اسد رؤف
اسد رؤف (پیدائش: 12 مئی 1956ء) | (انتقال: 15 ستمبر 2022ء) ایک سابق پاکستانی کرکٹ کھلاڑی اور کرکٹ امپائر تھے۔[1] جو اب تک کے عظیم ترین امپائروں میں سے ایک تھے۔ وہ 2006ء سے 2013ء تک آئی سی سی ایلیٹ امپائر پینل کے رکن تھے اور ان پر الزام ہے کہ وہ میچ فکسنگ اور کرکٹ میچوں کی سپاٹ فکسنگ میں ملوث تھے۔ فروری 2016ء میں، رؤف کو بی سی سی آئی نے بدعنوانی کا قصوروار پا کر ان پر پابندی عائد کر دی گئی۔
اسد روف 2009ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 12 مئی 1956 لاہور، پنجاب، پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 15 ستمبر 2022 لاہور، پنجاب، پاکستان | (عمر 66 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف اسپن گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | بلے باز، امپائر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1983–91 | نیشنل بینک آف پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1983–84 | لاہور | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1981–83 | پاکستان ریلویز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1977–78 | پاکستان جامعات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا فرسٹ کلاس | 4 نومبر 1977 پاکستان جامعات بمقابلہ حبیب بینک لمیٹڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری فرسٹ کلاس | 28 اکتوبر 1990 نیشنل بینک آف پاکستان بمقابلہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا لسٹ اے | 17 مارچ 1981 پاکستان ریلویز بمقابلہ ہاؤس بلڈنگ فناس کاپوریشن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری لسٹ اے | 2 اکتوبر 1991 نیشنل بینک آف پاکستان بمقابلہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
امپائرنگ معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹیسٹ امپائر | 49 (2005–2013) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ امپائر | 98 (2000–2013) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹی 20 امپائر | 23 (2007–2013) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرکٹ آرکیو، 4 جون 2010 |
رؤف نے 1977ء اور 1991ء کے درمیان میں پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ میں پاکستان یونیورسٹیز، لاہور، نیشنل بینک آف پاکستان اور پاکستان ریلوے کی نمائندگی کی۔
بطور امپائر
ترمیمرؤف 1998ء میں فرسٹ کلاس امپائر بنے۔ فروری 2000ء میں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے انھیں اپنے پہلے ایک روزہ بین الاقوامی (ODI) کے لیے مقرر کیا، پاکستان اور سری لنکا کے درمیان میں 16 فروری 2000ء کو گوجرانوالہ، پاکستان میں ہونے والا میچ۔ 2004ء میں علیم ڈار کی آئی سی سی ایلیٹ امپائر پینل میں ترقی کے ساتھ، رؤف کو پہلی بار انٹرنیشنل پینل آف امپائرز میں شامل کیا گیا۔ جنوری 2005ء میں آئی سی سی نے انھیں اپنے پہلے ٹیسٹ میچ، بنگلہ دیش اور زمبابوے کے درمیان میں چٹاگانگ (MAA) میں ہونے والے میچ کے لیے مقرر کیا۔ دسمبر 2005ء میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان میں ایم سی جی میں باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں کھڑا ہوا۔ اپریل 2006ء میں رؤف کی امپائرنگ کو آئی سی سی امپائرز کے امارات ایلیٹ پینل میں ترقی کے ساتھ انعام دیا گیا۔ ستمبر 2012ء میں رؤف نے بھارت اور افغانستان کے درمیان میں آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے گروپ مرحلے کے میچ میں امپائرنگ کی۔ 2006ء میں آئی سی سی امپائرز کے ایلیٹ پینل میں شامل ہونے سے رؤف نے 47 ٹیسٹ، 98 ایک روزہ بین الاقوامی اور 23 ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچوں میں امپائرنگ کی اور انھیں ڈراپ کر دیا گیا۔ آئی سی سی ایلیٹ پینل آف امپائرز نے جون 2013ء میں ان کی کارکردگی کے سالانہ جائزے کے بعد اسد کی طویل مدت میں شاندار شراکت کی تعریف کی۔ امپائرز کے آئی سی سی ایلیٹ پینل سے ڈراپ ہونے کے بعد انھوں نے مزید امپائر رہنے سے استعفا دے دیا۔
2013 آئی پی ایل سپاٹ فکسنگ
ترمیماسد رؤف کا نام 2013ء کے آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ تنازع کے دوران میں سامنے آیا اور آئی سی سی نے فوری رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انھیں 2013ء کی چیمپئنز ٹرافی کے میچ آفیشلز کے پینل سے نکال دیا۔ رؤف پر ممبئی پولیس نے 21 ستمبر 2013ء کو ممبئی کی ایک عدالت میں غیر قانونی سٹے بازی کا الزام لگایا، دھوکا دہی اور فراڈ، رؤف نے الزامات کی تردید کی لیکن الزامات کا سامنا کرنے کے لیے ممبئی جانے سے انکار کر دیا۔ فروری 2016ء میں رؤف کو قصوروار ٹھہرایا گیا اور ان پر پانچ سال کی پابندی عائد کر دی گئی۔
وفات
ترمیماسد رؤف 14 ستمبر 2022ء کو لاہور میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 66 برس تھی۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر اسد رؤف سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Asad Rauf"
پیش نظر صفحہ سوانح پاکستانی کرکٹ سے متعلق سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |