مولوی احمد اللہ شاہ فیض آبادی جنگ آزادی ہند 1857ء کے ایک رہنما تھے۔ مولوی احمد اللہ شاہ کو اودھ کے علاقے میں بغاوت کا مرکزی رہنما تصور کیا جاتا ہے۔ [1]

احمد اللہ شاہ
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1787ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فیض آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 5 جون 1858ء (70–71 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شاہجہاں پور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سر قلم   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ انقلابی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ایک باعمل مسلمان ہونے کے ناطے وہ فیض آباد کے مذہبی اتحاد اور گنگا جمنا ثقافت کا ایک مظہر بھی تھے۔ جنگ آزادی ہند 1857ء میں کئی شاہی شخصیات جیسے نانا صاحب اور خان بہادر خان روہیلہ بھی احمد اللہ شاہ کے ساتھ شریک ہوئے۔ [2]

انگریز کبھی بھی مولوی کو زندہ نہیں پکڑ سکے۔ اس کو پکڑنے کے لیے چاندی کے 50،000 سکوں کا اعلان کیا گیا تھا۔ آخر پاواین کے راجا جگن ناتھ سنگھ نے مولوی احمد اللہ شاہ کو قتل کیا اور ان کا سر قلم کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔ راجا جگن ناتھ کو اعلان شدہ انعام دیا گیا۔ [3] اگلے دن مولوی احمد اللہ شاہ کے سر کو کوتوالی کے باہر لٹکا دیا گیا۔ [4]

خاندان ترمیم

احمد اللہ کا کنبہ اصل میں ہردوئی ضلع میں گوپامئو کا رہائشی تھا۔ ان کے والد غلام حسین خان سلطان حیدر علی کی فوج میں ایک اعلیٰ عہدے دار تھے۔ اس کے آبا و اجداد اسلحہ سازی کے بڑے ماہر تھے۔ مولوی احمد اللہ اہل سنت اور ایک متمول گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ انگریزی زبان پر انھیں اچھی مہارت حاصل تھی۔ اپنی روایتی اسلامی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مولوی احمد اللہ نے فلاح و بہبود کی بھی تربیت حاصل کی تھی۔ انھوں نے انگلستان، سوویت یونین، ایران، عراق، مکہ اور مدینہ منورہ کا سفر کیا اور فریضہ حج بھی ادا کیا۔ [1]

جنگ آزادی 1857ء سے قبل ترمیم

مولوی احمد اللہ شاہ کا خیال تھا کہ مسلح بغاوت کی کامیابی کے لیے لوگوں کا تعاون بہت ضروری ہے۔ انھوں نے دہلی، میرٹھ، پٹنہ، کوشان سلطنتولکاتا]] اور دیگر مقامات کا دورہ کیا اور آزادی کا بیج بویا۔ مولوی احمد اللہ شاہ اور فضل حق خیر آبادی نے انگریزوں کے خلاف جہاد کا اعلان کیا۔ انھوں نے 1857ء میں جنگ آزادی شروع ہونے سے پہلے ہی فتح اسلام نامی ایک پرچے بھی لکھا جو برطانویوں کے خلاف جہاد کی ضرورت کے لیے منصوبہ بندی تھی۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "Maulavi Ahmad Ullah Shah and Great revolt of 1857"۔ National Book Trust, India website (Book by Rashmi Kumari)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2019 
  2. "1857 The First Challenge: The Rising"۔ The Tribune (India newspaper)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2019