بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا 2008-09ء
بھارت کرکٹ ٹیم نے 28 جنوری سے 10 فروری 2009ء تک سری لنکا کا دورہ کیا۔ اس دورے میں 5 ایک روزہ بین الاقوامی اور ایک ٹی 20 شامل تھے۔ [1][2] بھارت نے ایک روزہ بین الاقوامی سیریز 4-1 سے اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی بھی جیت لی۔
بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا 2008-09ء | |||||
سری لنکا | بھارت | ||||
تاریخ | 28 جنوری – 10 فروری 2009ء | ||||
کپتان | مہیلا جے وردھنے تلکارتنے دلشان (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی) |
مہندرسنگھ دھونی | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 5 میچوں کی سیریز 4–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | کمار سنگاکارا (271) | یوراج سنگھ (284) | |||
زیادہ وکٹیں | نووان کولاسیکرا (7) | ایشانت شرما (10) | |||
بہترین کھلاڑی | یوراج سنگھ (بھارت) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 1 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | تلکارتنے دلشان (61) | سریش رائنا (35) | |||
زیادہ وکٹیں | ملنگا بندارا (3) | یوسف پٹھان (2) | |||
بہترین کھلاڑی | یوسف پٹھان (بھارت) |
دستے
ترمیمون ڈے سیریز کے لیے بھارت کے اسکواڈ کا اعلان 18 جنوری کو کیا گیا تھا۔ یہ رویندرجدیجا کی قومی بھارتی اسکواڈ میں پہلی کال تھی۔ پراوین کمار بھی انگلینڈ کے خلاف ہوم ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کے لیے ڈراپ کیے جانے کے بعد واپس آئے۔ کمار اور جدیجا نے زخمی ہربھجن سنگھ اور وراٹ کوہلی کی جگہ لی جنہیں آل راؤنڈر جدیجا کے حق میں ڈراپ کیا گیا تھا۔ [3] پہلے ایک روزہ بین الاقوامی کے بعد مناف پٹیل کو کمر میں چوٹ لگی اور لکشمی پتی بالاجی کو 4 سال کے وقفے کے بعد ٹیم میں شامل کیا گیا تھا جو آخری بار 2005ء میں بھارت کے لیے کھیلے تھے۔ [4]
سری لنکا نے 26 جنوری کو پہلے 3 ون ڈے میچوں کے لیے اپنے اسکواڈ کا اعلان کیا۔ پاکستان کا دورہ کرنے والے اسکواڈ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ [5]
ایک روزہ بین الاقوامی | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی | ||
---|---|---|---|
سری لنکا[6] | بھارت[7][8][9] | سری لنکا[10] | بھارت[11][12] |
|
|
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمدوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- متھیا مرلی دھرن (سری لنکا) ایک روزہ بین الاقوامی (503) میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بن گئے۔[13]
پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 8 فروری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- رویندرجدیجا (بھارت) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز
ترمیمواحد ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- انڈیکا ڈی سارم (سری لنکا) اور رویندر جدیجا (بھارت) دونوں نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ India to play five ODIs in Sri Lanka
- ↑ SLC announces Indian itinerary
- ↑ Jadeja earns call-up, Praveen returns,
- ↑ Balaji replaces injured Munaf for SL tour,
- ↑ Sri Lanka unchanged for first three ODIs,
- ↑ "Sri Lanka Squad - Sri Lanka Squad - India tour of Sri Lanka, 2009 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2022
- ↑ "India ODI Squad - India Squad - India tour of Sri Lanka, 2009 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2022
- ↑ "Balaji replaces injured Munaf for SL tour"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2022
- ↑ "Jadeja earns call-up, Praveen returns"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2022
- ↑ "Sri Lanka rest key players for Twenty20 clash"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2022
- ↑ "India Squad - Twenty20 - India tour of Sri Lanka, 2009 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2022
- ↑ "Tendulkar returns home early from tour"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2022
- ↑ "Murali becomes highest wicket-taker in ODIs"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2017