اگاتا سنگما (پیدائش: 24 جولائی 1980)[2]  ایک ہندوستانی سیاست دان ہیں ۔ انھوں نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی امیدوار کے طور پر 2009 کے پارلیمانی انتخابات کے بعد میگھالیہ کے تورا حلقے کی نمائندگی کی۔ وہ یو پی اے کی  سب سے کم عمر وزیر مملکت تھیں۔

اگاتا سنگما
 

معلومات شخصیت
پیدائش 24 جولا‎ئی 1980ء (44 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت راشٹروادی کانگریس پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد پی اے سنگما   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
کونراڈ سنگما ،  جیمس سنگما   ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ساورتی بائی پھالے پونہ یونیورسٹی
جامعہ ناٹنگھم
کانونٹ آف جیسس اینڈ میری دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان ،  وکیل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی اور ذاتی زندگی

ترمیم

اگاتا  سنگما نئی دہلی میں لوک سبھا کے سابق اسپیکر پی اے سنگما اور سورادینی سنگما کے گھر پیدا ہوئیں۔ ان کی پرورش  مغربی گارو ہلز، میگھالیہ میں ہوئی۔[3]ان کے بھائی کونراڈ سنگما میگھالیہ ریاستی اسمبلی میں وزیر اعلیٰ ہیں[4]۔اگاtا نے 21 نومبر 2019 کو ڈاکٹر پیٹرک رونگما مارک سے شادی کی۔

تعلیم

ترمیم

انھوں نے پونے یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد انھوں نے  دہلی ہائی کورٹ  بار  میں شمولیت اختیار کی۔ اس نے یونیورسٹی آف ناٹنگھم،  یوکے سے ماحولیاتی انتظام میں ماسٹرز کیا۔[5]

کیرئیر

ترمیم

اگاتا سنگما پہلی بار مئی 2008 میں ضمنی انتخاب میں چودہویں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئیں. ان کے والد پی اے۔ سنگما نے ریاستی سیاست میں شامل ہونے کے لیے سیٹ سے استعفی دے دیا۔ بعد میں وہ پندرھویں لوک سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہوئیں جہاں وہ سب سے کم عمر ہندوستانی رکن پارلیمنٹ ہیں۔ 29 سال کی عمر میں وہ پندرھویں لوک سبھا کی وزراء کی کونسل میں سب سے کم عمر وزیر رہیں۔

اگاتا سنگما دیہی ترقی کی وزیر مملکت  بھی بنیں انھوں نے اکتوبر 2012 میں کابینہ میں ردوبدل کے دوران اس عہدے سے استعفی دے دیا۔ اگاتا سنگما ایک وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ ماہر ماحولیات بھی ہیں۔

نومبر 2017 میںانھوں نے  نیشنل پیپلز پارٹی (NPP) کے ٹکٹ پر 2018 میگھالیہ قانون ساز اسمبلی کا انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا۔ انھوں نے جنوبی تورا حلقہ سے انتخاب لڑا اور 6,499 ووٹ حاصل کرکے سیٹ جیتی لیکن انھوں نے اپنے بھائی کے لیے اپنے حلقے سے ضمنی انتخاب لڑنے کی راہ ہموار کرنے کی کوشش میں ایوان کی رکن کی حیثیت سے اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ وہ ہندوستان کے وزیر اعظم من موہن کے دوسرے دور میں ایک سرگرم رکن رہیں

سیاسی کیریئر

ترمیم
  • میگھالیہ کے تورا سے 15ویں لوک سبھا (دوسری مدت) کے لیے دوبارہ منتخب ہوئی جہاں انھوں نے INC کی ڈیبورا  مارک کو 18000 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
  • 2009 مرکزی وزیر مملکت، دیہی ترقی (2009-2012)۔
  • 2008 کے ضمنی انتخاب میں چودہویں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Members : Lok Sabha — اخذ شدہ بتاریخ: 13 ستمبر 2021
  2. "Members : Lok Sabha"۔ loksabhaph.nic.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 ستمبر 2021 
  3. Fifteenth Lok Sabha: Members Bioprofile: Agatha Sangma آرکائیو شدہ 28 جنوری 2016 بذریعہ وے بیک مشین لوک سبھا website.
  4. "Sangma meets Sonia, first time in a decade"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 2 June 2009۔ 17 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2013 
  5. "Sangma dynasty gains momentum in Meghalaya"۔ ریڈف ڈاٹ کوم News۔ 23 April 2008۔ 08 مئی 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2010