تسلیم فاضلی
تسلیم فاضلی (پیدائش: 1947ء - وفات: 17 اگست، 1982ء) پاکستان کے ممتاز فلمی نغمہ نگار تھے۔ انھوں نے پاکستانی فلم آئینہ، شبانہ اور بندش پر بہترین نغمہ نگار کا نگار ایوارڈ حاصل کیا۔
تسلیم فاضلی | |
---|---|
پیدائش | اظہار انور 1947ء دہلی، برطانوی ہندوستان |
وفات | 17 اگست 1982 ء کراچی، پاکستان |
قلمی نام | تسلیم فاضلی |
پیشہ | شاعر |
زبان | اردو |
شہریت | پاکستانی |
اصناف | فلمی نغمہ نگاری |
اہم اعزازات | نگار ایوارڈ (1976ء 1977ء 1980ء) |
حالات زندگی
ترمیمتسلیم فاضلی 1947ء کو دہلی، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے[1][2][3][4]۔ ان کا اصل نام اظہار انور تھا۔ تسلیم فاضلی کا تعلق ایک ادبی گھرانے سے تھا۔ ان کے والد دعا ڈبائیوی اردو کے مشہور شاعر تھے۔
فلمی نغمہ نگاری
ترمیمانھوں نے نہایت کم عمری میں فلم عاشق کے نغمات لکھ کر اپنی فلمی زندگی کا آغاز کیا۔ اس کے بعد انھوں نے لاتعداد فلموں کے لیے نغمات لکھے جن میں فلم ایک رات، ہل اسٹیشن، اک نگینہ، اک سپیرا، افشاں، تم ملے پیار ملا، جلے نہ کیوں پروانہ، انصاف اور قانون، من کی جیت، شمع، شبانہ، میرا نام ہے محبت، دامن اور چنگاری، آئینہ، بندش، طلاق اور میرے حضور کے نام سرفہرست ہیں۔ تسلیم فاضلی نے اپنے دور عروج میں معروف اداکارہ نشو سے شادی کی تھی۔ ہندوستان کے مشہور نغمہ نگار ندا فاضلی ان کے حقیقی بھائی ہیں۔[3]
مشہور نغمات
ترمیم- یہ دنیا رہے نہ رہے میرے ہمدم (میرا نام ہے محبت)
- تجھے پیار کرتے کرتے میری عمر بیت جائے (میرا نام ہے محبت)
- مجھے دل سے نہ بھلانا (آئینہ)
- خدا کرے محبت میں وہ مقام آئے (افشاں)
- رفتہ رفتہ وہ میری ہستی کا ساماں ہو گئے (زینت)
- سونا نہ چاندی نہ کوئی محل جانِ من تجھ کو میں دے سکون گا (بندش)
اعزازت
ترمیمتسلیم فاضلی کو فلم شبانہ (1976ء)، آئینہ (1977ء) اور بندش (1980ء) کے نغمات پر انھیں نگار ایوارڈز بھی عطا کیے گئے۔[3]
وفات
ترمیمتسلیم فاضلی 17 جون 1982ء کو کراچی پاکستان میں 35 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے وفات پا گئے۔[2][3][4][1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، وفیات ناموران پاکستان، اردو سائنس بورڈ لاہور، 2006ء، ص 222
- ^ ا ب تسلیم فاضلی، سوانح و تصانیف ویب، پاکستان
- ^ ا ب پ ت عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 531
- ^ ا ب "تسلیم فاضلی، پاکستانی فنکار معلوماتی ڈیٹابیس، پاکستان فلم میگزین، مظہر اقبال، ڈنمارک"۔ 16 اپریل 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جون 2016