ابراہیم بوہندی

بحرینی شاعر اور ڈرامہ نویس

ابراہیم عبد اللہ بوہندی (1948) ، بحرینی شاعر اور ڈراما نگار، محرق میں پیدا ہوئے۔ مدرسہ بحرینیہ سے تجارت میں ڈپلوما حاصل کیا۔ انھوں نے 1968 سے مختلف بینکوں میں ملازمت کی۔ بحرین اور کویت کے نیشنل بینک میں مالیات اور سرمایہ کاری کے اسسٹنٹ جنرل منیجر کے طور پر خدمات انجام دیں. وہ بحرینی ادیبوں کی تنظیم اور پہلے بحرینی تھیٹر کے رکن ہے۔ انھوں نے بہت سی نثری اور شعری کتب لکھیں۔[1][2]

إبراهيم بوهندی
شحصیت
پیدایشی نام ابراہیم عبدالله سيف بوھندی
پیدائش سنة 1948 (عمر 71–72 )  تعديل قيمة خاصية (P569) في ويكي بيانات
محرق   تعديل قيمة خاصية (P19) في ويكي بيانات
مذہب اسلام
شہریت بحرين اور اس کی نو آبادیاں[لغات أخرى] (1948–1971)
بحرين (1971–)  تعديل قيمة خاصية (P27) في ويكي بيانات
رکن تنظیم بحرینی ادبا   تعديل قيمة خاصية (P463) في ويكي بيانات
عملی زندگی
تخلص ابراہیم بوهندی
پیشہ شاعر ،  ڈرامہ نویس ، صحافی  تعديل قيمة خاصية (P106) في ويكي بيانات
زبان عربی (بحرینی لہجہ)   تعديل قيمة خاصية (P1412) في ويكي بيانات
ملازمت بحرین کا قومی بنک   تعديل قيمة خاصية (P108) في ويكي بيانات
متاثر شیکسپیئر، ایلیا ابوماضی، سوفوکلیز، معروف الرصافی

حالات زندگی

ترمیم

ابراہیم عبد اللہ بو ہندی 1367 ھ / 1948 ء میں محرق (اسے فريج الفاضل بھی کہا جاتا ہے) کے مقام پر پیدا ہوئے۔ اس نے محرق کے اسکولوں میں تعلیم حاصل کی یہاں تک کہ اس نے ثانوی تعلیم شعبہ تجارت میں مکمل کرلی اور تجارتی ڈپلوما حاصل کیا۔ [2] انھوں نے 1968 سے مختلف بینکوں میں ملازمت کی ، بحرین اور کویت کے نیشنل بینک میں مالیات اور سرمایہ کاری کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کیا۔

تنظیم بحرینی ادبا (عربی:أسرة الأدباء والكتاب في البحرين) کے رکن ہیں اور 30 اپریل 2018 کو بحرین کے پہلے تھیٹر کے رکن بنے۔ انھوں نے بحرین کی نئی ادبی تحریک بحرینی ادیبوں کی تنظیم کے قیام کے آغاز کے ساتھ ہی اپنی نظمیں شائع کرنا شروع کر دیں۔ انھوں نے فصیح و بلیغ اشعار لکھے ، خلیجی اخبارات نے ان کی بہت سی شاعری شائع کی ، انھوں نے ادبی سیمینار میں بھی شرکت لیا۔ انھوں نے مقامی بول چال کے اشعار پر خصوصی توجہ دی۔

خاندان

ترمیم

ان کے چار بیٹے ہیں، جھینا ، مھند ، منذر اور محمد۔ [3]

اعزازات

ترمیم
  • 1978: وزارت اطلاعات کی طرف سے کرائے جانے والے مقابلے میں ان کے شاعرانہ ڈرامے "کیا دل سوکھتا ہے؟"(عربی:هل يجف القلب) نے دوسرا انعام جیتا ۔ [2]

ادبی کام

ترمیم

ان کے شعری مجموعوں یہ ہیں:

  • غیر رسمی بحرینی لہجے میں "دھندلاتے ستارے کے خواب"(عربی:أحلام نجمة الغبشة)،1975
  • "میں گواہی دیتا ہوں کہ مجھے پیار ہے"(عربی:أشهد أنّني أحب)، 1978
  • "الوطیسہ" ، 1994
  • "غزل کھیل"(عربی: غزل الطريدة) ، 1994
  • "آقا کا دوبارہ زندہ ہونا"(عربی: قيام السيد الذبيح) ، 2018

اور ان کے شاعرانہ ڈرامے یہ ہیں:

  • "اگر وقت آپ کی اطاعت کرے تو"(عربی:إذا ما طاعك الزمان) ، 1973
  • "سرور" ، 1974
  • "کیا دل سوکھ جائے گا"(عربی:هل يجف القلب) ، 1987

ان کی تحریر کردہ سوانح حیات :

  • سہولیات: ایک سرخیل اور ذکاوتی سوانح حیات(سرگزشت) (عربی:التَّسهيلات: سيرة ريادة وتألق)، 2017

بیرونی روابط

ترمیم
ماقبل 
فہد حسین
سیکرٹری جنرل "تنظیم بحرینی ادبا"
30 اپريل 2018
مابعد 

حوالہ جات

ترمیم
  1. معجم الشعراء منذ بدء عصر النهضة۔ المجلد الأول۔ بيروت: دار صادر۔ 2004 
  2. ^ ا ب پ معجم الشعراء من العصر الجاهلي حتى سنة 2002۔ بيروت، لبنان: دار الكتب العلمية۔ 2003 
  3. أعلام وأقزام في ميزان الإسلام، سيد حسين العفاني صفحة 157.