آئی سی سی عالمی کرکٹ لیگ چیمپئن شپ
آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ چیمپئن شپ ورلڈ کرکٹ لیگ (ڈبلیو سی ایل) کا ٹاپ ڈویژن تھا۔ اس نے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے اہلیت کا عمل تشکیل دیا۔ ڈبلیو سی ایل چیمپئن شپ کو اصل میں ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن ون کے نام سے جانا جاتا تھا، اور اس نام سے دو بار (2007ء اور 2007 ءمیں) کھیلا گیا تھا۔ ان کی میزبانی اسٹینڈ لون ٹورنامنٹ کے طور پر کی گئی تھی، لیکن بعد میں ایک نیا فارمیٹ متعارف کرایا گیا جس میں مقابلہ کرنے والی ٹیمیں کئی سالوں میں ایک دوسرے کے خلاف متعدد کھیل کھیلتی ہیں (انٹرکانٹینینٹل کپ کی عکاسی کرتے ہوئے، ایک فرسٹ کلاس مقابلہ) ۔ ڈبلیو سی ایل چیمپئن شپ کے تمام میچ لسٹ اے کا درجہ رکھتے ہیں، جبکہ اعلی درجے کی ٹیموں کے درمیان میچ ون ڈے انٹرنیشنل (او ڈی آئی) کا درجہ رکھتے ہے۔
منتطم | آئی سی سی |
---|---|
فارمیٹ | ایک روزہ بین الاقوامی اور لسٹ اے |
پہلی بار | 2007ء |
تازہ ترین | 2015-17ء |
ٹیموں کی تعداد | 6 (2007 اور 2010) 8 (2011)سے) |
موجودہ فاتح | نیدرلینڈز (پہلا ٹائٹل) |
زیادہ کامیاب | آئرلینڈ (دوسرا ٹائٹل) |
زیادہ رن | کائل کوٹزر(ایک روزہ:663 / لسٹ اے:1169)[1][2] |
زیادہ ووکٹیں | ایک روزہ: الاسڈیر ایونز(15)[3] لسٹ اے:مدثر بخاری(32)[4] |
تاریخ
ترمیم2007ء میں پہلے ڈبلیو سی ایل ڈویژن ون ٹورنامنٹ میں 2005ء کی آئی سی سی ٹرافی کی ٹاپ چھ ٹیمیں شامل تھیں، جبکہ 2010ء کے ٹورنامنٹ میں 2009ء کے ورلڈ کپ کوالیفائر کی ٹاپ چھ ٹیموں کو شامل کیا گیا تھا۔ ڈبلیو سی ایل ڈویژن دو سے دو ٹیموں کو ڈبلیو سی ایل چیمپئن شپ کے لیے شامل کیا گیا، جس سے کل آٹھ ٹیمیں بنیں۔ 2011-13ء مقابلے کی سرفہرست دو ٹیموں (آئرلینڈ اور افغانستان) نے 2015ء کے ورلڈ کپ کے لیے خودکار اہلیت حاصل کر لی۔ بعد میں انہیں آئی سی سی ون ڈے چیمپئن شپ میں ترقی دی گئی، حالانکہ ڈبلیو سی ایل چیمپئن شپ آٹھ ٹیموں کا مقابلہ بنی رہی کیونکہ ڈویژن ٹو سے دو اضافی ٹیموں کو ترقی دی گئی تھی۔
نتائج
ترمیمایڈیشن | میزبان | فائنل | |||
---|---|---|---|---|---|
مقام | فاتح | نتیجہ | رنر اپ | ||
2007ء | کینیا | نیروبی | کینیا 158/2 (37.5 اوورز) |
کینیا 8 وکٹوں سے جیت گیا۔ سکور کارڈ |
اسکاٹ لینڈ 155 (47 اوورز) |
2010ء | نیدرلینڈز | ایمسٹرڈیم | آئرلینڈ 233/4 (44.5 اوورز) |
آئرلینڈ 6 وکٹوں سے جیت گیا۔ سکور کارڈ |
اسکاٹ لینڈ 232 (48.5 اوورز) |
2011–13ء | کوئی ایک میزبان نہیں | فائنل نہیں | آئرلینڈ 24 پوائنٹس |
آئرلینڈ پوائنٹس پر جیت گیا۔ پوائنٹس ٹیبل |
افغانستان 19 پوائنٹس |
2015–17ء | کوئی ایک میزبان نہیں | فائنل نہیں | نیدرلینڈز 22 پوائنٹس |
نیدرلینڈز پوائنٹس پر جیت گیا۔ |
اسکاٹ لینڈ 19 پوائنٹس |
ٹیم کے لحاظ سے کارکردگی
ترمیم- پہلا-چیمپئنز
- دوسرا-رنر اپ
- تیسری جگہ-تیسری جگہ
- ق-قابلیت
ٹیم | 2007ء | 2010ء | 2011–13ء | 2015–17ء | ٹوٹل |
---|---|---|---|---|---|
افغانستان | — | تیسری | دوسری | ایک روزہ بین الاقوامی | 2 |
برمودا | چھٹی | — | — | — | 1 |
کینیڈا | چوتھی | پانچویں | آٹھویں | — | 3 |
ہانگ کانگ | — | — | — | تیسری | 1 |
آئرلینڈ | پانچویں | پہلی | پہلی | ایک روزہ بین الاقوامی | 3 |
کینیا | پہلی | چھٹی | چھٹی | پانچویں | 4 |
نمیبیا | — | — | ساتویں | آٹھویں | 2 |
نیپال | — | — | — | ساتویں | 1 |
نیدرلینڈز | تیسری | چوتھی | چوتھی | پہلی | 4 |
پاپوا نیو گنی | — | — | — | چوتھی | 1 |
اسکاٹ لینڈ | دوسری | دوسری | پانچویں | دوسری | 4 |
متحدہ عرب امارات | — | — | تیسری | چھٹی | 2 |
کھلاڑیوں کے اعداد و شمار
ترمیمایڈیشن | سب سے زیادہ رنز | سب سے زیادہ وکٹیں | ایم وی پی | حوالہ |
---|---|---|---|---|
2007ء | آشیش بگائی (345) | پیٹر اونگونڈو (15) | آشیش بگائی | |
2010ء | ٹام کوپر (408) | ایلکس کوسیک (10) | ٹام کوپر | |
2011–13ء | شیمان انور (625) | کرسٹی ولجوین (23) | ||
2015–17ء | انشومن رتھ (678) | ندیم احمد (24) |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "ICC World Cricket League/One-Day Internationals/Most runs"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-07
- ↑ "ICC World Cricket League/List A Matches/Most runs"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-07
- ↑ "ICC World Cricket League/One-Day Internationals/Most wickets"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-07
- ↑ "ICC World Cricket League/List A Matches/Most wickets"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-07
- ↑ ICC World Cricket League Division One 2006/07 – CricketArchive. Retrieved 5 November 2016.
- ↑ ICC World Cricket League Division One 2010 – CricketArchive. Retrieved 5 November 2016.
- ↑ ICC World Cricket League Championship 2011 to 2013 – CricketArchive. Retrieved 8 March 2024.
- ↑ ICC World Cricket League Championship 2015 to 2017 – CricketArchive. Retrieved 8 March 2024.