اسکند پران
مختلف موضوعات کی تفصیلی تشریح کے لحاظ سے اسکند پران سب سے بڑا پران ہے۔ بھگوان اسکند کے منہ سے کہے ہونے کی وجہ اس کا نام 'اسکند پران' ہے۔ اس میں بدریکاشرم، ایودھیا، جگن ناتھ پوری، رامیشور، کنیاکماری، پربھاس، دوارکا، کاشی، کانچی وغیرہ تیرتھوں کی عظمت؛ گنگا، نرمدا، یمنا، سرسوتی وغیرہ ندیوں کی شروعات کی منورتھ کہانیاں؛ رامائن، بھاگوت پران وغیرہ گرنتھوں کی اہمیت، مختلف مہینوں کے ورت-پرب کی اہمیت اور کہانیاں بہت دلچسپ انداز میں درج ہیں۔ منفرد کہانیوں کے لحاظ سے جغرافیائی علم نیز قدیم تاریخ کی دلکش پیشکش اس پران کی اپنی خاصیت ہے۔ آج بھی اس میں آج بھی اس میں درج مختلف ورت-تہواروں کے درشن بھارت کے گھر گھر میں کیے جا سکتے ہیں۔
اسکند پران (مکمل) کی دو اشاعتوں کی جھلک | |
مصنف | ویدویاس |
---|---|
ملک | بھارت |
زبان | سنسکرت |
سلسلہ | پران |
موضوع | شیو، اسکند، بھکتی، تیرتھ کی وضاحت |
صنف | پرمکھ شیو نیز تیرتھ وضاحت متعلق بنیادی گرنتھ |
صفحات | 81،100 اشلوک |
اس میں دنیا و ماورائے دنیا علم کے بے شمار وعظ موجود ہیں۔ اس میں فرض، نیکی، ترک دنیا، علم اور عقیدت پر خوبصورت تشریحات کے ساتھ ساتھ بے شمار سادھو اور مذہبی رہنماؤں کے کرداروں کی عکاسی کی گئی ہے۔ جدید دور میں بھی اس میں بیان کردہ طریقوں کا فلسفہ ہندو سماج کے گھر گھر میں قابل عمل تصور کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں ہندوؤں کے بھگوان شیو کی مدح سرائی، ستی کا کردار، شیو اور پاروتی کی شادی، کارتیکیا کی پیدائش، تارکاسر کے قتل وغیرہ کو خوش اسلوبی سے بیان کیا گیا ہے۔ [1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "गीताप्रेस डाट काम"۔ 25 جون 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جنوری 2019