تسنیم نورانی ، ایک ریٹائرڈ پاکستانی سرکاری ملازم ہیں جنھوں نے BPS-22 گریڈ میں سیکرٹری داخلہ اور پاکستان کے کامرس سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1] [2]

تسنیم نورانی
معلومات شخصیت
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کیریئر

ترمیم

جنوری 2001 سے مئی 2004 تک تسنیم نورانی نے پرویز مشرف کے دور حکومت میں پاکستان کی سیکرٹری داخلہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1] [2] [3] نورانی پاکستان کے کامرس سیکریٹری اور پاکستان سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار بھی رہ چکے ہیں۔ [4] ڈیپوٹیشن پر، انھوں نے چارج ڈی افیئرز اینڈ ٹریڈ کمشنر ، پاکستان ایمبیسی - سنگاپور کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [5]

وہ پنجاب حکومت میں کمشنر فیصل آباد ڈویژن رہے۔ وہ ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان بھی رہے۔ وہ ڈائریکٹر سول سروسز اکیڈمی لاہور اور چیئرمین پنجاب لیکویڈیشن بورڈ رہے۔ سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب بھی رہے۔ اپنے کیرئیر کے آغاز میں اسسٹنٹ کمشنر بھلوال ، چونیاں اور شکر گڑھ تحصیلوں میں خدمات انجام دیں۔ [5] اپنے سول سروس کیریئر سے ریٹائرمنٹ کے بعد، نورانی نے پاکستانی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر کام کیا، لیکن پارٹی کے سربراہ عمران خان سے کچھ اختلافات کے بعد 2016 میں پارٹی چھوڑ دی۔ [6] [5] تسنیم نورانی اب پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ممبر کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ اس سے پہلے وہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Douglas Jehl (13 February 2002)۔ "A NATION CHALLENGED: JOURNALISTS; Pakistan Officials Arrest a Key Suspect in Pearl Kidnapping"۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2018 
  2. ^ ا ب Susannah Price (12 May 2012)۔ "Pakistan steps up security measures"۔ BBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2018 
  3. Matthias Williams, Nigam Prusty (29 March 2011)۔ "Indian investigators to visit Pakistan in Mumbai probe"۔ Reuters News Agency۔ 01 اپریل 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2018 
  4. Warehouse at Torkham border planned Dawn (newspaper), Published 13 April 2005, Retrieved 28 February 2018
  5. ^ ا ب پ "Tasneem M. Noorani profile"۔ PakistanHerald.com website۔ 05 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2021 
  6. A test for the PTI The Express Tribune (newspaper), Published 30 March 2016, Retrieved 28 February 2018