انڈے پھینکنا
انڈے پھینکنا (انگریزی: Egging) ایک ایسا عمل ہے جس میں لوگوں پر یا کسی جائداد پر انڈے پھینکے جاتے ہیں۔ یہ انڈے عام طور سے کچے ہوتے ہیں، مگر یہ بہت زیادہ اُبلے ہوئے اور سڑے ہوئے بھی ہو سکتے ہیں۔ لفظی معنوں کے اعتبار سے انڈے کسی بھی جانور کے ہو سکتے ہیں، لیکن عمومًا دیکھا گیا ہے کہ یہ انڈے صرف مرغی کے ہوا کرتے ہیں۔ وہ بھی پولٹری میں دستیاب سفید مرغی کے، نہ کہ دیسی مرغی کے، جو زیادہ مہنگے اور نسبتًا کم ملنے والے انڈے ہیں۔
سیاست دانوں پر انڈوں کا پھینکا جانا احتجاج کا پرانا طریقہ ہے۔ تخریب کاری کے طور پر کاروں اور گھروں پر بھی انڈے پھینکے جا چکے ہیں۔ اس ناگفتہ بہ حرکت کے پس پردہ کوئی وجہ ہو بھی سکتی ہے اور کبھی کبھی یہ بلا وجہ بھی ممکن ہے۔ جدید دور میں کبھی کبھار انڈوں کا پھینکا جانا جشن اور تقاریب کے حصے کے طور پر بھی ہوتا ہے۔
انڈوں کی عدم دستیابی کی صورت میں کئی بار احتجاجی ٹماٹر پھینک کر بھی اپنا احتجاج جتا چکے ہیں، جو اگر پکے ہوئے ہوں تو انڈوں ہی طرح کسی کو لگنے سے پھوٹ پڑ سکتے ہیں۔
بھارت اور پاکستان میں اگرچیکہ انڈے پھینکنے کے واقعات گاہے گاہے سننے اور پڑھنے میں آتے رہتے ہیں، تاہم یہ بہت عام نہیں ہوئے ہیں۔ اسی وجہ سے جہاں پتھر سے پتھراؤ اور پتھر بازی جیسے الفاظ کبھی سنائی دیتے ہیں، وہیں انڈاؤ اور انڈے بازی جیسے الفاظ لغت کا حصہ نہیں بنے ہیں۔
بر صغیر میں مثالیں
ترمیم- بی جے پی صدر امت شاہ کا قافلہ 2017 میں جب سومناتھ جا رہا تھا، تو جونا گڑھ کے کیشود کے پاس ان پر انڈے پھینکے گئے۔ کیشود میں راستے پر کھڑے پاٹیداروں کو جیسے ہی شاہ کا قافلہ نظر آیا، انھوں نے انڈوں کی بارش شروع کر دی اور اپنا احتجاج ظاہر کیا۔[1]
- عائشہ گلالئی 'صوبہ بہاولپور بحالی تحریک' کی دعوت پر بہاولپور کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرنے کے لیے پہنچیں تو پہلے سے منتظر پاکستان تحریک انصاف کی خواتین نے انڈے اور ٹماٹر پھینکنا شروع کر دیا تھا۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی صوبہ بہاولپور کی بحالی کی تحریک کی حمایت کرے گی۔[2]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Patidars throw eggs at Amit Shah's car"۔ Ahmedabad Mirror
- ↑ "عائشہ گلالئی کی بہاولپور آمد، پی ٹی آئی خواتین نے انڈے اور ٹماٹر پھینک دیئے"۔ Urdu Geo