آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2009-10ء

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم نے 25 اکتوبر سے 11 نومبر 2009ء تک بھارت کا دورہ کیا۔ یہ دورہ 7 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں پر مشتمل تھا اور یہ سیریز آسٹریلیا نے 4-4 کے ساتھ جیت لی تھی (ایک میچ بارش کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ [1]

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2009-10ء
بھارت
آسٹریلیا
تاریخ 25 اکتوبر – 11 نومبر 2009ء
کپتان مہندرسنگھ دھونی رکی پونٹنگ
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 7 میچوں کی سیریز 4–2 سے جیت گیا
زیادہ اسکور مہندرسنگھ دھونی (285) مائیکل ہسی (313)
زیادہ وکٹیں ہربھجن سنگھ (8) شین واٹسن (10)
بہترین کھلاڑی شین واٹسن (آسٹریلیا)

دستے

ترمیم
بھارت [2][3]    آسٹریلیا[4][5][6][7][8][9][10]
مہندرسنگھ دھونی (کپتان، وکٹ کیپر) رکی پونٹنگ (کپتان)
وریندرسہواگ (نائب کپتان) مائیکل ہسی (نائب کپتان)
گوتم گمبھیر ڈج بولنجر
سچن ٹنڈولکر ناتھن ہورٹز
یوراج سنگھ بین ہلفینہاس
سریش رائنا جان ہالینڈ
رویندرجدیجا جیمزہوپس1
پراوین کمار مچل جانسن
ہربھجن سنگھ بریٹ لی 2
ایشانت شرما شان مارش
آشیش نہرا ٹم پین (3)
وراٹ کوہلی پیٹرسڈل4
مناف پٹیل ایڈم ووجز
سدیپ تیاگی شین واٹسن
امیت مشرا کیمرون وائٹ
دنیش کارتیک (وکٹ کیپر)
  1. جیمز ہوپس پہلے ون ڈے میں ہامسٹرنگ کی چوٹ کے بعد گھر چلے گئے۔ وکٹورین باؤلر کلنٹ میککے نے اسکواڈ میں ہوپس کی جگہ لی۔ 
  2. ↑ بریٹ لی پہلے ون ڈے میں کہنی کی چوٹ کے بعد گھر چلے گئے۔ نیو ساؤتھ ویلز کے آل راؤنڈر موئسس ہنریکس 5 نے لی کی جگہ اسکواڈ میں لے لی۔ 
  3. ↑ وکٹ کیپر ٹم پین دوسرے ون ڈے میں انگلی بری طرح ٹوٹنے کے بعد گھر چلے گئے۔ جنوبی آسٹریلیا کے وکٹ کیپر گراہم منو نے ٹیم میں پین کی جگہ لی۔ 
  4. ↑ پیٹر سڈل چوتھے ون ڈے میں اپنے جسم کے بائیں حصے میں درد کا شکار ہونے کے بعد گھر روانہ ہوئے۔ نیو ساؤتھ ویلز کے باؤلر برٹ کاکلے نے سکواڈ میں سڈل کی جگہ لی۔ 
  5. ↑ چوتھے ون ڈے میں ہیمسٹرنگ میں خرابی کے بعد موئسز ہنریکس گھر چلے گئے۔ وکٹورین آل راؤنڈر اینڈریو میکڈونلڈ نے ٹیم میں ہنریکس کی جگہ لی۔ 

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
آسٹریلیا  
292/8 (50 اوورز)
ب
  بھارت
288/8 (50 اوورز)
رکی پونٹنگ 74 (85)
ایشانت شرما 3/50 (10 اوورز)
گوتم گمبھیر 68 (85)
مچل جانسن 2/59 (10 اوورز)
آسٹریلیا 4 رنز سے جیت گیا۔
ریلائنس اسٹیڈیم, وڈودرا
امپائر: مارک بینسن (انگلینڈ) اور شاویر تاراپور (بھارت)
بہترین کھلاڑی: مائیکل ہسی (آسٹریلیا)

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
بھارت  
354/7 (50 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
255 (48.3 اوورز)
مہندرسنگھ دھونی 124 (107)
مچل جانسن 3/75 (10 اوورز)
مائیکل ہسی 53 (60)
رویندرجدیجا 3/35 (6.3 اوورز)
بھارت 99 رنز سے جیت گیا۔
ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم, ناگپور
امپائر: امیش صاحیبہ (بھارت) اور شاویر تاراپور (بھارت)
بہترین کھلاڑی: مہندرسنگھ دھونی (بھارت)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اس مقام پر یہ پہلا ایک روزہ بین الاقوامی تھا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
آسٹریلیا  
229/5 (50 اوورز)
ب
  بھارت
230/4 (48.2 اوورز)
مائیکل ہسی 81* (82)
رویندرجدیجا 2/41 (9 اوورز)
یوراج سنگھ 78 (96)
مچل جانسن 1/43 (9.2 اوورز)
بھارت 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
فیروزشاہ کوٹلہ, دہلی
امپائر: امیش صاحیبہ (بھارت) اور شاویر تاراپور (بھارت)
بہترین کھلاڑی: یوراج سنگھ (بھارت)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • موئسس ہنریکس اور گراہم منو (آسٹریلیا) اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
آسٹریلیا  
250 (49.2 اوورز)
ب
  بھارت
226 (46.4 اوورز)
کیمرون وائٹ 62 (71)
آشیش نہرا 3/37 (8 اوورز)
سچن ٹنڈولکر 40 (68)
شین واٹسن 3/29 (7.4 اوورز)
آسٹریلیا 24 رنز سے جیت گیا۔
پی سی اے اسٹیڈیم, موہالی
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور امیش صاحیبہ (بھارت)
بہترین کھلاڑی: شین واٹسن (آسٹریلیا)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
آسٹریلیا  
350/4 (50 اوورز)
ب
  بھارت
347 (49.4 اوورز)
شان مارش 112 (112)
پراوین کمار 2/68 (9 اوورز)
سچن ٹنڈولکر 175 (141)
شین واٹسن 3/47 (8.4 اوورز)
آسٹریلیا 3 رنز سے جیت گیا۔
راجیو گاندھی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم, حیدرآباد
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور شاویر تاراپور (بھارت)
بہترین کھلاڑی: سچن ٹنڈولکر (بھارت)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کلنٹ میکے (آسٹریلیا) اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • سچن ٹنڈولکر (بھارت) ایک روزہ بین الاقوامی میں 17000 رنز مکمل کرنے والے پہلے بلے باز بن گئے۔[12]
  • سچن ٹنڈولکر نے آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ انفرادی سکور (175) کا ریکارڈ برابر کیا، اس سے قبل اسے 2013ء میں روہت شرما نے پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

چھٹا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
بھارت  
170 (47 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
172/4 (41.5 اوورز)
رویندرجدیجا 57 (103)
ڈج بولنجر 5/35 (10 اوورز)
شین واٹسن 49 (49)
ہربھجن سنگھ 2/23 (10 اوورز)
آسٹریلیا 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
نہرو اسٹیڈیم, گوہاٹی
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور شاویر تاراپور (بھارت)
بہترین کھلاڑی: ڈج بولنجر (آسٹریلیا)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ساتواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
ب
سائیکلون فیان طوفان کی وجہ سے میچ چھوڑ دیا گیا۔
ڈی وائی پاٹیل اسٹیڈیم, نوی ممبئی
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور امیش صاحیبہ (بھارت)
  • ٹاس نہیں ہوسکا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Australia in India ODI Series - Cricket Schedules, Updates, Results"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2021 
  2. "Dravid dropped for Australia ODIs"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2022 
  3. "India retain squad for next two ODIs"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2022 
  4. "Rookie Holland spins into one-day squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2022 
  5. "Injured Lee and Hopes miss second ODI"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2022 
  6. "Manou gloves up to replace hurt Paine"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2022 
  7. "Brett Lee ruled out of India series"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2022 
  8. "James Hopes to return home, Clint McKay called up"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2022 
  9. "Henriques injured and will fly home early"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2022 
  10. "Siddle joins Australia's casualty list"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2022 
  11. "Dananjaya earns India's respect"۔ The Tribune۔ 15 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2017 
  12. "Tendulkar scales another peak"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2017