بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2011ء

ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے 4 جون سے 10 جولائی 2011 ءتک ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا۔ اس دورے میں ایک ٹوئنٹی 20 (ٹی 20) اور پانچ ایک روزہ بین الاقوامی (او ڈی آئی) اور تین ٹیسٹ شامل تھے۔

بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2011ء
ویسٹ انڈیز
بھارت
تاریخ 4 جون – 10 جولائی 2011ء
کپتان ڈیرن سیمی سریش رائنا (ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
مہندرسنگھ دھونی (ٹیسٹ)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ بھارت 3 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور شیو نارائن چندر پال (241) راہول ڈریوڈ (251)
زیادہ وکٹیں فیڈل ایڈورڈز (19) ایشانت شرما (22)
بہترین کھلاڑی ایشانت شرما (بھارت)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ بھارت 5 میچوں کی سیریز 3–2 سے جیت گیا
زیادہ اسکور رام نریش سروان (216) روہت شرما (257)
زیادہ وکٹیں انتھونی مارٹن (8)
آندرے رسل (8)
امیت مشرا (11)
بہترین کھلاڑی روہت شرما (بھارت)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ بھارت 1 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور ڈیرن براوو (41) سبرامنیم بدری ناتھ (43)
زیادہ وکٹیں ڈیرن سیمی (4) ہربھجن سنگھ (2)

شریک دستے

ترمیم
محدود اوورز ٹیسٹ
  بھارت[1][2]   ویسٹ انڈیز[3][4][5][6][7]   بھارت[8]   ویسٹ انڈیز[9][10][11]

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز

ترمیم

واحد ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
بھارت  
159/6 (20 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
143/5 (20 اوورز)
ڈیرن براوو 41 (41)
ہربھجن سنگھ 2/25 (4 اوورز)
بھارت 16 رنز سے جیت گیا۔
کوئینزپارک اوول, پورٹ آف اسپین, ٹرینیڈاڈ
امپائر: نارمن میلکم اور پیٹر نیرو (دونوں ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: سبرامنیم بدری ناتھ (بھارت)

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
ویسٹ انڈیز  
214/9 (50 اوورز)
ب
  بھارت
217/6 (44.5 اوورز)
روہت شرما 68* (75)
انتھونی مارٹن 2/39 (10 اوورز)
بھارت 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
کوئینزپارک اوول, پورٹ آف اسپین, ٹرینیڈاڈ
امپائر: ایان گولڈ (انگلینڈ) اور پیٹر نیرو (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: روہت شرما (بھارت)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
ویسٹ انڈیز  
240/9 (50 اوورز)
ب
  بھارت
183/3 (33.4 اوورز)
رام نریش سروان 56 (90)
امیت مشرا 4/31 (10 اوورز)
وراٹ کوہلی 81 (103)
انتھونی مارٹن 1/29 (4 اوورز)
بھارت 7 وکٹوں سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
کوئینزپارک اوول, پورٹ آف اسپین, ٹرینیڈاڈ
امپائر: ایان گولڈ (انگلینڈ) اور پیٹر نیرو (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: وراٹ کوہلی (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش نے دو بار بھارت کی اننگز میں خلل ڈالا جس نے ڈی ایل ایس میتھڈ کے ذریعے اپنے ہدف کو 37 اوورز میں 183 رنز پر ایڈجسٹ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
11 جون
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
225/8 (50 اوورز)
ب
  بھارت
228/7 (46.2 اوورز)
آندرے رسل 92* (64)
امیت مشرا 3/28 (10 اوورز)
روہت شرما 86* (91)
دیویندر بشو 2/41 (10 اوورز)
بھارت 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
سرویوین رچرڈزاسٹیڈیم, نارتھ ساؤنڈ, اینٹیگوا
امپائر: ایان گولڈ (انگلینڈ) اور نارمن میلکم (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: آندرے رسل (ویسٹ انڈیز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ڈانزا حیات (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ون ڈے ڈیبیو کیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
13 جون
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
249/8 (50 اوورز)
ب
  بھارت
146 (39 اوورز)
کیرون پولارڈ 70 (72)
پراوین کمار 3/37 (10 اوورز)
روہت شرما 39 (47)
انتھونی مارٹن 4/36 (10 اوورز)
ویسٹ انڈیز 103 رنز سے جیت گیا۔
سرویوین رچرڈزاسٹیڈیم, نارتھ ساؤنڈ, اینٹیگوا
امپائر: ایان گولڈ (انگلینڈ) اور نارمن میلکم (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: انتھونی مارٹن (ویسٹ انڈیز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
16 جون
سکور کارڈ
بھارت  
251 (47.3 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
255/3 (48.4 اوورز)
وراٹ کوہلی 94 (104)
آندرے رسل 4/35 (8.3 اوورز)
ڈیرن براوو 86 (99)
امیت مشرا 2/46 (10 اوورز)
ویسٹ انڈیز 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
سبینا پارک, کنگسٹن, جمیکا
امپائر: ایان گولڈ (انگلینڈ) اور جوئل ولسن (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: آندرے رسل (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
20–24 جون
سکور کارڈ
ب
246 (61.2 اوورز)
سریش رائنا 82 (115)
فیڈل ایڈورڈز 4/56 (16 اوورز)
173 (67.5 اوورز)
ایڈرین بارتھ 64 (122)
ایشانت شرما 3/29 (17 اوورز)
252 (94.5 اوورز)
راہول ڈریوڈ 112 (274)
ڈیرن سیمی 4/52 (27 اوورز)
262 (68.2 اوورز)
ڈیرن براوو 41 (36)
پراوین کمار 3/42 (16 اوورز)
بھارت 63 رنز سے جیت گیا۔
سبینا پارک, کنگسٹن, جمیکا
امپائر: ایان گولڈ (انگلینڈ) اور ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: راہول ڈریوڈ (بھارت)

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
28 جون–2 جولائی
سکور کارڈ
ب
201 (68 اوورز)
وی وی ایس لکشمن 85 (146)
روی رامپال 3/38 (16 اوورز)
190 (73.5 اوورز)
مارلن سیموئلز 78* (172)
ایشانت شرما 6/55 (21.5 اوورز)
269/6ڈکلیئر (102 اوورز)
وی وی ایس لکشمن 87 (188)
فیڈل ایڈورڈز 5/76 (23 اوورز)
202/7 (71.3 اوورز)
ڈیرن براوو 73 (174)
ایشانت شرما 4/53 (19.3 اوورز)
میچ ڈرا
کینسنگٹن اوول، برج ٹاؤن, بارباڈوس
امپائر: اسد رؤف (پاکستان) اور ایان گولڈ (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ایشانت شرما (بھارت)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
6–10 جولائی
سکور کارڈ
ب
204 (76.3 اوورز)
کارلٹن بوگ 60 (79)
ایشانت شرما 5/77 (21.3 اوورز)
347 (108.2 اوورز)
مہندرسنگھ دھونی 74 (133)
فیڈل ایڈورڈز 5/103 (28.2 اوورز)
322 (131.3 اوورز)
شیو نارائن چندر پال 116* (343)
ہربھجن سنگھ 4/75 (42 اوورز)
94/3 (32 اوورز)
مرالی وجے 45 (78)
روی رامپال 2/31 (11 اوورز)
میچ ڈرا
ونڈسرپارک, روسو, ڈومینیکا
امپائر: اسد رؤف (پاکستان) اور رچرڈ کیٹلبرو (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: شیو نارائن چندر پال (ویسٹ انڈیز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ہربھجن سنگھ (بھارت) نے اپنی 400ویں ٹیسٹ وکٹ حاصل کی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "India Twenty20 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ 13 May 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2011 
  2. "India ODI Squad"۔ ESPNcricinfo۔ 13 May 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2011 
  3. "West Indies Twenty20 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ 29 May 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2011 
  4. "West Indies Squad – 1st and 2nd ODIs"۔ ESPNcricinfo۔ 29 May 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2011 
  5. "West Indies Squad – 3rd ODI"۔ ESPNcricinfo۔ 9 June 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2011 
  6. "West Indies Squad – 4th ODI"۔ ESPNcricinfo۔ 12 June 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2011 
  7. "West Indies Squad – 5th ODI"۔ ESPNcricinfo۔ 14 جون 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2011 
  8. "India Test Squad"۔ ESPNcricinfo۔ 10 June 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2011 
  9. "West Indies Squad – 1st Test"۔ ESPNcricinfo۔ 17 June 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2011 
  10. "West Indies Squad – 2nd Test"۔ ESPNcricinfo۔ 25 June 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2011 
  11. "West Indies Squad – 3rd Test"۔ ESPNcricinfo۔ 3 July 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جولا‎ئی 2011