برتولت بریخت
برتولت بریخت (/brɛkt/؛[19][20][21] جرمن: [ˈbɛɐ̯tɔlt ˈbʁɛçt] ( سنیے)؛ پیدائشی نام Eugen Berthold Friedrich Brecht (سنیے (معاونت·معلومات))؛ (پیدائش: 10 فروری 1898ء - وفات: 14 اگست 1956ء) بیسویں صدی کے جرمن شاعر، ڈراما نویس اور تھیٹر ڈائریکٹر تھے جو اپنی ڈراما نگاری کی وجہ سے عالمی شہرت کے حامل ہیں۔ فن تمثیل (Dramaturgy) اور ڈراما صنعت میں انھوں نے بہترین خدمات انجام دیں۔
برتولت بریخت | |
---|---|
(جرمنی میں: Bertolt Brecht) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (جرمنی میں: Eugen Berthold Friedrich Brecht) |
پیدائش | 10 فروری 1898ء [1][2][3][4][5][6][7] اوجسبورج [8][9] |
وفات | 14 اگست 1956ء (58 سال)[1][10][2][3][4][5][6] مشرقی برلن [11] |
وجہ وفات | دورۂ قلب [12] |
طرز وفات | طبعی موت [12] |
شہریت | جرمن سلطنت مشرقی جرمنی (1949–) جمہوریہ وایمار آسٹریا (1950–)[13] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | میونخ یونیورسٹی (1917–1921)[14] |
تخصص تعلیم | طب اور فلسفہ |
پیشہ | ڈراما نگار [15]، غنائی شاعر ، منظر نویس ، تھیٹر ہدایت کار ، شاعر [15]، غنائیہ نگار ، ادبی نقاد ، مصنف [15]، فلم ہدایت کار ، ہدایت کار [15] |
پیشہ ورانہ زبان | جرمن [16][17] |
شعبۂ عمل | ڈراما |
کارہائے نمایاں | ماں کی ہمت اور اس کے بچے (ڈرامہ) |
نامزدگیاں | |
نوبل انعام برائے ادب (1956)[18] |
|
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمبرتولت بریخت 10 فروری 1898ء کو آگسبرگ، مملکت بویریا، جرمن سلطنت میں برتھولد فریڈرک بریخت کے گھر پیدا ہوئے۔ 1924ء تک مملکت بویریا میں رہے۔ بعد ازاں میونخ یونیورسٹی سے طب کی تعلیم حاصل کی اور فوجی ہسپتال میں خدمات انجام دیں [22]۔
ادبی و فنی خدمات
ترمیمبیسویں صدی کے یورپی ڈراما نویسوں میں بریخت کو اہم مقام حاصل ہے۔ ان کا مزاج تھیٹر کی دنیا میں اُن کے انقلابی تجربات موافق اور مخالف تنقیدوں کے زبردست ہدف رہے ہیں۔ بریخت کے ابتدائی ڈرامے حقیقت پسندانہ ہیں۔ ان میں دکھایا گیا ہے کہ غریب پچھڑے ہوئے لوگ جب اس غیر منظم دنیا میں اپنی بقا کے لیے جدوجہد کرتے ہیں تو ان حالات میں تشدد اور تباہی کا آنا لازمی ہے۔[23]
1920ء کے بعد کے دور میں بریخت نے اظہاریت (Expressionism) کو اپنایا اور اپنا مشہور ڈراما "آدمی، آدمی ہے " لکھا اور پھر اس کو ترقی دے کر اس نے رزمیہ تھیٹر (Epic Theatre) کو ترقی دینا شروع کیا جس میں بیان، مونتاج (Montage) اپنے اندر مکمل سین (Self Contained Scenes) اور عقلی استدلال سب کو استعمال کرکے دیکھنے والے کو چونکا دیا جاتا ہے، تاکہ وہ بات کو اچھی اور صاف طرح سمجھ سکے۔ سیٹ اس طرح بنائے جاتے ہیں اور روشنی کا ایسا بندوبست ہوتا ہے کہ تھیٹر دیکھنے والے کو یہ احساس نہ ہو کہ وہ تھیٹر دیکھ رہا ہے بلکہ فضا ایسی پیدا کی جاتی ہے کہ وہ محسوس کرے کہ وہ اسی دنیا کا ایک حصہ ہے جو اسٹیج پر پیش کی جا رہی ہے۔ اس میں موسیقی کا بھی خاص حصہ ہوتا ہے۔ اس کے لیے گیت خود بریخت لکھتا تھا۔ اس کا یک ڈراما تین پینی کا آپرا (Three Penny Opera) یورپ و امریکا میں بے حد مقبول ہوا اور ایک تھیٹر میں مہینوں اسٹیج کیا گیا۔ یہ ڈراما سب سے پہلے 1928ء میں پیش کیا گیا تھا۔ اس کی موسیقی کرٹ ویل نے ترتیب دی تھی۔ اس میں بھی سرمایہ دارانہ نظام سے بریخت کی نفرت اور انسانیت کے ساتھ اس کی بے پناہ محبت پوری طرح جھلکتی ہے۔[23]
بریخت فاشزم کا سخت مخالف تھا چنانچہ 1932ء میں ہٹلر برسرِ اقتدار آیا تو اس نے ترک وطن کرکے پہلے ڈنمارک اور پھر امریکا میں سکونت اختیار کی۔ یہاں اس نے دو نہایت اہم ڈرامے "ماں کی ہمت اور اس کے بچے " اور "شت زوان کی عورت" لکھے جو بہت مقبول ہوئے۔ 1948ء مین بریخت مشرقی جرمنی لوٹ آیا اوور اسی نگرانی میں اس کے ڈراموں کا ایک الگ تھیٹر قائم کیا گیا۔ یہاں 1955ء میں اس نے قفقاز کے چاک کا دائرہ (Caucasian Chalk Circle) نامی رزمیہ ڈراما پیش کیا جو اس صنف کا نہایت اعلیٰ نمونہ ہے۔ برلن کے اس تھیٹر میں بریخت کے انتقال کے بعد آج بھی اس کے کھیل پیش کیے جاتے ہیں۔ بریخت کے ڈرامے ساری دنیا میں بے حد مقبول ہوئے ہیں۔ کئی زبانوں میں ان کے ترجمے ہوئے ہیں اور اب بھی اسٹیج پر پیش کیے جاتے ہیں۔[23]۔ برتولت بریخت ڈرامائی نطریہ دان بھی تھے۔ وہ یہ دعوی کرتے تھے کی جس طرح آئن اسٹائن نے اقیدس کے جیومیٹری کو تبدیل کر دیا اسی طرح اس نے ارسطو کے نظریہ فن { ڈراما} کو تبدیل کر دیا۔۔اردو کے معروف ادبی نقاد اور نظریہ دان احمد سہیل نے اپنی کتاب میں لکھا ہے" بریخت کے تمام ڈرامے ماضی سے مواد حاصل کرتے ہیں وہ تاریخی اور معاشرتی معنویت کو تلاش کرتے ہوئے ز ندگی کو نئے معنوں سے روشناس کرواتے ہیں جس میں فرد حقیقت پسندی کے ساتھ اتنا احتساب خود کرتا ہے مگر اس میں اس کی المناکی تاریخی شکست کاواضح اظہار بھی سامنے آتا ہے۔ ۔۔۔۔۔ بریخت کے لیے سب سے اہم مسئلہ نئے انسان کی تشکیل ہے جو خیر و شر، تصادم اور تعاون، رات دن، محبت اور نفرت اور اقتدار پسندی کے درمیاں پس رہا ہے" { " بریخت کا تھیٹر" بشمول کتاب " جدید تھیٹر "،صفحہ 165۔ ادارہ ثقافت پاکستان، اسلام آباد،نومبر 1984 }
تصانیف
ترمیمڈرامے
ترمیم- آدمی، آدمی ہے
- ماں کی ہمت اور اس کے بچے
- قفقاز کے چاک کا دائرہ
- گلیلیو کی داستان
اعزازات
ترمیموفات
ترمیمبرتولت بریخت کی وفات حرکتِ قلب بند ہونے سے 14اگست 1956ء کو مشرقی برلن، مشرقی جرمنی میں ہوئی۔[22]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118514768 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11893857f — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Bertolt-Brecht — بنام: Bertolt Brecht — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w67082kg — بنام: Bertolt Brecht — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب انٹرنیٹ بروڈوے ڈیٹا بیس پرسن آئی ڈی: https://www.ibdb.com/broadway-cast-staff/4511 — بنام: Bertolt Brecht — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب ISBN 978-85-7979-060-7 — دائرۃ المعارف اطالوی ثقافت آئی ڈی: https://enciclopedia.itaucultural.org.br/pessoa16926/bertolt-brecht — بنام: Bertolt Brecht — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/2972 — بنام: Bertolt Brecht — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118514768 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Брехт Бертольт — ربط: https://d-nb.info/gnd/118514768 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 ستمبر 2015
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Брехт Бертольт — ربط: https://d-nb.info/gnd/118514768 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 ستمبر 2015
- ↑ عنوان : Brecht-Handbuch — جلد: 5 — صفحہ: 130
- ^ ا ب https://www.bbc.com/news/entertainment-arts-11734035 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جنوری 2022
- ↑ https://www.bmeia.gv.at/oesterreich-bibliotheken/kaffeehaus-feuilleton/detail/article/zum-50-todestag-von-bert-brecht/
- ↑ https://www.universitaetsarchiv.uni-muenchen.de/monatsstueck/2010/september_2010/index.html — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جنوری 2022
- ↑ https://cs.isabart.org/person/13410 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11893857f — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/10284899
- ↑ ناشر: نوبل فاونڈیشن — نوبل انعام شخصیت نامزدگی آئی ڈی: https://www.nobelprize.org/nomination/archive/show_people.php?id=12290
- ↑ Brecht, Random House Unabridged Dictionary
- ↑ "Brecht, Bertolt" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ oxforddictionaries.com (Error: unknown archive URL), OxfordDictionaries.com
- ↑ "Brecht" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ yourdictionary.com (Error: unknown archive URL), yourdictionary.com
- ^ ا ب برتولت بریخت، دائرۃالمعارف برطانیکا آن لائن
- ^ ا ب پ جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد-1 ادبیات)، قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان، نئی دہلی، 2003ء، ص 108