تارا (سنسکرت: तारा) بمعنی ستارہ [1] کش کندھا کی رانی تھی اور وانروں کے بادشاہ والی (راماین) کی بیوی تھی۔ بیوگی کے بعد وہ والی کے بھائی سوگ ریو کی رانی بن گئی۔ راماین میں تارا کو وانروں کے طبیب سوس ہینا کی بیٹی بتایا گیا ہے۔[2][3] بعد کے ماخذ میں اسے ایک اپسرا لکھا گیا ہے۔ یہ اپرا سمندر منتھن سے ظاہر ہوتی ہے۔ اس کی شادی والی سے ہوتی ہے اور ان کی ایک نرینہ اولاد ہوتی جس کا نام آنگڈ رکھا جاتا ہے۔ دیووں کے ساتھ ایک جنگ میں والی کی موت کت بعد تارا اس کے بھائی سوگ ویر کے شادی کر لیتی ہے۔ سوگ ویر بادشاہ بن جاتا ہے۔ لیکن بعد میں والی پھر آتا ہے اور تارا کو حاصل کرتا ہے۔ وہ اپنے بھائی تو ملک بدر کردیتا ہے۔

تارا
Lakshmana Meets with Tara (leftmost)، her husband Sugriva (2nd from left)، and Hanuman (rightmost) in the Palace of Kishkinda
دیوناگریतारा
سنسکرت نقل حرفیTārā

سوگ ویر والی کو مقابلہ کی دعوت دیتا ہے، تارا والی کو سوگ ریو سے مقابلہ نہ کرنے کا مشورہ دیتی ہے کیونکہ سوگ ریو رام کا دوست تھا۔ رام ہی راماین کا اصلی ہیرو ہے اور وشنو کا ایک اوتار ہے۔ والی تارا کی بات نہیں مانتا ہے اور جنگ میں رام کے تیر سے اس کی موت ہو جاتی ہے۔ رام سوگ ویر کے لیے والی پر تیر چلاتا ہے۔ بعض متون میں درج ہے کہ اپنی روحانی طاقت کی بنا پر تارا رام کو بددعا دیتی ہے۔ بعض میں ہے کہ رام تارا تعلیم دیتا ہے۔

سوگ ریو تخت و تاج حاصل کر لیتا ہے لیکن اپنا زیادہ تر وقت وہ شراب نوشی میں گزارتا ہے اور اس طرح اپنی مغویہ بیوی سیتا کو حاصل کرنے میں رام کی مدد کرنے ناکام رہتا ہے۔ اب تارا سوگ ریو کی رانی ہے اور تمام تر سیاسی امور کی نگراں ہوتی ہے۔ اس دوران میں رام کے بھائی لکشمن کو نہایت غصہ آتا ہے اور وہ کشی کند کو تباہ کرنے کی غرض سے کوچ کرتا ہے۔ تارا لشکمن کو ایسا کرنے سے باز رہنے کو کہتی ہے۔اس کے بعد کے مآخذ میں ۔ صرف تارا کا ہی تذکرہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد لنکا کی جنگ کا تذکرہ ہوتا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Lefeber p. 234