٹائن اور اس کے ایک شاگرد کی ایجاد تھا۔ ان دونوں نے اس کے پیٹنٹ کے حقوق صرف 750 ڈالر کے عوض Electrolux کمپنی کو بیچے تھے۔[2]
- تھرمو الیکٹرک کولنگ (Thermoelectric cooling)۔ اس طریقے میں Peltier effect کو استعمال کر کے ٹھنڈک حاصل کی جاتی ہے۔ ایسے کولر حال ہی میں دستیاب ہوئے ہیں اور ابھی عام استعمال میں نہیں ہیں۔ اس طریقے میں بجلی زیادہ خرچ ہوتی ہے مگر جب بہت چھوٹے پیمانے پر ٹھنڈک حاصل کرنی ہو (جیسے ٹرانزسٹر یا کمپیوٹر پروسیسر کو ٹھنڈا رکھنا) تو کمپریسر اور ریفریجرنٹ والا طریقہ مہنگا پڑتا ہے۔ یہ تھرمو الیکٹرک کولر بیٹری یا ڈی سی پر چلتے ہیں اور اے سی (آلٹرنیٹننگ کرنٹ) پر کام نہیں کرتے۔
پیداوار بلحاظ ملک
ترمیم- چین 29,871,000[3] (2005)
- ریاستہائے متحدہ امریکا 11,639,000 [3] (2003)
- اطالیہ 7,201,000[3] (2004)
- جنوبی کوریا 7,122,000[3] (2004)
- ترکی 4,867,000[3] (2003)
- بھارت 3,715,000[3] (2003)
- برازیل 3,544,000[3] (2003)
- جاپان 2,821,000[3] (2005)
- میکسیکو 2,291,000[3] (2004)
- تھائی لینڈ 2,246,000[3] (1996)
- جرمنی 2,061,000[3] (2004)
- مجارستان 1,625,000[3] (2004)
- پولینڈ 1,618,000[3] (2005)
- ہسپانیہ 1,269,000[3] (1995)
- پاکستان 1,222,860 [3] (2012 )
- رومانیہ 1,169,000[3] (2010)
- بیلاروس 995,000[3] (2005)
- سلووینیا 863,000[3] (1995)
- مصر 808,000[3] (2003)
- برطانیہ 745,000[3] (2003)
- جنوبی افریقہ 711,000[3] (2003)
- سویڈن 639,000[3] (2004)
- یوکرین 562,000[3] (1995)
- فرانس 544,000[3] (2003)
- آسٹریلیا 423,000[3] (1995)
- پرتگال 399,000[3] (2004)
- بلغاریہ 353,000[3] (2005)
- سلوواکیہ 330,000[3] (1995)
- انڈونیشیا 291,000[3] (1995)
- ملائشیا 187,000[3] (2003)
- الجزائر 150,000[3] (2003)
- لتھووینیا 107,000[3] (2004)
- فنلینڈ 104,000[3] (1995)
- ارجنٹائن 49,000[3] (1995)
- مالدووا 24,300[3] (1995)
- ازبکستان 18,600[3] (1995)
- آذربائیجان 13,400[3] (2005)
- قازقستان 10,900[3] (1995)
- تاجکستان 50[3] (1995)
ماخذ: http://statinfo.biz/Geomap.aspx?lang=2&act=6132آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ statinfo.biz (Error: unknown archive URL)
مزید دیکھیے
ترمیمبیرونی ربط
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر فریج سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |