ابو الفرج شیرازی، پورا نام: ابو الفرج عبد الواحد بن محمد بن علی انصاری سعدی عبادی خزرجی شیرازی ثم مقدسی ثم دمشقی ہے، اپنے زمانے میں شام کے شیخ تھے، حنبلی تھے۔ اصلاً شیراز کے تھے، بغداد میں علم حاصل کیا، بیت المقدس میں بھی رہے ہیں، پھر دمشق کو اپنا مستقر بنا لیا، وہاں حنبلی مذہب کو نشر و عام کیا، دمشق ہی میں وفات پائی۔[1]

ابو الفرج شیرازی
 

معلومات شخصیت
مقام پیدائش حران   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1093ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دمشق   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن باب صغیر   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
فقہی مسلک حنبلی
عملی زندگی
پیشہ فقیہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذہبی لکھتے ہیں: «امام و پیشوا، شیخ الاسلام ابو الفرج عبد الواحد بن محمد بن علی بن احمد انصاری، اصلاً شیراز کے رہنے والے تھے، حران میں پیدا ہوئے اور دمشق کو اپنا مستقر بنایا، حنبلی مذہب کے فقیہ اور واعظ تھے، عراق میں مقدسی نسبت سے معروف تھے، کبارِ ائمہ میں سے تھے»۔[2]

علمی زندگی

ترمیم

ابو الحسن بن سمسار، شیخ الاسلام ابو عثمان صابونی اور عبد الرزاق بن فضل کلاعی وغیرہ سے دمشق میں 430 ہجری کے بعد احادیث کی سماعت کی، پھر بغداد چلے گئے اور وہاں قاضی ابو یعلی حنبلی کی صحبت اختیار کی، ان سے فقہ حاصل کی، ابو الحسین بن ابو یعلی "طبقات الحنابلہ" میں کہتے ہیں کہ میرے والد کے ساتھ 440 ہجری کے بعد رہے، اس کے بعد کئی سالوں تک آتے جاتے رہے، کئی تصنیفات لکھی، رحبہ اور شام کا بھی سفر کیا، طلبہ اور پیروکاروں کی ایک بڑی تعداد ان سے مستفید ہوئی۔

تصنیفات

ترمیم
  • "المنتخب" فقہ میں۔
  • "المبہج"
  • "الایضاح"
  • "التبصرۃ" اصولیاتِ دین میں۔

وفات

ترمیم

ذہبی لکھتے ہیں: «ذو الحجہ سنہ 486 ہجری میں وفات ہوئی۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. خير الدين الزركلي (1980)۔ "الشِّيرازي"۔ موسوعة الأعلام۔ مكتبة العرب۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اکتوبر 2011 
  2. ^ ا ب سير أعلام النبلاء للذهبي