اقبال مہدی

پاکستانی مصور

اقبال مہدی (انگریزی: Eqbal Mehdi) (پیدائش: یکم اپریل، 1946ء - وفات: 19 مئی، 2008ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ مصور تھے۔ وہ آئل پینٹنگ اور پین اینڈ انک اسکیچ میں تخصیص رکھتے تھے۔

اقبال مہدی
معلومات شخصیت
پیدائش 1 اپریل 1946(1946-04-01)ء
امروہہ، برطانوی ہندوستان
وفات 19 مئی 2008(2008-50-19) (عمر  62 سال)
اسلام آباد، پاکستان
قومیت پاکستان کا پرچمپاکستانی
عملی زندگی
پیشہ مصور   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت مصوری
کارہائے نمایاں
  • خواتین سیریز
  • قائد اعظم سیریز
  • علامہ اقبال سیریز
  • صادقین اسکیچ
  • Woman in White and Peering Sun
صنف آئل پینٹنگ، پین اینڈ انک اسکیچ
اعزازات
صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی

پیدائش

ترمیم

اقبال مہدی یکم اپریل، 1946ء کوامروہہ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے[1]۔ والد کا نام سید میر علی نقوی تھا،

پاکستان آمد

ترمیم

تقسیم ہند کے بعد 1962ء میں 16 سالہ اقبال مہدی کراچی آ گئے جہاں انھیں ترقی پسند ادیبوں اور شاعروں کی صحبت میسر آئی۔[1]

فنی خدمات

ترمیم

اقبال مہدی ابتدا میں اپنے عزیز اور مشہور مصور صادقین کے اندازِ مصوری سے بہت متاثر تھے مگر پھر انھوں نے اپنا ایک الگ اسلوبِ مصوری تشکیل دیا۔ 1969ء میں ان کی مصوری کی پہلی نمائش آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ہوئی۔ 18 سال کی عمر میں انھوں نے مشہور ترقی پسند دانشور سید سبط حسن کے جریدے لیل و نہار سے وابستگی اختیار کی جس میں ان کے بنائے ہوئے سرورق اور اسکیچز بہت پسند کیے گئے۔ 1970ء میں جب اردو کا مشہور جریدہ سب رنگ جاری ہوا تو انھوں نے اس جریدے میں اسکیچز بنانا شروع کیے جس نے اردو جرائد کی دنیا میں مصوری کے ایک نئے اسلوب کی بنیاد رکھی۔ ساتھ ہی ساتھ اقبال مہدی کا پینٹنگز بنانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ 1976ء میں جب قائداعظم محمد علی جناح کی پیدائش کا صد سالہ جشن منایا گیاتو اس موقع پر اقبال مہدی نے قائد اعظم محمد علی جناح کی زندگی کے مختلف پہلوئوں کی پینٹنگز تیار کیں جن کی نمائش پورے ملک میں ہوئی۔ 1977ء میں انھوں نے علامہ اقبال کے صد سالہ جشن پیدائش کے موقع پر ان کی شخصیت کے حوالے سے بھی ایسی ہی متعدد پینٹنگز تیار کیں۔[1]

اقبال مہدی رئیلسٹک اندازِ مصوری کے بہت بڑے مصور تھے۔ ان کی بنائی ہوئی پینٹنگز کی نمائش نہ صرف پورے پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں ہوئی تھی۔ وہ نہ صرف انسانی چہروں کو پینٹ کرنے میں مہارت رکھتے تھے بلکہ انھوں نے گھوڑوں کی جو پینٹنگز بنائی تھیں وہ بھی ان کی مصورانہ مہارت کا شاہکار تھیں۔[1]

ان کے فن پاروں کی نمائش ٹوکیو، دہلی، لندن، ریاض، ہانگ کانگ، پیرس، واشنگٹن اور دیگر شہروں میں ہوئیں۔[2]

اعزازات

ترمیم

حکومت پاکستان نے اقبال مہدی کی خدمات کے اعتراف کے طور پر 14 اگست، 1998ء انھیں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی کا اعزاز عطا کیا۔[1][2]

وفات

ترمیم

اقبال مہدی 19 مئی، 2008ء بروز پیر کو اسلام آباد، پاکستان میں وفات پا گئے۔ ان کی میت کو کراچی لایا گیا جہاں وہ سخی حسن کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم