آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 1884ء
آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم نے 1884ء میں انگلینڈ کا دورہ کیا۔ 1878ء ، 1880ء اور 1882ء کے سیزن میں تین سابقہ دوروں کے بعد اس ٹیم کو باضابطہ طور پر چوتھا آسٹریلیائی دورہ کہا جاتا ہے۔ 1884ء کا دورہ تیرہ کھلاڑیوں کا ایک نجی منصوبہ تھا جس میں سے ہر ایک نے فنڈ فراہم کرنے کے لیے ایک متفقہ رقم کی سرمایہ کاری کی، آسٹریلیا کی نوآبادیاتی کرکٹ ایسوسی ایشنز میں سے کوئی بھی اس میں شامل نہیں تھا۔ بلی مرڈوک نے ٹیم کی کپتانی کی اور جارج الیگزینڈر نے بطور پلیئر مینیجر کام کیا۔ آسٹریلیا نے انگلینڈ میں کل 32 میچ کھیلے جن میں سے 31 کو اول درجہ حاصل ہے۔
آسٹریلیا کا دستہ
ترمیمآسٹریلیا کے پاس بلی مرڈوک کی قیادت میں 13 رکنی ٹیم تھی جبکہ جارج الیگزینڈر پلیئر منیجر تھے۔ ذیل میں اسکواڈ کی تفصیلات اس وقت کھلاڑی کی نوآبادیاتی ٹیم، دورے کے آغاز میں اس کی عمر، اس کا بیٹنگ ہاتھ اور اس کی بولنگ کی قسم بیان کرتی ہیں:
نام | کالونی | تاریخ پیدائش | بیٹنگ کا انداز | باؤلنگ کا انداز | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
جارج الیگزینڈر | وکٹوریہ | 22 اپریل 1851 (عمر 33 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا راؤنڈ آرم تیز گیند باز | [1] |
ایلک بینرمین | نیو ساؤتھ ویلز | 21 مارچ 1854 (عمر 30 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا راؤنڈ آرم میڈیم پیس گیند باز | [2] |
جارج بونر | نیو ساؤتھ ویلز | 25 فروری 1855 (عمر 29 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا میڈیم پیس گیند باز | [3] |
پرسی میکڈونل | وکٹوریہ | 13 نومبر 1858 (عمر 25 سال) | دائیں ہاتھ | کوئی نہیں | [4] |
ٹوپ سکاٹ | وکٹوریہ | 26 دسمبر 1858 (عمر 25 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | [5] |
نام | کالونی | تاریخ پیدائش | بیٹنگ کا انداز | باؤلنگ کا انداز | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
جیک بلیکہم | وکٹوریہ | 11 مئی 1854 (عمر 30 سال) | دائیں ہاتھ | کوئی نہیں | [6] |
بلی مرڈوک | نیو ساؤتھ ویلز | 18 اکتوبر 1854 (عمر 29 سال) | دائیں ہاتھ | کوئی نہیں | [7] |
نام | کالونی | تاریخ پیدائش | بیٹنگ کا انداز | باؤلنگ کا انداز | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
جارج گفن | جنوبی آسٹریلیا | 27 مارچ 1859 (عمر 25 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا میڈیم پیس اور آف بریک گیند باز | [8] |
بلی مڈونٹر | وکٹوریہ | 19 جون 1851 (عمر 32 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا راؤنڈ آرم میڈیم پیس گیند باز | [9] |
نام | کالونی | تاریخ پیدائش | بیٹنگ کا انداز | باؤلنگ کا انداز | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
ہیری بوائل | وکٹوریہ | 10 دسمبر 1847 (عمر 36 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا راؤنڈ آرم میڈیم پیس گیند باز | [10] |
ولیم کوپر | وکٹوریہ | 11 ستمبر 1849 (عمر 34 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا لیگ بریک گیند باز | [11] |
جوئے پامر | وکٹوریہ | 22 فروری 1859 (عمر 25 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا آف بریک اور میڈیم پیس گیند باز | [12] |
فریڈ سپوفورتھ | نیو ساؤتھ ویلز | 9 ستمبر 1853 (عمر 30 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | [13] |
انگلینڈکا دستہ
ترمیمانگلینڈ نے تین ٹیسٹ میچوں میں مجموعی طور پر 16 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا۔ تینوں میچوں میں چھ کھلاڑی (بارلو، گریس، پیٹ، شریوزبری، اسٹیل اور یولیٹ) کھیلے اوبرائن (پہلا ٹیسٹ) اور کرسٹوفرسن (دوسرا ٹیسٹ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ ہارنبی نے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ اور باقی دو میں ہیرس کی کپتانی کی۔ [14]
نام | کاؤنٹی | تاریخ پیدائش | بیٹنگ کا انداز | باؤلنگ کا انداز | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
ڈک بارلو | لنکا شائر | 28 مئی 1851 (عمر 32 سال) | دائیں ہاتھ | بائیں ہاتھ کا میڈیم پیس گیند باز | [15] |
جارج ہیرس | کینٹ | 3 فروری 1851 (عمر 33 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا راؤنڈ آرم فاسٹ میڈیم گیند باز | [16] |
اے۔ این۔ ہارنبے | لنکا شائر | 10 فروری 1847 (عمر 37 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا میڈیم پیس گیند باز | [17] |
اے پی لوکاس | مڈل سیکس | 20 فروری 1857 (عمر 27 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا سلو راؤنڈ آرم گیند باز | [18] |
ٹم او برائن | مڈل سیکس | 5 نومبر 1861 (عمر 22 سال) | دائیں ہاتھ | کوئی نہیں | [19] |
والٹر ریڈ | سرے | 23 نومبر 1855 (عمر 28 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا سلو راؤنڈ آرم گیند باز | [20] |
ولیم سکاٹن | ناٹنگھم شائر | 15 جنوری 1856 (عمر 28 سال) | بائیں ہاتھ | بائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | [21] |
آرتھر شریوزبری | ناٹنگھم شائر | 11 اپریل 1856 (عمر 28 سال) | دائیں ہاتھ | کوئی نہیں | [22] |
نام | کاؤنٹی | تاریخ پیدائش | بیٹنگ کا انداز | باؤلنگ کا انداز | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
بلی بارنس | ناٹنگھم شائر | 27 مئی 1852 (عمر 31 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | [23] |
ڈبلیو جی گریس | گلوسٹر شائر | 18 جولائی 1848 (عمر 35 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا راؤنڈ آرم میڈیم پیس گیند باز | [24] |
اے جی اسٹیل | لنکا شائر | 24 ستمبر 1858 (عمر 25 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | [25] |
جارج یولیٹ | یارکشائر | 21 اکتوبر 1851 (عمر 32 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا راؤنڈ آرم فاسٹ گیند باز | [26] |
نام | کاؤنٹی | تاریخ پیدائش | بیٹنگ کا انداز | باؤلنگ کا انداز | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
الفریڈ لیٹلٹن | مڈل سیکس | 7 فروری 1857 (عمر 27 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا راؤنڈ آرم سلو گیند باز | [27] |
ڈک پلنگ | لنکا شائر | 11 اگست 1855 (عمر 28 سال) | دائیں ہاتھ | کوئی نہیں | [28] |
نام | کاؤنٹی | تاریخ پیدائش | بیٹنگ کا انداز | باؤلنگ کا انداز | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
اسٹینلے کرسٹوفرسن | کینٹ | 11 نومبر 1861 (عمر 22 سال) | دائیں ہاتھ | دائیں ہاتھ کا تیز گیند باز | [29] |
ٹیڈ پییٹ | یارکشائر | 2 مارچ 1855 (عمر 29 سال) | بائیں ہاتھ | بائیں ہاتھ کا آرتھوڈوکس سلو گیند باز | [30] |
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم10 – 12 جولائی 1884ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پہلے دن کھیل نہیں ہو سکا۔
دوسرا ٹیسٹ
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
تیسرا ٹیسٹ
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "George Alexander"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Alick Bannerman"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "George Bonnor"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Percy McDonnell"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Tup Scott"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Jack Blackham"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Billy Murdoch"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "George Giffen"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Billy Midwinter"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Harry Boyle"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "William Cooper"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Joey Palmer"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Fred Spofforth"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "1884 England series batting summary"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-09-28
- ↑ "Dick Barlow"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Lord Harris"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "A. N. Hornby"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "A. P. Lucas"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "T. C. O'Brien"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Walter Read"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "William Scotton"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Arthur Shrewsbury"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Billy Barnes"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "W. G. Grace"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "A. G. Steel"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "George Ulyett"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Alfred Lyttelton"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Dick Pilling"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Stanley Christopherson"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24
- ↑ "Ted Peate"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-24