جان کالون
جان کالون ایک فرانسیسی الٰہیات دان، پادری اور پروٹسٹنٹ اصلاحِ کلیسیا کے دوران میں جنیوا میں مصلح تھا۔ وہ مسیحی الٰہیات کے نظام کو نشو و نما دینے والا اہم ترین شخص تھا، اسی کے اصلاح شدہ مسیحی الٰہیات والے عقائد کو بعد میں کالوینیت کا نام دیا گیا۔
جان کالون | |
---|---|
(فرانسیسی میں: Jean Calvin)[1] | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (فرانسیسی میں: Jehan Cauvin)[2] |
پیدائش | 10 جولائی 1509ء [1][3] نویون [4][3] |
وفات | 27 مئی 1564ء (55 سال)[1][3] جنیوا [4][3] |
وجہ وفات | جسم کا سڑنا [5] |
مدفن | سمتری دیس روئیس [6] |
شہریت | مملکت فرانس [7] |
مذہب | پروٹسٹنٹ مسیحیت |
عارضہ | دمہ [1] |
زوجہ | ایڈلیڈ کالون |
والد | جیرارڈ کالون |
عملی زندگی | |
مادر علمی | کالج ڈی لا مارچے کالج ڈی مونٹیگو جامعہ بوغج جامعہ اوغلیون |
استاذ | آندریا الکیاتو |
پیشہ | پاسٹر [1]، الٰہیات دان [8]، وکیل ، مصنف [9] |
مادری زبان | فرانسیسی |
پیشہ ورانہ زبان | لاطینی زبان ، فرانسیسی ، وسطیٰ فرانسیسی [10]، جرمن [11] |
شعبۂ عمل | الٰہیات |
مؤثر | آگسٹین ، مارٹن لوتھر |
دستخط | |
درستی - ترمیم |
جان کووال[12] جس کو لاطینی میں کالوینس یا کیلون[13] کہا جاتاہے، نوائیوں[14] صوبہ پیکارڈی [15]میں 10جولائی1509ء کو پیدا ہوا۔اس کی دوبہنیں اورچاربھائی تھے اوریہ بڑے لڑکے سے چھوٹاتھا۔ اس کا والد جیرارڈکیلون اعلیٰ درجہء کا وکیل ہونے کے باعث شاہی خاندان، روساء اورکلیسیاء کے خادمانِ دین کا وکیل اور مشیر تھا۔اس کی والدہ جین لا فرانس[16] اپنی خوبصورتی اور راستبازی میں مشہورتھی۔ یہ بچوں کو مقدس عیدوں میں ساتھ لے جاتی تھی۔ جان کالون نے ابتدائی تعلیم اپنے شہر کے روساء کے ساتھ ہی حاصل کی اور اس کے بعد مانٹ موزر کالج پیرس چلے گئے جہاں اس کی تربیت فرانسیسی ماحول میں ہوئی۔ اس کے والد کے دل میں یہ امنگ تھی کہ کالون ایک بہترین تعلیم یافتہ مسیحی خادم بنے اس لیے اس کا سر منڈوایا گیا۔ کالون نے پیرس میں علمِ الہی حاصل کی۔ اس کا استاد ماتھواں کارڈیے[17] مشہور عالم تھا جس کا مقصد ہمیشہ یہ ہوتاتھا کہ وہ طلبہ کو فرانسیسیوی اور اطالوی زبانوں کا ماہرعالم بنادے۔لیکن تعلیم کے دوران کیلون کے خیالات میں نیرنگ خیالی اور آزاد خیالی پائی جاتی تھی اس لیے اس کا نام کلیمنٹ مارو[18] اورکُورا کے ساتھ بدعتی فہرست میں درج کیا گیا۔ تب اسے اس کالج سے نکال کر کالج ڈے مانٹیگو[19]میں داخل کیا گیااور یہ وہاں مشہور اساتذہ نوئل بیڈا[20] اور پیارٹیمیپیٹ[21] کا شاگردبنا جنھوں نے اسے بحث ومباحثہ کے ڈھب اور فصاحت وبلاغت سے روشناس کیا۔ کالون چودہ برس کی عمر میں پیرس میں داخل ہوا اور اُنیس برس کی عمر میں یہاں سے چلا گیا۔ اس کی عِلمیت کایہ عالم تھا کہ خواندہ لوگ اس کے ساتھ رفاقت رکھنا باعثِ فخر سمجھتے تھے۔ کالون کو پیرس اس لیے ترک کرناپڑاکیونکہ اس کے والد نے کلیسیائی عہدیدران سے جھگڑا کیا جس کی وجہ سے کلیسیاء نے کالون کے خاندان کو کلیسیاء سے خارج کر دیا اورکلیسیاء سے خارج شدہ شخص کے بچے کو وہ کالج میں نہیں رکھ سکتے تھے۔تب اس کے والد نے سوچاکے لڑکے کو قانون دان بنایا جائے اس لیے وکالت کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے کالون کو1528ء میں آرلینز[22] ایک سال کے لیے لیے بھیجاگیا۔ چونکہ کالون کتبِ مقدسہء کی تعلیم حاصل کر چکا تھا اس لیے مزید مطالعہء قانون کے لیے بُورج[23] گیا جہاں سے پروٹسٹنٹ خیالات کا اثر اس کے دل ودماغ پر ہونے لگا۔بُورج میں یونانی زبان وُلمر [24]سے پڑھتا رہا جو لوتھرن خیالات کا حامی تھا اس لیے کالون نے کرنتھیوں کے کلیسیاء کے نام دوسرے خط [25]کی تفسیر اپنے استاد وُلمر کے نام منسوب کی۔ دورانِ تعلیم کالون وُلمر کے گھر ہی رہا کرتا تھا جہاں اس کو تھیوڈور بیزا [26]سے رفاقت کا شرف حاصل ہوا جوفرانس میںپروٹسٹنٹ تحریک کارہنما تھا۔ 1531ء میں والد کی وفات کے بعد کالون واپس پیرس آکرفورٹ کالج میں علمائے بشریت(یہ علما شک کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے) سے پڑھنے لگا۔کالون نے ان ایام میں یونانی پیارڈاینس [27]سے اور عبرانی وَٹابِل [28]سے پڑھنی شروع کی اور 1532ء میں جبکہ ابھی ستائیس برس کا تھا، اس نے مشہور عالم سَنیِکا [29]کی کتاب دے کلیمنتیا (رحم کی تعریف) [30]کی تشریح لکھی۔ تشریح لکھنے میں اس نے 55 لاطینی علما کی کتب، 22 یونانی کتب، 5 ارسطو کی کتاب 4 افلاطون کی کتب اور پلوٹارک [31]کی کتب سے اقتباسات پیش کیے۔ یہاگسٹین لکتانیتس[32] اورجیروم کی کتب سے بھی بخوبی واقف تھا۔اس کتاب کو لکھتے ہوئے اُس نے فرانس میںپروٹسٹنٹ پر جو مظالم ڈھائے جاتے تھے اورایذارسانی کے خلاف احتجاج کیا اور دلیرانہ لکھا کہ کہیں تو عدل وانصاف سے کام لو کیونکہ تمھاری عدلیہ انصاف اور راستبازی سے خالی ہے۔ کالون 1528ء یا 1532ء میں کسی وقت اصلاح کے خیالات کی طرف راغب ہوا، اس کا صحیح علم نہیں۔ وہ اپنی مزامیرکی تفسیر کی دیباچہء میں سوانح حیات کا ذکر کرتاہوابتاتاہے کہ وہ اندھا تھا مگر اب بینا تھا۔ وہ خود پیش کرتاہے کہ جب میں ہنوزبچہء تھا تو میرے والدین نے مجھے الہٰیات پڑھنے کے لیے مخصوص کیا لیکن بعد میں یہ سوچ کر کہ وکالت سے دولت میں اضافہ ہو گا تو مجھے قانون سیکھنے کے لیے بھیجاگیا، لیکن خدا نے میرے نظریات میں تبدیلی پیدا کر دی اور مجھے پوپی توہم پرستی کی دلدل سے باہر نکال دیا جس میں بچپن سے گرفتار تھا اور میں خداپرستی کا علم اورمزہ حاصل کر کے بڑے شوق سے ان باتوں میں ترقی کرنے لگا۔ لیکن میں نے ادبی اورقانونی مطالعہء بدستور جاری رکھا۔ کالون وہ شخص تھا جو اپنے حال کا بیان نہیں کرنا چاہتا تھا۔ اس کی خودپسندی کا یہ عالم تھا کہ نہ تو اس نے سوانح حیات لکھی اور ناہی کوئی اپنا روحانی تجربہ بیان کیا لیکن وہ اقرار کرتا تھا کہ مسیح خداوند اس کا نجات دہندہ ہے لیکن وہ بتاتا نہیں کہ یہ تجربہ اسے کیسے حاصل ہوا۔ اس کی مشہور تصنیف مسیحی مذہب کے اصولات ہے۔ کالون خدا کی خدمت میں اتنا محو تھا کہ دن نکلتے ہی اس کے لیے کام کا انبار تیاررہتا۔ جب دوسرے لوگ آرام کی نیند سوتے تو یہ پڑھتا یا لکھتا یا دعا میں مصروف رہتا تھا اور اس پر طرہ کہ یورپ اورجنیوا کی کلیسیاؤں کی مشکلات کا بوجھ اسے چین نہ لینے دیتا تھا جس کے باعث اس کی صحت خراب ہو گئی اور ہر قسم کی بیماری نے اسے دبا لیا۔ وہ آنکھوں کی بیماری، دمہ، بدہضمی اور سردرد کے مرض کا شکار ہو گیا۔ 1558ء میں وہ طویل عرصہء کے لیے بیمار پڑا جس کے بعد تاحیات صحت مند نہ ہو سکا۔ اس کی بیماریاں بڑھتی گئیں اور گھٹنوں اور جوڑوں کے درد نے اضافہ کر کے اس کا جگر خراب کر دیا جس کے باعث وہ تپِ دق کے مرض میں مبتلا ہوگیاتو بھی اس نے خدا کی خدمت کرنے میں مصروف رہا۔ جب اس کی ٹانگیں چلنے پھرنے سے عاجز آگئیں تو تقریر کے لیے اسے اٹھا کر کیتھیڈرل میں لے جاتے تھے۔ وہ 6 فروری 1564ء تک درس دیتا رہااور 20 اپریل کو جب وہ گرجاگھر میں حاضرتھا اس سے بیزا سے پاک عشاء لی جس کے بعد حمدوثناء میں شریک ہوا۔ گو اس وقت اس کی آواز کانپتی تھی تو بھی چہرہ بشاش تھا۔ 27ء اپریل کو اس کی صحت بے حد بگڑگئی تب اس سے کونسل کے تمام افراد کو الوداع کہنے کے لیے طلب کیااور جنیوا کے تمام خادمانِ دین کو بلاکران پراپنی کوششوں اور کمزوریوں کو واضح کیا اور کہا کہ خدانے میرے گناہوں کے باعث مجھے دکھ دیا ہے لیکن تو بھی خدا کا خوف میرے دل میں موجود ہے۔ یہ دکھ میری تربیت کے لیے ہے تاکہ میں اس کا بنا رہوں اور اس سے رُوگردانی نہ کروں۔ اس کے بعد اپنے سیکرٹری کوطلب کر کے وصیت نامہ لکھوایا جس میں اس نے اپنے شخصی ایمان کی گواہی پیش کی اور 6 مئی کو فیرل کو لکھا کہ وہ اتحادِکلیسیاء کی تجویزکو یادرکھے اور اس کو عمل میں لانے کی کوشش کرے جس کے پھل ہمیں آسمان میں حاصل ہوں گے۔ تب اس کی زبان بند ہو گئی اور وہ دعا کرتا رہا کہ کلیسیاؤں میں اتحاد ہو۔ 28مئی1564ء کو بیزا نے اسے ابدی مقام کو جاتے دیکھااور لکھا کہ اس کا چہرہ الہٰی نور سے روشن تھا اور شام کو سورج کے غروب ہوتے وقت یہ جلتا ہواچراغ جو کلیسیاء کی رہنمائی کے لیے بھیجا گیا تھا واپس آسمان کی طرف اٹھا لیا گیا۔ جنیوا میں شہریوں اور اجنبیوں نے ماتم کیا اور کونسل نے اعلان کیا کہ خدا نے کالون کو بے مثل کردار بخشا تھا۔ یہ شخصیت جس پر ہرطرف سے حملے کیے گئے اور اس کی حفاظت بھی نہ ہوئی۔ بعض تاریخ دانوں نے اس کے بارے میں لکھنے سے اجتناب کیا ہے۔ یہاں تک کہ اس کی قبر کا کوئی پتھر بھی یادکے لیے باقی نہیں لیکن اس کا نام اتنا مشہور ہے کہ تادم عالم یاد رہے۔[33]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ ث عنوان : John Calvin (1509-1564) French churchman and religious reformer — جلد: 16 — صفحہ: 276-278 — شمارہ: 5 — https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/8566743
- ↑ NACSIS-CAT author ID: https://ci.nii.ac.jp/author/DA00106409 — object stated in reference as: Alias Name : Cauvin, Jean — اخذ شدہ بتاریخ: 19 فروری 2019
- ^ ا ب پ ت عنوان : Historische Lexikon der Schweiz — HDS ID: https://hls-dhs-dss.ch/de/articles/011069 — اخذ شدہ بتاریخ: 12 جون 2023
- ^ ا ب مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Кальвин Жан
- ↑ https://books.google.ru/books?id=Vknr2VQSif8C&pg=PA66
- ↑ عنوان : Histoire et Guide des cimetières genevois — صفحہ: 502 — ISBN 978-2-8321-0372-2
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : BnF catalogue général — ناشر: فرانس کا قومی کتب خانہ — ربط: بی این ایف - آئی ڈی — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اکتوبر 2016
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118518534 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ عنوان : Library of the World's Best Literature — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11894896k — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/68824419
- ↑ Jean Caunvil
- ↑ Calvinus or Calvin
- ↑ Noyon
- ↑ Picardy
- ↑ Jeanne La France
- ↑ Mathurin Cordier
- ↑ Clement Marot
- ↑ College Montaigu
- ↑ Noel Beda
- ↑ Perry Tempete
- ↑ Orleans
- ↑ Bourges
- ↑ Wolmer
- ↑ بائبل مقدس
- ↑ Theodore Beza
- ↑ Pierre Danes
- ↑ Vatable
- ↑ Seneca
- ↑ De Clementia
- ↑ Plutarch
- ↑ Lactantius
- ↑ تاریخ اصلاحِ کلیسیاء از پادری خورشید عالم۔ ناشر: بیت الشمس کرسچن بک سروس راولپنڈی پاکستان