بنگلہ دیش پریمیئرلیگ
بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (BPL) (بنگالی: বাংলাদেশ প্রিমিয়ার লীগ) سات فرنچائزز پر مشتمل ایک پیشہ ورانہ ٹی ٹوئینٹی کرکٹ لیگ ہے۔ بی پی ایل بنگلہ دیش میں کھیلی جانے والی تین پیشہ ورانہ کرکٹ لیگز میں سے ایک ہے۔ یہ دنیا کی 16ویں سب سے زیادہ شرکت ہونے والی پریمیئر لیگ ہے۔ موسم سرما میں ہونے والی اس لیگ میں ہر ٹیم لیگ مرحلے میں دو بار دوسری ٹیم کا سامنا کرتی ہے۔ باقاعدہ سیزن کے اختتام کے بعد چوٹی کی چار ٹیمیں پلے آف (ایک واحد ایلیمینیشن گیم، کوالیفائر 1 اور کوالیفائر 2) کھیلتی ہیں اور دونوں کوالیفائرز کی فاتح ٹیموں کے درمیان فائنل مقابلہ کھیلا جاتا ہے۔
ممالک | بنگلہ دیش |
---|---|
منتطم | بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ |
فارمیٹ | ٹی ٹوئینٹی |
پہلی بار | 2012 |
تازہ ترین | 2022 |
فارمیٹ | راؤنڈ روبن اور پلے آف |
ٹیموں کی تعداد | 7 |
موجودہ فاتح | کومیلا وکٹورینز (3 مرتبہ) |
زیادہ کامیاب | کومیلا وکٹورینز (3 مرتبہ) ڈھاکہ ڈومینیٹرز (3 مرتبہ) |
زیادہ رن | تمیم اقبال (2628) |
زیادہ ووکٹیں | شکیب الحسن (122) |
ٹی وی | براڈکاسٹرز کی فہرست |
2023 | |
ویب سائٹ | bplt20.com.bd |
سیزن | |
---|---|
|
بنگلہ دیش پریمیئر لیگ 2011 میں بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے اپنی پیشرو تنظیم، نیشنل کرکٹ لیگ ٹوئنٹی20 کی معطلی کے بعد تشکیل دی تھی۔ پہلا سیزن فروری 2012 میں منعقد ہوا اور مقابلے ڈھاکہ اور چٹا گانگ میں منعقد ہوئے۔ بی پی ایل کی سربراہی اس کی گورننگ کونسل کے چیئرمین کرتے ہیں۔
بی پی ایل کا 2020 کا ایڈیشن فرنچائزز کی شمولیت کے بغیر منعقد ہونا تھا جس کا انتظام بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (BCB) نے کرنا تھا۔ یہ فیصلہ بی سی بی اور فرنچائزز مالکان کے درمیان ہونے والی میٹنگ کے بعد سامنے آیا۔ لیکن بی سی بی مختلف ٹیم مالکان کی جانب سے کیے گئے مطالبے کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔[1] اکتوبر 2020 میں بی سی بی نے تصدیق کی کہ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے 2020 میں دوسرا ٹورنامنٹ نہیں ہوگا۔[2]
کومیلا وکٹورینز دفاعی چیمپئن ہے جو اپنا تیسرا ٹائٹل جیت کر ڈھاکہ کی فرنچائزز کے ساتھ مشترکہ کامیاب ترین ٹیم بن گئی۔
لیگ کی تنظیم
ترمیمکارپوریٹ سطح پر بنگلہ دیش پریمیئر لیگ اپنے آپ کو ایک ایسوسی ایشن سمجھتی ہے جو اس کی ممبر ٹیموں سے بنی ہے اور جو اس کی مالی معاونت کرتی ہیں۔ ٹیلی ویژن کے حقوق، لائسنسنگ کے معاہدوں، کفالت، ٹکٹوں کی فروخت اور دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ اور شریک فرنچائزز کے درمیان کمائی اور بانٹی جاتی ہے۔ لیگ کو گورننگ کونسل (GC) کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ بنیادی تنظیم کے طور پر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کونسل کے اراکین کا تقرر کرتا ہے۔
2018–19 سیزن کے مطابق لیگ سات فرنچائزز پر مشتمل ہے۔ ہر ٹیم ٹورنامنٹ کے راؤنڈ رابن مرحلے میں ہر دوسری ٹیم سے دو بار کھیلتی ہے جس میں چوٹی کی 4 ٹیمیں پلے آف مقابلوں کی جانب بڑھتی ہیں۔ یہ ایک چیمپئن شپ مقابلے کی طرف لے جاتے ہیں جس میں لیگ چیمپئن کا فیصلہ ہوتا ہے۔
میمن سنگھ ڈویژن ملک کی واحد ڈویژن ہے جس کی لیگ میں کوئی نمائندہ فرنچائز نہیں ہے جب کہ مجوزہ میگھنا ڈویژن کی نمائندگی کومیلا وکٹورینز کرتی ہے۔
موجودہ ٹیمیں
ترمیم- کومیلا وکٹورینز (CV)
- سلہٹ سٹرائیکرز (SS)
- رنگپور رائیڈرز (RR)
- کھلنا ٹائیگرز (KT)
- ڈھاکہ ڈومینیٹرز (DD)
- فارچیون باریشال (FB)
- چٹاگانگ چیلنجرز (CC)
ناکارہ ٹیمیں
ترمیم- راجشاہی رائلز (RR) (2012-2019)
ڈرافٹ سسٹم
ترمیمبی پی ایل کھلاڑیوں کو ٹیموں میں تفویض کرنے کے لیے ایک ڈرافٹ سسٹم چلاتا ہے۔ فرنچائزز سالانہ ڈرافٹ کے دوران نئے کھلاڑیوں کا انتخاب کر سکتی ہیں۔ ٹیمیں کھلاڑیوں کو ایک سال سے دوسرے سال تک برقرار رکھنے کا انتخاب بھی کرسکتی ہیں اور کھلاڑیوں کو ڈرافٹ سے باہر بھی سائن کرکے اسکواڈ کا حصہ بنا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ تنظیموں کے درمیان کھلاڑیوں کی تجارت بھی کی جا سکتی ہے۔ 2015 سے اماگو اسپورٹس مینجمنٹ، جو پلیئرز ڈرافٹ ایونٹ کا ہر سال انعقاد کر رہا ہے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے لیے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا آفیشل پلیئرز مینجمنٹ پارٹنر بھی ہے۔[3][4]
ٹورنامنٹ سیزنز اور نتائج
ترمیمبراڈکاسٹرز
ترمیمعلاقہ | سال | چینلز اور لائیو سٹریمنگ |
---|---|---|
افغانستان | (2023–حاضر) | آر ٹی اے اسپورٹس |
بنگلادیش | 2023 | ناگورک ٹی وی دراز |
کیریبین کمیونٹی | (2023–حاضر) | سپورٹس میکس |
بھارت | (2023–حاضر) | یورو سپورٹس |
فین کوڈ | ||
مالدیپ | (2023–حاضر) | یورو سپورٹس |
متحدہ عرب امارات | (2023–حاضر) | سنیبلٹز |
سلطنت عمان | ||
قطر | ||
پاکستان | 2023 | جیو سوپر |
پی ٹی وی نیشنل پی ٹی وی سپورٹس پی ٹی وی فلکس (OTT) | ||
ٹیپ میڈ (OTT) | ||
سری لنکا | (2023–حاضر) | یورو سپورٹس |
ریاستہائے متحدہ | (2023–حاضر) | ای ایس پی این |
باقی دنیا | 2023 | 27thsports.com |
ماخذ: بی سی بی[6][7] |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "BCB set to arrange BPL without the franchises this year"۔ The Daily Star۔ Dhaka۔ 11 September 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 ستمبر 2019
- ↑ "No Bangladesh Premier League in 2020, confirms BCB chief"۔ CricBuzz۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2020
- ↑ "BPL 2015 players draft"۔ Imagosports۔ 05 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ "The business of sports"۔ Dhaka Tribune۔ 7 November 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑
- ↑ "BPL broadcasters in different territories"۔ Bangladesh Cricket Board (via Facebook) (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑